پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کرنے کے بعد فوری طورپر ٹاملناڈو میں راحت اور باز آبادکاری کے کاموں کے لئے ایک ہزار کروڑ روپے جاری کئے ۔ انہوں نے یہاں بحری اڈہ آئی این ایس ادیار پر اپنے ایک مختصر بیان میں کہا کہ حکومت ہند راحت کاری کے لئے فوری طور پر ایک ہزار کروڑ روپے جاری کرے گی۔ یہ رقم940کروڑ روپے کے علاوہ ہوگی جو قبل ازیں(مرکز کی جانب سے) جاری کی گئی تھی ۔ وزیر اعظم نے جن کے ہمراہ گورنر کے روشیا اور چیف منسٹر جیہ للیتا بھی تھے ، ٹامل زبان میں ٹاملناڈو کے عوام سے یہ کہتے ہوئے اپنے مختصر سے بیان کا آغاز کیا کہ میں آپ کی مدد کرتا رہوں گا ۔ بعد ازاں انگریزی زبان میں خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ انہوں نے مانسون کے قہر سے ہونے والی تباہی اور نقصانات کا جائزہ لیا ہے ۔ انہوں نے فضائی سروے کرنے کے بعد جس کے دوران مرکزی وزیر پی رادھا کرشنن بھی ان کے ہمراہ تھے ، جن کا تعلق ٹاملناڈو سے ہے کہا کہ ضرورت کی اس گھڑی میں ہندوستان کے عوام ٹاملناڈو کے عوام کے ساتھ ہیں ۔بعد ازاں مودی نے ٹوئٹر پر کہا کہ حکومت ہند ضرورت کی اس گھڑی میں ٹاملناڈو کے عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ میں نے فوری راحت کے لئے حکومت ہند کی جانب سے ٹاملناڈو کو ایک ہزار کروڑ روپے کی اجرائی کی ہدایت دی ہے۔ قبل ازیں مودی، دہلی سے اراکونم میں بحریہ کے ورکنگ اسٹیشن آئی این ایس راجالی پہنچے تھے ۔ انہوں نے چینائی ، اس کے مضافاتی علاقوں کانچی پورم اور تھروولور اضلاع کے سیلاب زدہ علاقوں کا فضائی سروے کیا ۔ بعد ازاں یہاں بحری اڈہ پر چیف منسٹر کے ساتھ مشاورت کے بعد انہوں نے امداد کا اعلان کیا ۔ آئی اے این ایس کے بموجب ٹاملناڈو میں گزشتہ100 سال کے دوران ہونے والی شدید ترین بارش اور سیلاب میں269افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج یہ بات بتائی اور صورتحال کو سنگین قرار دیا۔ مرکزی وزیر نے لوک سبھا کو یہ بھی بتایا ہے کہ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں54افراد اور پڈوچیری میں2افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ ٹاملناڈو کی صورتحال سنگین ہے۔ یہ کہنا مبالغہ آرائی نہیں ہوگی کہ چینائی جزیرہ میں تبدیل ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چینائی جانے والی تمام قومی شاہراہیں مسدود ہیں محکمہ موسمیات نے آئندہ دو یا تین دن کے دوران مزید بارش کی پیش قیاسی کی ہے ۔ سنگھ نے بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس( این ڈی آر ایف) کی30ٹیمیں اور فوج کی سات کمپنیاں راحت اور بچاؤ کے کام میں مصروف ہیں ۔ بحریہ نے بھی کشتیاں اور غوطہ خور روانہ کئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت ، ٹاملناڈو کی حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ انہوں نے چیف منسٹر ٹاملناڈو جیہ للیتا کے علاوہ چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو اور پڈوچیری کے چیف منسٹر اے این رنگا سوامی سے بھی بات چیت کی ہے۔ انہوں نے اڈیشہ کے حوالہ سے کہا کہ سائیکلون فائلن کے تناظر میں مزید رقم جاری کی جائے گی جو2013میں اس ریاست سے ٹکرایا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ مرکز گزشتہ مانسون کے دوران بھاری بارش کے تناظر میں مرکزی امداد کے لئے حکومت مغربی بنگال کے مطالبہ پر ضروری اقدامات کرے گا۔ ترنمول کانگریس کے سدیپ بندھو پادھیائے نے بتایا کہ مرکزی ٹیم نے چیف منسٹر سے مشاورت کئے بغیر ہی مرکزی امداد کے بارے میں فیصلہ کرلیا ۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کو خشک سالی اور سیلاب دونوں کا سامنا رہا ہے ۔ ترنمول کانگریس کے ارکان نے مرکزی وزیر داخلہ کے جواب پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا ۔ بیجو جنتادل کے بی مہتاب نے کہا کہ وزیر داخلہ نے سائیکلون فائلن کے تناظر میں ریاست کے مطالبات پر کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا ہے ۔ اس سائیکلون کے دوران تقریبا10لاکھ افراد کا محفوظ مقامات پر تخلیہ کرانا پڑا تھا۔ اسی دوران موصولہ علیحدہ اطلاع کے مطابق ٹاملناڈو کے سیلاب سے متاثرہ چار اضلاع بشمول چینائی میں460ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔ جن مین تقریبا1.64لاکھ افراد کو ٹھہرایا گیا ہے ۔ دیگر اضلاع میں کڈالور، تھروولور اور کانچی پورم شامل ہیں ۔ چیف منسٹر نے سیلاب سے متاثرہ علاقو کا فضائی سروے کرنے کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا کہ چینائی سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں62,267افراد کو کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے ۔کانچی پورم میں 57,516، تھروولور میں38,495اور کڈالور میں6358افراد کو کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے ۔ ان کے مطابق41.95ہزار غذائی پیاکٹس عوام میں تقسیم کئے گئے ہیں۔ جیہ للیتا نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اپارٹمنٹس میں مقیم افراد کو ہیلی کاپٹرس اور کشتیوں کے ذریعہ پینے کے پانی کی بوتلیں اور غذا فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں سے پانی چھٹ جانے کے بعد برقی سربراہی بحال کردی جائے گی پی ٹی آئی کے بموجب این ڈی آر ایف نے بارش اور سیلاب سے متاثرہ چینائی اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں اپنے ارکان عملہ کی تعداد بڑھا کر1200کردی ہے۔ پانی سے گھر ے ہوئے علاقوں سے زائد از پانچ ہزار افراد کو بچایا گیا ہے ۔ کل سے کام کررہے اور اب یہ فورس متاثرہ علاقوں میںاندر تک پہنچ رہی ہے تاکہ محصور افراد کو جن میں پڑوسی پڈوچیری کے لوگ بھی شامل ہیں مدد فراہم کی جاسکے گی ۔ قبل ازیں صبح میں مرکزی معتمد داخلہ راجیو مہرشی کی زیر صدارت کرائسس مینجمنٹ گروپ کا یہاں ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں وزارت دفاع غذا ریلویز، زراعت، صحت ، محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن ، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی ، محکمہ موسمیات اور این ڈی آر ایف کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔ این ڈی آر ایف کے سربراہ او پی سنگھ نے نارتھ بلاک میں منعقدہ میٹنگ کے بعد پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہمارے پاس تیس ٹیمیں ہیں ۔ ہرٹیم میں چالیس ارکان ہیں جو ان علاقوں میں کام کررہے ہیں ۔اب ہم جنوبی چینائی کے علاقوں پر توجہ مرکوز کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں، جو بری طرح متاثر ہوا ہے ۔
PM Modi announces relief of Rs 1000 crore for rain-hit Tamil Nadu
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں