مشیران قومی سلامتی کی خفیہ بات چیت پر اپوزیشن اور شیو سینا کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-08

مشیران قومی سلامتی کی خفیہ بات چیت پر اپوزیشن اور شیو سینا کی تنقید

نئی دہلی
پی ٹی آئی
این ڈی اے حلیف شیو سینا اور اپوزیشن جماعتوں نے ہند۔ پاک مشیران قومی سلامتی کی خفیہ بات چیت پر مودی حکومت کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر گھیرنا چاہا ۔ حکومت کو سینئر بی جے پی قائد یشونت سنہا ( سابق وزیر خارجہ) کی بھی تنقید جھیلنی پڑی۔ جنہوں نے اس کی حکمت عملی پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وضاحت کرے کہ وہ بات چیت کیوں بحال کررہی ہے ۔ جب کہ بر سر اقتدار جماعت کہہ چکی ہے کہ بات چیت اور دہشت گردی، ساتھ ساتھ جاری نہیں رہ سکتے ۔ کانگریس نے آج بر سر اقتدار این ڈی اے پر الزام عائد کیا کہ اس نے ہند۔ پاک تعلقات پر نئی دہلی کے موقف سے بنیادی انحراف کیا اور پارلیمنٹ کی توہین کی ۔ راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی مسئلہ اٹھاتے ہوئے آنند شرما نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم واضح کریں کہ پاکستان کے ساتھ کیا بات چیت ہورہی ہے ۔ حکومت کس سمت میں آگے بڑھ رہی ہے اور اس کے ذہن میں کیا روڈ میاپ ہے اس تعلق سے پارلیمنٹ اور اپوزیشن کو اعتماد میں لیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے قاعدہ267کے تحت نوٹس دی ہے تاکہ وزیر اعظم اور ان کی حکومت ایوان کو جانکاری دیں کہ ہوکیا رہا ہے اور کن وجوہات پر حکومت نے اپنے موقف سے انحراف کیا ہے ۔ 10دن قبل سرمائی اجلاس کے آغاز اور وزیر اعظم نریندر مودی کی پاکستانی ہم منصب سے گزشتہ ہفتہ پیرس میں ملاقات پر آنند شرما نے کہا کہ ہمیں توقع تھی کہ وہ پارلیمنٹ اور اپوزیشن کا اعتماد میں لیں گے۔ شرما نے کہا کہ اب وزیر خارجہ سشما سوراج ، پاکستان جارہی ہیں ۔ یہ جانکاری نہ دینا کہ ہوکیا رہاہے، پارلیمنٹ کا احترام نہ کرنا ہی تو ہے ۔ مشیران قومی سلامتی کے ساتھ معتمدین خارجہ کی موجودگی بتاتی ہے کہ ایجنڈہ میں توسیع ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے اور وزیر اعظم کو بتائیں کہ ان کے اور وزیر اعظم نواز شریف کے درمیان کیا طئے ہوا ۔مملکتی وزیر پارلیمانی امور مختار عباس نقوی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ،قومی مفادات کی پابند ہے ۔ آپ نے جو مسئلہ اٹھایا ہے میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ 10دسمبر کو وزیر خارجہ ایوان میں آئیں گی اور آپ کے اٹھائے گئے مسائل پر تمام جانکاری دیں گی۔ کے سی تیاگی(جنتادل یو) نے پاکستانی مشیر قومی سلامتی کے بیان کا حوالہ دیا کہ جمو ں و کشمیر میں دہشت گردی کے مسئلہ پر بات ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ اس کا کیا مطلب ہے ۔ کیا یہ ماضی سے انحراف ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ وزیر، کشمیر پر اپنا موقف واضح کریں ۔ حکومت کو پارلیمنٹ کے باہر بھی تنقید جھیلنی پڑی ۔ شیو سینا کے سنجے راوت نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت بے سمت ہے ۔ بات چیت کیوں ہورہی ہے ، قوم کو جواب چاہئے ۔ کانگریس قائد ششی تھرور نے حکومت سے وضاحت طلب کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو مرکز کے موقف کی وضاحت کرنی ہوگی ۔ کیوں کہ وہ دشمن پڑوسی کے ساتھ اپنا موقف بار بار نہیں بدل سکتے ۔ تھرور نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ ہم بات چیت کے مخالف نہیں ہیں، لیکن الجھن میں ہیں کہ حکومت کی پالیسی کیا ہے۔ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ بتا نہیں رہے ہیں کہ ان کا رادہ اور ویژن کیا ہے۔
دریں اثناء جموں سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے موجب چیف منسٹر جموں و کشمیر مفتی محمد سعید نے ہند۔ پاک کے سلامتی مشیروں کے درمیان بات چیت کو ایک اچھی ابتداء قرار دیا اور کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اعتماد کے فقدان کو کم کرنے دونوں ملک مفاہمت کے راستے پر ہیں۔ انہوں نے گاندھی نگر میں ایک سرکاری ہاسپٹل میں تقریب کے وقفوں کے دوران کہا کہ یہ خوش آئند اقدام ہے اور ایک اچھی ابتداء ہے ۔ ہم کامیابی کی امید کرتے ہیں ۔ مفتی سعید، این ایس اے کی سطح بات چیت پر ان کا رد عمل دریافت کیے جانے پر مختلف سوالات کا جواب دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ سوچتے رہے ہیں ۔ حکومت ہند بھی اسی طرز پر سوچ رہی تھی ۔ تعلقات اور مفاہمت کا عمل کسی شوروغل کے بغیر شروع ہونا چاہئے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ میرا یہ احساس ہے کہ زمین تیار کرنے کے لئے این ایس اے اور معتمدین خارجہ جیسی ابتدائی ملاقاتیں ہونی چاہئیں۔میں سمجھتا ہوں کہ وہ(ہند۔ پاک) تیاری کررہے ہیں ۔ میں فوری طور پر اس نتیجہ پر نہیں پہنچ سکتا کہ کچھ بڑا ہونے والا ہے ۔ لیکن ایک عمل شروع کردیا گیا ہے تاکہ ایک دوسرے میں اعتماد پیدا کیا جاسکے ۔ یہ ایک ابتداء ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہی میرا موقف ہے اور یہی چیز میرے ذہن میں بھی تھی، جواب ہورہی ہے ۔ مفتی سعید نے مزید کہا کہ یہ ایک ارتقائی عمل ہے اور اس می کافی وقت لگے گا۔ ایک ہی جھٹکے میں اسے پورا نہیں کیاجاسکتا۔ ہمیں( اس بات چیت کی) کامیابی کی امید ہے ۔ واضح رہے کہ کل اچانک پیشرفت کرتے ہوئے ہند۔ پاک کے سلامتی مشیروں نے بنکاک میں ملاقات کی اور دہشت گردی، جموں و کشمیر اور دیگر امور پر وسیع تر بات چیت کی ۔ انہوں نے تعمیری ملاقات کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوول اور ان کے پاکستانی ہم منصب ناصر جنجوعہ نے خط قبضہ پر امن و امان کے علاوہ امن و سلامتی سے متعلق کئی مسائل پر گفتگو کی۔

Opposition, Shiv Sena target government over secret NSA-level India-Pakistan talks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں