انکوائری رپورٹ میں ارون جیٹلی کو کلین چٹ نہیں دی گئی - کجریوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-29

انکوائری رپورٹ میں ارون جیٹلی کو کلین چٹ نہیں دی گئی - کجریوال

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت دہلی نے آج بی جے پی کے اس استدلال کو مسترد کردیا کہ مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی کو انکوائری کمیٹی نے کلین چٹ دی ہے۔ اس انکوائری کمیٹی کی تشکیل عام آدمی پارٹی حکومت نے کی تھی تاکہ ارون جیٹلی کے تقریبا13سالہ دور صدارت مین2013تک ڈی ڈی سی اے کے امور میں ہونے والی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کی جاسکیں ۔ چیف منسٹر اروند کجریوال نے کہا کہ جیٹلی کو نشانہ بنانے پر وہ معذرت خواہ ہی نہیں کریں گے کیونکہ انہیں کبھی کلین چٹ دی ہی نہیں گئی ہے ۔ ان کے نائب منیش سسوڈیا نے ڈی ڈی سی اے میں ارون جیٹلی کے دور صدارت میں مبینہ مالی خرد برد کے سلسلہ میں 4سوالات کئے ہیں ۔کجریوال نے تعجب ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آخر وہ لوگ تحقیقات سے گریز کیوں کررہے ہیں ۔ سسوڈیا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہماری کمیٹی نے اس رپورٹ میں کسی کو نامزد نہیں کیا ہے تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ا س دور میں بھوتوں نے کرپشن کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ارون جیٹلی کو الزامات سے بری قرار دینے کی آخر اتنی جلدی کیوں ہے ۔ آخر اتنا دباؤ کیوں ڈالا جارہا ہے ۔ کمیشن آف انکوائری نے کل ہی اپنی تحقیقات شروع کی ہے ۔ گوپال سبرامنیم جنہیں انہوں نے کمیشن کا سربراہ مقرر کیا ہے، کل ہی مکتوب قبولیت دیا ہے ۔ کجریوال نے ٹوئٹر پر کہا کہ حکومت دہلی کی تحقیقات میں کسی کو کلین چٹ نہیں دی گئی ہے ۔ اس رپورٹ میں کئی غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے تاہم کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا ہے ۔ ڈی ڈی سی اے کیس کے لئے حکومت دہلی کے انکوائری پیانل کے بارے میں چیف منسٹر نے اپنے ایک اور ٹوئٹر پیام میں کہا کہ اس میں کسی کے نام کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے۔ انہو ںنے انکوائری کمیشن سے ذمہ دار ی کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے۔ ڈی ڈی سی اے کے بارے میں چند الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے سسوڈیا نے کہا کہ کیا1999تا2013کے دوران جب کہ یہ بد عنوانیاں ہوئی ہیں ، ارون جیٹلی ڈی ڈی سی اے کے سربراہ نہیں تھے ؟ جب16ہزار روپے یومیہ کے حساب لیاپ ٹاپس کرایہ پر حاصل کئے گئے جب فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم کی تزئین نو کی لاگت ک24کروڑ روپے سے بڑھا کر114کروڑ روپے کیا گیا تو اس کیا اس وقت جیٹلی ڈی ڈی سی اے کے سربراہ نہیں تھے؟ انہوں نے مزید استفسادات کرتے ہوئے کہا کہ اس عرصہ میں جن کمپنیوں کو کنٹراکٹس دئیے گئے تھے کیا ان سب کے ڈائرکٹر اور ان سب کے پتے یکساں نہیں تھے؟ کیا اس سے یہ اشارہ نہیں ملتا کہ بد عنوانیاں ہوئی ہیں ۔ یہ سب کیسے ہوا اور کس نے کیا؟ سسوڈیا نے دعویٰ کیا کہ حکومت دہلی کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے سے پہلے ہی جیٹلی کی صاف ستھری شبیہ تیار کرنے کی کوششیں شروع کردی گئیں ۔ بی جے پی سہ رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی جو رپورٹ اب منظر عام پر لارہی ہے ، اسے17نومبر کو ہی منظر عام پر لادیا گیا تھا ۔ اس میں ایس ایف آئی اور ڈی ڈی سی اے کی داخلی رپورٹس کا خلاصہ بھی شامل ہے ۔

No clean chit to Arun Jaitley, I won't apologise: Kejriwal on DDCA row

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں