آئی اے این ایس
نریندر مودی حکومت، معیشت کے احیاء میں ناکام رہی ہے ۔ یہ بات آج کانگریسی قائد آنند شرما نے اخباری نمائندوں کو بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کے محاذ پر حکومت کوئی اشارہ نہیں رکھتی کہ کس طرح معیشت کا احیاء کیاجائے ۔ ہم کسی بھی شعبے میں بہتر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ19ماہی این ڈی اے حکومت اقتدار کی مرکوزیت سے پالیسی سازی اور انتظامی فیصلوں میں ناکام رہی ہے ۔ اس کے کام کرنے کے انداز سے حکمرانی کا اسٹرکچر ٹوٹ گیا ہے اور انتظامیہ مفلوج ہوکر رہ گیا ہے ۔ ویلیفئر سسٹم جسے یوپی اے نے قائم کیا تھا اب کمزور ہوگیا ہے ۔ حکومت نے تعلیم ، صحت اور بہبودی خواتین امور میں کافی تخفیف کی ہے ۔ جی ڈی پی قرض کی شرح بڑھا رہی ہے ۔ یہ 63فیصد سے گھٹ کر48فیصد ہوگئی ۔ قومی مجموعی ترقی کے پرانے طریقہ وک دیکھیں تو نمو صرف5.2فیصد ہوئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرعی شعبہ پچھڑا ہوا ہے ۔ شرما نے بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ غریب اور پچھڑے ہوئے عوام کے لئے غیر حساس ہے۔ اس نے ہندوستانی کسانوں کی حالت زار سدھارنے پر توجہ نہیں دی ، جو ملک کے کئی حصوں میں زرعی بحران ، سیلاب اور خشک سالی سے شدید متاثر ہیں۔دریں اثناء وار کالا(کیرالہ) سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سماجی مصلح سری نارائن گرو کے ورثہ کو ہتھیانے اور اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی فائدے کے لئے عظیم مفکر و سنت نارائن گرو کی وراثت پر فرقہ وارانہ ذہن رکھنے والے افراد کی طرف سے قبضہ کرنے کی کوششوں کی مذمت کی ہے ۔ سونیا گاندھی نے83ویں شیو گرو کے مذہبی مقام کے افتتاح کے بعد موجود افراد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مساوات اور سماجی انصاف پر گروجی کی تعلیمات ہمارے لئے آج بھی قابل قدر ہیں۔ انہوں نے نارائن دھرم پریپالن( ایس این ڈی پی) کے جنرل سکریٹری ویلا پلی نتیسن کے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں پر طنز کرتے ہوئے کہا۔ میرا خیال ہے کہ فرقہ وارانہ نظریات اور لوگوں کے سیاسی فائدہ کے لئے ان کی وراثت پر قبضہ کرنے سے بڑا دھوکہ گروجی کے ساتھ کچھ اور ہو ہی نہیں سکتا ۔ ایس این ڈی پی پست اقوام ازہاوا طبقہ کی نمائندہ جماعت ہے جو بڑی تعداد میں کیرالا میں آباد ہیں۔ صدر کانگریس نے کہا ایس این ڈی پی نے گروجی کے نظریات کی تبلیغ و اشاعت اور کیرالا کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ کانگریس نے 1970میں آر شنکر کو کیرالا کا چیف منسٹر مقرر کیاتھا لیکن اب بھی ریاست کے کئی حصوں میں ذات پات کے امتیازات موجود ہیں اور اب بھی یہاں ہمیں سماجی انصاف کو یقینی بنانے کے لئے کافی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے ۔ غور طلب ہے کہ کانگریس صدر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے بعد ہی شیو گری مٹھ کا دورہ کیا تھا۔ مودی نے میں آر شنکر کے مجسمے کی نقاب کشائی کے بعد مٹھ کا دورہ کیا تھا۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ یہ بہت افسوسناک بات ہے کہ ریاست میں ذات پات کی تفریق اب بھی موجود ہیں اور ہم ذات پات کی تفریق کی ہر شکل کو ملک سے مٹانے کے لئے ہنوز کام کررہے ہیں ۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ عظیم قائدین گاندھی جی، اور رابندر ناتھ ٹیگور اس مٹھ کا دورہ کرتے ہوئے گرو کو خراج پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزرائے اعظم پنڈت جواہر لال نہرو اور اندرا گاندھی بھی گور کی شخصیت اقدار اور تعلیمات سے متاثر تھے ۔ انہوںنے اپنی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ارووی پورم میں راجیو گاندھی کے ساتھ یہاں کا دورہ کیا تھا ۔ صدر کانگریس کا مٹھ کادورہ15دسمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ کے بعد کیاجارہا ہے جس میں مودی نے نارائن گرو کو خراج پیش کیا تھا جنہوں نے ایک ذات ، ایک مذہب ارو انسانیت کے لئے ایک خدا کا پیام دیاتھا ۔ اس موقع پر سابق چیف منسٹر کیرالا ایر شنکر کے مجسمہ کی نقاب کشائی بھی عمل میں آئی تھی ۔ یہ تقریب اس وقت تنازعہ کا شکار ہوگئے تھی جب اس میں چیف منسٹر کیرالا اومن چینڈی کو مدعو کیا گیا تھا تاہم بعد میں اس دعوت سے دستبرداری اختیار کرلی گئی تھی ۔ جس پر کانگریس قائدین کے علاوہ دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے بھی سخت تنقیدوں کا نشانہ بنایا تھا۔
پی ٹی آئی کی ایک اور علیحدہ اطلاع کے بموجب صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج ان طاقتوں کے خلاف انتباہ دیا جو تاریخ دوبارہ لکھنے کی کوشش کررہی ہیں اور ہندوستان کی شاندار مشترکہ تہذیب کی نفی کررہے ہیں ۔ سونیا گاندھی نے راجیو گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کو قوم کے نام معنون کرنے کے بعد بائیں بازو اوردوسری سیاسی جماعتوں پر تنقید کی جنہوں نے ان کے آنجہانی شوہر اور سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے دور میں ملک میں کمپیوٹرائزیشن کی مخالفت کی تھی۔
Narendra Modi government has failed to revive economy: Congress
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں