پی ٹی آئی
دہلی ہائی کورٹ نے آج وزیر فینانس ارون جیٹلی کی جانب سے دائر کئے گئے ہتک عزت مقدمہ کے سلسلہ میں چیف منسٹر اروند کجریوال اور دیگر پانچ عام آدمی پارٹی قائدین سے جواب داخل کرنے کے لئے کہا ہے۔ جوائنٹ رجسٹرار کے وینو گوپال نے ارون جیٹلی کی ہتک عزت درخواست پر جس میں دس کروڑ روپے ہرجانہ کا مطالبہ کیا گیا ہے، کجریوال اور دیگر پانچ عام آدمی پارٹی قائدین بشمول کمار وشواس، آشوتوس، سنجے سنگھ ، راگھو چڈھا اور دیپک باجپائی کو نوٹسیں جاری کی ہین۔ عدالت نے مدعی علیہان کو اندرون تین ہفتے جواب داخل کرن کی ہدایت دی ہے جس کے بعد اندرون دو ہفتے مدعی( جیٹلی) کو جواب الجواب داخل کرنا ہوگا۔ عدالت نے عام آدمی پارٹی کے کنوینر کجریوال اور ان کی پارٹی کے دیگر قائدین سے کہا کہ وہ ان کے خلاف دائر کردہ مقدمہ سے متعلق الزامات کے اصل دستاوزیات اندرون ایک ہفتہ داخل کریں۔ جوائنٹ رجسٹرار نے دستاویزات کی قبولیت یا استرداد کے لئے5فروری2016کی تاریخ مقرر کی ہے ۔ کجریوال اور کمار وشواس ہائی کورٹ میں موجود نہیں تھے جب کہ دیگر چار عام آدمی پارٹی قائدین بشمول آشوتوس، سنجے سنگھ ، راگھو چڈا اور دیپک باجپائی کارورائی کے دوران حاضر رہے ۔ جیٹلی نے اروند کجریوال اور دیگر عام آدمی پارٹی قائدین کی جانب سے ان پر ڈی ڈی سی اے میں مالیاتی خرد برد میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کئے جانے پر ٹرائل عدالت میں فوجداری ہتک عزت مقدمہ دائر کیا ہے۔ کل پٹیالہ ہاؤز کورٹ میں کھچا کھچ بھرے کمرہ عدالت میں جیٹلی نے الزامات عائد کیا تھا کہ عام آدمی پارٹی قائدین نے ان کے خلاف مکمل طور پر بے بنیاد اور توہین آمیز الزامات عائد کئے ہیں ۔ اس موقع پر جیٹلی کے ساتھ دیگر مرکزی وزرا بشمول ایم وینکیا نائیڈو، سمرتی ایرانی ، دھرمیندر پردھان اور جے پی نڈا بھی موجود تھے ۔
دریں اثنا نئی دہلی سے ایجنسی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس قائد غلام نبی آزاد نے منگل کے دن کہا کہ حکومت کو جواب دیناہوگا کہ بی جے پی ممبران نے کیوں لوک سبھا میں احتجاج نہیں کیا جب پارٹی قائد کیرتی آزاد دہلی اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ اسوسی ایشن میں ارون جیٹلی کے دور میں معاشی بے قاعدگیون کے الزام عائد کررہے تھے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آیا پارٹی اس بات پر متفق ہے کہ جو بی جے پی ممبر نے الزام عائد کیے تھے۔ سینئر کانگریس قائد نے کہا کہ وزیر فینانس کو ان کے خلاف زیر التوا انکوائری کے سلسلہ میں استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔ انہوں نے وزیر فینانس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آزاد نے کہا تھا کہ یہ معاملہ اس وقت سے سر خیوں میں ہے جب سی بی آئی نے پرنسپل سکریٹری، دہلی چیف منسٹر آفس پر دھاوا کیا ، جب کہ اروند کجریوال نے الزام عائد کیا کہ اس دھاوے کا مقصد ڈی ڈی سی اے بے قاعدگیوں کی انکوائری رپورٹ کو ضبط کرنا ہے ۔ اس دوران ، اے آئی سی سی ترجمان آنند شرما نے کہا کہ یوپی اے وزراء نے معمولی الزامات پر بھی بی جے پی کے احتجاج پر استعفیٰ دیا تھا۔
Ram Jethmalani to defend Kejriwal in defamation case by Arun Jaitley
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں