پشاور اسکول پر دہشت گرد حملہ کے 4 خاطیوں کو پھانسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-03

پشاور اسکول پر دہشت گرد حملہ کے 4 خاطیوں کو پھانسی

اسلام آباد
یو این آئی، رائٹر
پاکستان کے شمال مغربی شہر پشاور کے آرمی اسکول پر دہشت گردانہ حملہ میں134بچوں سمیت150افراد کے قتل عام کے ذمہ دار ممنوعہ تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے چار دہشت گردوں کو آج پھانسی دے دی گئی ۔ اس اندوہناک واردات میں ملوث تین مزید دہشت گردوں کو پھانسی دی جانی ہے لیکن انہیں پھانسی دینے کا وارنٹ ابھی جاری نہیں کیا گیا ہے ۔ 16دسمبر2014کو پشاور فوجی اسکول پر حملہ میں 9دہشت گرد جائے واردات پر مارے گئے تھے۔ چاروں دہشت گردوں حضرت علی، مجیب الرحمن عرف علی نجیب اللہ، سبیل عرف یحیٰ اور مولوی عبدلسلام کو آج صبح کی اولین ساعتوں میں کوہاٹ سنٹرل جیل(پختونخوا ) میں پھانسی دے دی گئی ۔ یہ اطلاع سیکوریٹی ذرائع نے دی ۔ پھانسی کی سزا کا حکم فوجی عدالت نے دیا تھا۔ ان عدالتوں کا قیام آئینی ترمیم کے بعد عمل میں آیا تھا۔ چاروں دہشت گرد وںکو پھانسی کی سزا13اگست کو سنائی گئی تھی۔ صدر ممنون حسین نے ان دہشت گردوں کی رحم کی اپیل بھی مسترد کردی تھی ۔ جس کے بعد ان کے بلیک وارنٹ جاری ہوئے۔ یہ لوگ توحید الجہاد گروپ کے تھے ۔ پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ان چاروں خطرناک دہشت گردوں کے بلیک وارنٹ پر30نومبر کو دستخط کئے تھے۔ یہ چاروں اولین مجرمین ہیں جن کو فوجی عدالتوں نے سزا موت سنائی اور پھر ان کی سزا پر عملدرآمد ہوا۔ واضح رہے کہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر16دسمبر2014ء کو ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان( ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں نے حملہ کرکے150سے زائد افراد کوموت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جن میں زیادہ تر تعداد معصوم بچوں کی تھی ۔ پاکستانی مقتدرہ کے مطابق سزا پانے والوں کو فی غیر پوشیدہ مقدمہ کا سامنا کرنے کا موقع دیا گیا اور انہیں اپیل کا حق حاصل تھا، سزا دینے سے قبل تمام قانونی تقاضے بھی پورے کئے گئے اور مجرمان کو قانونی معاونت فراہم کی گئی تھی ۔ موت کی سزا پانے والے مجرم مولوی عبدالسلام کو توحید الجہاد کو خود کش بمباروں کو تیار کرنے کا مجرم پایا گیا ۔ انہی بمباروں کو بعد میں آرمی پبلک اسکول حملے کے دوران استعمال کیا گیا ۔ اس کے علاوہ مجرم نے دو کرنلوں اور این ڈی سی کے ڈائریکٹر کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کیا ۔ موت کی سزا پانے والے حضرت علی بھی توحید الجہاد کا سرگرم کارکن تھا ۔ اسے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے، اہلکاروں کے اغوا اور قتل اور آرمی پبلک اسکول حملے کے لئے فنڈز اکٹھا کرنے پر قصور وار پایا گیا۔ مجرم مجیب الرحمن عر ف علی عرف نجیب اللہ اور سبیل عرف یحیی بھی توحید الجہاد کے سرگرم کارکن تھے۔ ان دونوں کو پشاور میں پاک فضائیہ کی بیس پر حملہ کرنے والے دس خود کش بمباروں کو منتقل کرنے اور آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرنے پر اکسانے کا قصور وار پایا گیا۔

Four Hanged in Pakistan for Peshawar School Attack

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں