آندھرا پردیش کال منی ریکٹ کی عدالتی تحقیقات کا حکم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-17

آندھرا پردیش کال منی ریکٹ کی عدالتی تحقیقات کا حکم

وجئے واڑہ
آئی اے این ایس
حکومت آندھرا پردیش نے آج چہار شنبہ کو ریاست کو دہلا کر رکھ دینے والے کال منی اسکینڈل کی ایک ریٹائرڈ ہائی کورٹ جج کے ذریعہ عدالتی تحقیقات، کرانے کا حکم جاری کیا ہے۔ کال منی ریاکٹ کی تحقیقات ہائیکورٹ کے موظف جج کے ذریعہ کرانے کا فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا ۔ اس اجلاس کی صدارت چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو نے کی۔ قرض کی عدم ادائیگی کی صورت میں دو خواتین کا جنسی استحصال کئے جانے پر مختلف گوشوں کی شدید تنقید کے بعد حکومت نے اس ریاکٹ کی عدالتی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اہم اپوزیشن جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے اس اسکینڈل میں تلگو دیشم کے ارکان پارلیمنٹ و اسمبلی کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔ یہ اسکینڈل وجئے واڑہ اور گنٹور میں منظر عام پر آیا ۔ کال منی کمپنی کا یہ طریقہ کار رہا ہے کہ فون آنے پر کمپنی کے افراد مطلوبہ قرض کی رقم لے کر متعلقہ پتہ پر پہنچ جاتے اور دستاویزات پر دستخط لینے کے بعد متعلقہ شخص کو قرض کی رقم حوالے کرتے ۔ قرض کے لئے کوئی بھی فون پر ربط پیدا کرسکتا ہے ۔ اس قرض پر شرح سود عموماً120 تا200فیصد کے درمیان ہوتا ہے ۔ کسی بھی وقت ساہوکار ، قرض اور رقم واپس کرنے کا مطالبہ کرسکتا ہے ۔ ان فینانسرس نے کئی واقعات میں مکانات کو مہر بند کردیا۔ قرض کی عدم ادائیگی پر فینانسرس نے مقروض افراد کے مکانات کے علاوہ منقولہ اور غیر منقولہ املاک اور گاڑیوں کو بھی حاصل کرلیا ہے ۔ یہ فینانسرقرض ادانہ کرنے پر خواتین کا جنسی طور پر استحصال بھی کیا کرتے تھے۔ ایک متاثرہ خاتون کے گزشتہ ہفتہ پولیس میں شکایت درج کرانے کے بعد یہ اسکینڈل منظر عام پر آیا ۔ صرف وجئے واڑہ میں یہ اسکینڈل600کروڑ روپے کا ہے ۔ دریں اثناء پولیس نے اس اسکینڈل میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لئے وجئے واڑہ کے بشمول ریاست کے دیگر مقامات پر دھاوے کئے ہیں۔ گزشتہ منگل سے اب تک کال منی کے60منتظمین کو گرفتار کیاجاچکا ہے جن میں نصف ملزمین مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔


Call money racket: Andhra orders judicial probe

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں