آندھرا اسمبلی میں دوسرے دن بھی کال منی اسکام پر ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-19

آندھرا اسمبلی میں دوسرے دن بھی کال منی اسکام پر ہنگامہ

حیدرآباد
پی ٹی آئی
وائی ایس آر کانگریس کے50سے زائد ارکان بشمول اپوزیشن قائد وائی ایس جگن موہن ریڈی کو آج آندھر اپردیش اسمبلی سے معطل کردیا گیا۔ یہ ارکان ایوان کی کاروائی مین خلل ڈالتے ہوئے کال منی ریاکٹ پر مباحث کے لئے زور دینے احتجاج کررہے تھے ۔ اپوزیشن ارکان کو دستور اور دستور کے بانی ڈاکٹر امبیڈکر کے تعاون پر جاری بحث ختم ہونے تک معطل کیا گیا ۔ جب ان ارکان نے ایوان چھوڑنے سے انکار کیا تو ان کا مارشلس کے ذریعہ ایوان سے تخلیہ کرایا گیا۔ جب اسپیکر، دستور پر مباحث شرو ع کرنے والے ہی تھے کہ وائی ایس آر سی پی کے ارکان نے نعرے بلند کرنا شروع کردئیے ۔ وہ کال منی ریاکٹ پر مباھث چاہتے تھے اور اس مطالبہ کی تائید میں انہوں نے ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی ، کال منی ایک خانگی قرض کا طریقہ کار ہے جس کے تحت قرض کو قرض حاصل کرنے والے گھر تک فوری قابل دستیاب بنایاجاتا ہے لیکن اس قرض کے لئے سود کی شرح بے حد بڑھی ہوئی ہوتی ہے اور قرض دہندہ کسی بھی وقت کال کرتے ہوئے قرض کی ادائیگی کا مطالبہ کرسکتا ہے ۔ تا حال اس ریاکٹ کے سلسلہ میں ریاست بھر سے80سے زائد کال منی آپریٹرس( جن میں سے کئی مختلف سیاسی اثرورسوخ رکھتے ہیں) کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس ہنگامہ کے دوران اسپیکر کے شیو پرساد راؤ نے ایوان کو ملتوی کردی الیکن ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہونے کے بعد بھی مماثل منظر دیکھا گیا ۔ اسپیکر نے دستور اور دستور کے لئے امبیڈکر کے تعاون پر مباحث شروع کرنے کا اعلان کیا۔ ٹی ڈی پی کے کئی ارکان نے تنقید کی کہ وائی ایس آر پی ارکان اہم مسئلہ جیسے دستور اور امبیڈ کر کی خدمت پر مباحث میں شامل نہیں ہوئے ہیں ۔ اس موقع پر وزیر پارلیمانی امور وائی راما کرشنوڈو نے کہا کہ یہ بات بدبختانہ ہے کہ اپوزیشن نے ایوان کو اہم مسئلہ جیسے دستور پر مباحث کی اجازت نہیں دی ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تو اپوزیشن پارٹیوں نے بھی اس موضوع پر منعقد مباحث میں حصہ لیا ہے ۔ جب وائی ایس آر سی پی کے ارکان نے ایوان کے وسط میں نعرے لگاتے ہوئے اپنا احتجاج جاری رکھا تب انہوں نے ایوان میں رکاوٹ ڈالنے پر ان کی معطلی کے سلسلہ میں ایک تحریک پیش کی ۔ اسپیکر نے دستور کے موضوع پر مباحث ختم ہونے تک ان کی معطلی کا اعلان کیا۔ بارہا اپیلوں کے باوجود جب نعرے بازی کرنے والے اپوزیشن ارکان ایوان سے باہر نہیں گئے تب پینل اسپیکر بی کے پارتھا سارتھی نے مارشلس کو طلب کیا۔ وہ ان کو ایوان سے باہر لے گئے ۔ یو این آئی کے بموجب آندھرا پردیش اسمبلی کو ایوان میں شور شرابہ کے مناظر کے دوران دس منٹ کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ اصل اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے کال منی مسئلہ پر دی گئی ان کی تحریک التوا پر فوری مباحث کا مطالبہ کیا۔ کل بھی اپوزیشن کے نعرے بازی کی وجہ سے ایوان میں کوئی کارروائی نہیں چل رہی تھی ۔ جوں ہی آج ایوان کی شروعات ہوئی اصل اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان نے بلند آواز میں نعرے لگاتے ہوئے مسئلہ پر فوری مباحث منعقد کرنے کا مطالبہ کیا۔ یہاں تک کہ ٹریژی بنچوں کے ارکان اور وزیر امور مقننہ ملا راما کرشنوڈو نے کہا کہ ریاکٹ پر چیف منسٹر این چندر ا بابو نائیڈو کے بیان کے بعد ہی اس مسئلہ پر مباحث منعقد کئے جاسکتے ہیں ۔ تاہم وائی ایس آر کانگریس کے ارکان نے پہلے مباحث منعقد کرنے پر اصرار کیا ۔ جب شور شرابہ کا منظر جاری رہا تب اسپیکر کو ڈیلا شیواپرسا د راؤ نے ایوان کو دس منٹ کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ ایوان کے التوا سے قبل اسمبلی میں اپوزیشن قائد وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ مباحث کے بعدہی مسئلہ پر کوئی بیان دیاجانا چاہئے ۔ انہو ںنے الزام عائد کیا کہ کال منی ریاکٹ چلانے والون کو برسر اقتدار پارٹی کے چندارکان کی پشت پناہی حاصل ہے۔ شیوا پرساد راؤ نے احتجاجی ارکان سے اپنی نشستوں پر واپس جانے اور کارروائی میں حصہ لینے کی کئی بار اپیل کی تھی لیکن یہ اپیل رائیگاں گئیں۔ اسپیکر نے کہا کہ ایوان کا وقت ضائع کرنا مناسب نہیں ہے ۔ راما کرشنوڈو نے کہا کہ بزنس مشاورتی کمیٹی سے کئے گئے فیصلہ کے مطابق کارروائی منعقد کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جو ارکان ایوان کی کارروائی کو روک رہے ہیں ان کے خلاف ایکشن شروع کیاجائے گا۔

Call Money rocks AP Assembly on Day Two, too

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں