پی ٹی آئی
بی ایس پی نے آج یہ واضح کردیا کہ وہ کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی اور اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں جو2017میں ہونے والے ہیں، تمام نشستوں پر تنہا مقابلہ کرے گی۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے یہاں پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ میں صاف صاف یہ کہہ دینا چاہتی ہوں کہ بی ایس پی کسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔ چاہے وہ بی جے پی ہو یا کانگریس۔ ہماری پارٹی تمام403نشستوں پر مقابلہ کرے گی اور ہم اپنے بل بوتے پر مقابلہ کریں گے ۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ سماج وادی پارٹی یہ غلط افواہیں پھیلارہی ہے کہ ان کی پارٹی بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے جارہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دراصل سما ج وادی پارٹی نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا۔ اتر پردیش کی سابق چیف منسٹر نے کہا کہ حال ہی میں ذرائع ابلاغ میں یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ بی جے پی، اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی سے ہاتھ ملانے جارہی ہے ۔ یہ افواہ سماج وادی پارٹی کی جانب سے پھیلائی جارہی ہے ۔دراصل سماج وادی پارٹی نے پہلے ہی بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرلیا ہے ۔ سماج وادی پارٹی نے بہار میں لالو پرساد اور نتیش کمار کے عظیم اتحاد کے ساتھ ناطہ توڑ لیا تاکہ حالیہ منعقدہ ریاستی انتخابات میں بی جے پی کی مدد کی جاسکے ۔ یہ سماج وادی پارٹی کی جانب سے افواہیں پھیلانے کی ایک منظم کوشش ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتر پردیش میں صورتحال اچھی نہیں ہے اور ریاست میں فرقہ وارانہ کشیدگی دیکھی جارہی ہے ۔ یوپی کے عوام ریاست میں تبدیلی چاہتے ہیں اور وہ بی ایس پی کو بر سر اقتدار لانا چاہتے ہیں ۔ وی کے سنگھ کے مسئلہ پر انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی یعنی پارلیمنٹ کے اجلاس کے آغاز سے پہلے سنگھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن حکومت کوئی کارروائی نہیں کرنے والی ہے اور اس سے ان کے مخالف دلت رویے کا اظہار ہوتا ہے ۔ کانگریس کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ جب کانگریس ، ہریانہ میں بر سر اقتدار تھی تو اس وقت دلتوں پر مظالم ڈھائے گئے ، تاہم دلتوں کو کوئی انصاف نہیں ملا ۔جب بھی کانگریس نے دلتوں کا مسئلہ اٹھایا ، سیاسی مقصد کے لئے اٹھایا۔
BSP will not ally with BJP or Congress in UP: Mayawati
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں