آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپنی حکومت کے نعرہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کو وسعت دیتے ہوئے اس میں سب کا نیائے بھی شامل کیا اور سماج کے کمزور طبقات کو مفت قانونی امداد کی فراہمی کا تیقن دیا ۔ مودی نے کہا کہ میں سب کا سا تھ سب کا وکاس میں یقین رکھتا ہوں ۔ اس کے ساتھ سب کا نیائے بھی ہونا چاہئے ۔ انہوں نے قانونی بیداری اور قانونی اداروں کے بارے میں بیداری پید اکرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے بارے میں بیداری کے ساتھ ساتھ اداروں کے بارے میں بھی بیداری پیدا کی جانی چاہئے ۔ عوام کو قانونی اداروں کے بارے میں معلومات فراہم کی جانی چاہئے ۔ لیگل سرویسس ڈے کے موقع پر قانون دانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودوی نے کہا کہ عوام ، عدلیہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات سے آگاہ نہیں ہیں، جو قانونی خواندگی فراہم اور سماج کے کمزور ترین طبقات کے حقوق کا تحفظ کرتی ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اب تک وہ خود بھی عدلیہ کے اس پہلو سے واقف نہیں تھے۔ اس بات کی ستائش کرتے ہوئے کہ5دسمبر1995کو نیشنل لیگل سرویسس اتھاریٹی کے قیام کے بعد سے لوک عدالتوں کی جانب سے زائد از ساڑھے آٹھ کروڑ مقدما ت کی یکسوئی کی گئی ہے، مودی نے کہا کہ انہیں قومی لا یونیورسٹیز میں طلباء کے ریسرچ پ راجکٹ کا ایک حصہ ہونا چاہئے تاکہ وہ حصول تعلیم کے دوران ان کی کارکردگی سے آگاہ ہوسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو مختلف شعبوں میں لوک عدالتوں کی خدمات پر ریسر چ کرنا چاہئے اور تجاویز کے ساتھ اپنی پراجکٹ رپورٹ داخل کرنی چاہئے ۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ کوئی بھی ادارہ جوں کی توں حالت میں نہیں رہ سکتا ، مودی نے کہا کہ ہر چیز تبدیل ہونی چاہئے ، کیوں کہ جوں کی توں حالت جمود کی حالت ہوتی ہے ۔ انہوں نے پردھان منتری جن دھن یوجنا پر کامیاب عمل آوری کی مثال دی جہاں40فیصد افراد کے صفر بیالنس کے ساتھ بینک کھاتے کھولتے ہوئے انہیں ملک کے بینکنگ نظام کے دائرہ میں لایا گیا ہے۔ قانونی بیداری پھیلانے کے سلسلہ میں نیشنل لیگل سرویسس اتھاریٹی (نلسا) کی خدمات کی یاد تازہ کرتے ہوئے جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے جو3دسمبر کو چیف جسٹس آف انڈیا کی حیثیت سے موجودہ چیف جسٹس ایچ ایل دتو کے جانشین بنیں گے ، کہا کہ اگر آپ غریبوں کے لئے انصاف کو یقینی نہ بنائیں تو کوئی بھی سماج یا سیاست قائم نہیں رہ سکتی ۔ غریبوں کے لئے انصاف کو یقینی بنانا دستوری ذمہ داری ہے۔ لوک عدالتوں کے ذریعہ مقدمات کی یکسوئی نہ صرف فریقین کے لئے چیت کی صورت حال ہے، بلکہ اس کی وجہ سے کئی مقدمات کا بوجھ بھی کم ہوا ہے ، کیوں کہ لوگ عدالتوں میں جن معاملات کا تصفیہ ہوجاتا ہے ، انہیں چیلنج نہیں کیاجاسکتا۔ انہوں نے ان سات شعبوں کے بارے میں بتایا جن پر نلسا توجہ مرکوز کرتا ہے ۔ ان میں خواتین اور بچوں کی غیر قانونی خرید وفروخت، منشیات کی لعنت، غیر منظم شعبہ کے کارکنوں اور ذہنی بیما رافراد کے حقوق کا تحفظ انسداد غربت اسکیمات پر موثر عمل آوری اور بچہ دوست قانونی خدمات شامل ہیں ۔ سپریم کورٹ لیگل سرویسس کمیٹی کے صدر نشین جسٹس انیل ڈاوے نے نشاندہی کی کہ عدالتوں پر زیر التوا مقدمات کا بوجھ دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کی ایک بڑی وجہ ججوں کی تعداد میں کمی ہے ۔امریکہ میں 10لاکھ کی آبادی کے لئے104، کنیڈا میں10لاکھ کی آبادی کے لئے75جج ہوتے ہیں جب کہ ہندوستان میں اتنے ہی لوگوں کے لئے صرف15جج ہیں ۔
'Sabka Saath, Sabka Vikas, Sabka Nyay': PM Modi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں