پی ٹی آئی
بالی ووڈ اداکار سلمان خان کی تائید کرتے ہوئے چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ عامر کا جمہوریت حق ہے کہ وہ جو سونچتے ہیں اس کاا ظہار کریں۔ چیف منسٹر بنرجی نے کہا کہ کسی کو یہ حق حاصل نہیں پہنچتا کہ وہ کسی سے کہیں وہ ملک کو چھوڑ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک سے سب کا تعلق ہے ۔ کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی بھی شخص کہیں کہ وہ پاکستان چلے یا کہیں اور چلے جائے۔ بنرجی نے ہندو توا طاقتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ بیف کھانے پر کسی کا قتل کردیں۔دستور ہند ہر شہری کو اپنے مذہب کی تبلیغ کی اجازت دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عامر خان نے جو کہا ہے وہ اس کے احساسات ہیں اور وہ بات ہے جسے اس کی بیوی نے کہا ہے ۔ یہی کچھ اس نے کہا ہے ۔ اور اسے ملک چھوڑنے کے لئے کہا جارہا ہے ۔ چیف منسٹر مغربی بنگال نے کہا وہ کون ہوتے ہیں جو کسی سے کہیں کہ وہ ہندوستان کو چھوڑ کر چلے جائیں، یہ ملک ہر ایک کا ہے ، یہ ہمارے مادر وطن ہے ۔ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی فلم اداکار شاہ رخ خان اور عامر خان کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان دونوں فلم اداکاروں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے جو ملک مخالف ہو بلکہ ان دونوں نے ملک کی اتحاد و سالمیت کی بات کی ہے اور اس کے تحفظ کے لئے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے ۔ جمعیت علماء ہند کی ملک بچاؤ، دستور بچاؤ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر ممتا بنرجی نے شاہ رخ خان اور عامر خان کو ملک دشمن، پاکستانی ایجنٹ کہنے والوں کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شاہ رخ خان اور عامر خان جیسے لوگ ملک کی شان ہیں جو لوگ انہیں پاکستان بھیجنے کی بات کررہے ہیں وہ ملک دشمن ہیں اور ملک کو کمزور کرنے کی سازش کررہے ہیں ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ جمہوریت میں ہر ایک شخص کو اپنے جذبات و تحفظات کے اظہار کا مکمل حق ہے ۔ صرف بیان دینے سے کوئی شخص ملک دشمن نہیں ہوجاتا ہے ۔ ممتا بنرجی نے ملک میں عدم رواداری اور عدم برداشت پر جاری بحث پر کہا کہ ہندوستان کے ایک کثیر مذہبی و لسانی ملک ہے ۔ ہیاں کے لوگ صدیوں سے ایک ساتھ مل جل کر رہتے آئے ہیں اور ایک دوسرے کے جذبات کا احترام کیا ہے ۔ اس لئے ہندوستان میں عدم رواداری کا ماحول پیدا کرنے والے ملک کو کمزور کررہے ہیں ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال میں فرقہ واریت کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ ہم یہاں مذہبی و لسانی تفریق سے بالاتر ہوکر مل جل کر رہتے آئے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ درگا پوجا جیسے تہوار کی تیاری مین مسلمان تعاون کرتے ہیں اور ہم لوگ بھی رمضان کے افطار و دیگر مسلم تہواروں میں شرکت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہی ہندستان کی خوبصورتی اور یکتا کا عظیم مظہر ہے ۔ چیف منسٹر مغربی بنگال نے گائے کے ذبیحہ پر براہ راست تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ہر ایک شخص کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی مرضی اور پسندیدہ چیز کھائے اور اپنی مرضی کا تعلیم حاصل کرے اور اپنی مرضی کی پوشاک استعمال کرے ۔ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کھانے کی چیزوں پر پابندی عائد کرے ۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی کے پسندیدہ چیزوں کھانے پر پابندی لگانے کے حق میں نہیں ہوں ۔ دستور نے شہریوں کو جو حقوق دئیے ہیں میں اس کا تحفظ کروں گی اور اس کے لئے میں کسی حد تک جانے کو تیار ہوں ۔ چیف منسٹر ممتا بنرجی نے دہشت گردی کو کسی بھی مذہب سے جوڑنے کی کوشش کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا وہ صرف ایک مجرم ہوتا ہے اس کو مذہب کے آئینہ سے نہیں دیکھاجانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام سمیت تمام مذاہب نے امن، بھائی چارہ اور اتحاد کی وکالت کی ہے ، اس لئے مذہب کو دہشت گردی سے جوڑ کر منافرت پھیلانے کی کوشش کی وجہ سے ہندوستان سماج کا تانا بانا کمزور ہوگا ۔ ممتا بنرجی نے جمعیت علماء ہند کو یقین دلایا کہ ملک و دستور کے تحفظ کے لئے اس لڑائی کو دہلی تک لے جانے کو تیار ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو وہ جمعیت علماء ہند کی پکار دہلی جائیں گی مگر ہندوستان کے دستور و جمہوریت کو کمزور نہیں ہونے دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آج یوم دستور منایاجارہا ہے ۔ آج ہی کے دن ہندوستان کا دستور کی تیاری مکمل ہوئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک جواہر لال نہرو ، امبیڈکر، اور مولانا آزاد کا ملک ہے ۔ اس ملک کی فطرت میں سیکولرازم و جمہوریت مضمر ہے ۔ مرکزی حکومت کا نام لیے بغیر ممتابنرجی نے کہا کہ وہ سی بی آئی اور کسی بھی جانچ سے نہیں ڈرنے والی ہیں اس لئے وہ بنگال کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم نہیں ہونے دیں گی۔ انہوں نے جمعیت علماء ہند کی ریلی میں شرکت پر میڈیا میں جاری بحث پر کہا کہ میں جب رام کرشن مشن اور بیلور مٹھ جاتی ہوں تو اس وقت کوئی تبصرہ کیوں نہیں کیاجاتا ہے ، جب میں گرونانک جینتی اور کرسمس کی مبارک باد دیتی ہوں تو اس وقت میڈیا میں تبصرہ کیوں نہیں کیاجاتا ہے ۔ جب میں درگا پوجا و کالی پوجا کے پنڈالوں کا افتتاح کرتی ہوں ،اس وقت میڈیا میں کوئی بات کیوں نہیں بنائی جاتی ہے۔ مگر آج میں جب جمعیت علماء ہند جیسی تاریخی تنظیم کے پروگرام میں آئی ہوں تو کئی طرح کئی طرح کے تبصرے ہورہے ہیں ۔ چیف منسٹر نے کہاکہ میں نے دستور کی پاسداریکا حلف لیا ہے اور اس لئے دستور کے دائرہ میں رہ کر ریاست کے تمام طبقات و فرقہ اور افراد کی ترقی کے لئے کام کرتی رہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ترقی کے دھارے میں شامل کئے بغیر بنگال ترقی یافتہ نہیں ہوسکتا ہے ۔
Constitution of India grants the right to preach to each of its citizens, WB CM Mamata
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں