عالمی معیار کی جامعات کے بغیر عالمی طاقت بننے کی تمنا نہ کریں - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-06

عالمی معیار کی جامعات کے بغیر عالمی طاقت بننے کی تمنا نہ کریں - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی

نئی دہلی
یو این آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے کہا ہے کہ میرے اس خیال کی بازگشت ملک کے بیشتر اعلیٰ تعلیمی اور تکنیکی اداروں میں سنائی دی ہے کہ ہم عالمی معیار کی یونیورسٹی کے بغیر عالمی طاقت ہونے کا خواب نہیں دیکھ سکتے ۔ پرنب مکرجی راشٹرپتی بھون میں منعقد وزیٹرس کانفرنس کے پہلے روز صنعتی اداروں اور تعلیمی اداروں کے درمیان مفاہمت ناموں کے تبادلے کے بعد کانگریس میں موجود سامعین سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کا اعتراف ہے کہ میں اعلیٰ اداروں کی وزیٹرس کانفرنس کی اہمیت سے بخوبی واقف نہیں تھا ۔ میں نے اب تک50یونیورسٹیوں اور100 سے زائد اعلیٰ تعلیمی اداروں میں معروف ماہرین تعلیم سے گفتگو کی ہے۔ جس کے نتیجے میں راشٹرپتی بھون میں ان اداروں کی مختلف کانفرنسوں کا انعقاد کیا جاچکا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی مجھے تین بار مرکزی اداروں کے سربراہوں سے گفتگو کرنے کا موقع ملا ہے جب کہ مرکزی یونیورسٹیوں کے سربراہوں سے دوبار اور این آئی ٹی، آئی ٹی ، اے سی آر اور آئی آئی ٹیز اداروں کے سربراہوں سے ایک بار گفتگو کرنے کا اتفاق ہوا ہے ۔ ان ماہرین سے گفتگو کے بعد کی جانے والی سفارشیں تمام دعویداروں کے لئے انتہائی سود مند ثابت ہوئی ہیں ۔ مگرجی نے کہا کہ میرے مذکورہ بالا نظریے کی بازگشت محسوس کرنے والے ادارے اب بین الاقوامی معیار بندی کے عمل پر انتہائی دلچسپی اور فعالیت کے ساتھ توجہ مرکوز کررہے ہیں اور اب یہ پہلا موقع ہے کہ دو ہندوستانی ہندوستانی اداروں نے کیو ایس کی درجہ بندی میں شامل دو ہزار اداروں میں اپنی جگہ محفوظ کی ہے، جس میں آئی آئی ایس سی بنگلور کو147واں مقام حاصل ہوا ہے ۔ اگر اگلے چار پانچ برسوں کے دوران10،15اعلیٰ اداروں کو معقول مقدار میں سرمایہ فراہم کرایا جائے تو مجھے یقین ہے کہ یہ ادارے عالمی ، علمی درجہ بندی پر پوری طرح چھا جائیں گے ۔ اس سلسلے میں فروغ وسائل انسانی کی وزارت نے ہندوستان کی مرکزیت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے جو نیشنل انٹر نیشنل رینکنگ فریم ورک کا نظام وضع کیا ہے اس سے ہمارے اداروں کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلوں کی دوڑ میں شامل ہونے میں مدد ملے گی ۔ آج کی کانفرنس میں شامل وزیٹرس کو پروفیسر سی این آر راؤ ، پروفیسر ایم ایس سوامی ناتھن اور کیلاش ستیارتھی کے خیالات اور نظریات سننے کا موقع ملا ہے ۔ ان معروف علمی شخصیات نے انتہائی دشوار گزار حالات اور خطوں میں اپنا علمی سفر جاری رکھ کر یہ کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ میں ان حضرات کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس کانفرنس میں شامل سرکردہ شخصیات کے ساتھ اپنے منفرد نظریات پر تبادلہ خیال کے لئے وقت نکالا ۔ اپنی تقریر تمام کرنے سے قبل میں آپ حضرات کے سامنے بابائے قوم مہاتما گاندھی کا یہ نظریہ پیش کرنا چاہتا ہوں کہ مضبوط قوت ارادی اور اپنے مشن پر مکمل اعتماد کرنے والوں کا ایک چھوٹا سا گروپ بھی تاریخ کا رخ بدل سکتا ہے ۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی نے آج صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کو بذات خود ایک یونیورسٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے وسیع علم سے خود انہیں ذاتی فائدہ پہنچا ہے ۔ مودی نے ملک کے وائس چانسلر س، ماہرین تعلیم اور تکنیکی ماہرین سے صدر جمہوریہ کی رہنمائی حاصل کرتے ہوئے سیکھنے کی درخواست کی ۔ نریندر مودی نے آج راشٹریہ بھون میں پہلی مرتبہ منعقد سہ روزہ وزیٹرس کانفرنس میں امپرنٹ انڈیا فلیگ شپ اسکیم کے کتابچہ کی اجراء کے بعد یہ بات کہی ۔ امپرنٹ انڈیا، آئی آئی ٹیز اور آئی آئی ایس سی کی متحدہ اختراع ہے جو بھاری انجینئرنگ اور ٹکنالوجی کے چیلنجس میں تحقیق لائحہ عمل کو تیار کرتی ہے ۔ صدر جمہوریہ کی ستائش کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ وہ علم کا سمندر ہیں ۔ اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ وزیر اعظم بننے کا سب سے بہتر فائدہ کیا ہواہے تو میں کہوں گا کہ مجھے صدر جمہوریہ سے قریب ہونے کا موقع ملا ہے ۔ انہوں نے اس کتابچہ کی پہلی جلد صدر جمہوریہ کو پیش کی اور صدر جمہوریہ نے اس آرزو مندانہ منصوبے اور اس کی ویب سائٹ کا بھی آغاز کیا۔ ملک کے بھی16آئی آئی ٹیز کے ڈائرکٹر ، سینٹرل یونیورسٹیز کے وائس چانسلرس اور این آئی ٹی اور دیگر بڑے تعلیمی اداروں کے سربراہوں کی موجودگی میں مودی نے کہا کہ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی بذات خود ایک چلتی پھرتی یونیورسٹی ہیں اور مجھے وزیر اعظم بننے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ میں ان کے قریب آیا اور ان کی رہنمائی ھاصل کی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ کسی بھی موضوع کو اتنی باریکی سے بتاتے ہیں کہ آپ ان سے سیکھتے ہیں ان سے ملک کو بہت فائدہ ہوا ہے اور آپ لوگ بھی ان کی رہنمائی میں کافی کچھ سیکھ سکتے ہیں ۔ وزیرا عظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعلی تعلیم کے اداروں کو نصیحت کی کہ سیکھنے کی صلاحیتوں کو اہمیت دیں ۔

President Pranab Mukherjee an Ocean of Knowledge, 'University in Himself': PM Modi

1 تبصرہ:

  1. وزیر اعظم نے بہت مبالغہ سے کام لیا، یہ تو سب جانتے ہیں
    عالمی رینکنگ میں ہندوستانی یونیورسٹیز کے شامل ہونے کے لیے وہ معیارات اور پیمانے بہت سخت ہیں اور ہمارے تہذیب و ثقافت سے میل نہیں کھاتے، بہت مشکل ہے

    جواب دیںحذف کریں