طلاق کے واقعات کا سدباب - شادی سے پہلے کے معاہدہ کو قانونی شکل دینے کی تیاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-23

طلاق کے واقعات کا سدباب - شادی سے پہلے کے معاہدہ کو قانونی شکل دینے کی تیاری

نئی دہلی
یو این آئی
معاشرہ میں طلاق کے واقعات میں اضافہ اور عورتوں کو سماجی تحفظ فراہم کرنے کے لئے حکومت شادی سے پہلے کے معاہدہ کو قانونی شکل دینے کے امکانات تلاش کررہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق خواتین و اطفال کی فلاح و بہبود کی وزارت جلد ہی اس سلسلے میں قومی سطح پر غور وخوض کا عمل شروع کرسکتی ہے ۔ شادی سے پہلے معاہدے پر ماہرین قانون کی سفارشات پر اتفاق رائے ہونے کے بعد اس سے متعلق التزامات طلاق قوانین میں شامل کئے جائیں گے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شادی سے پہلے سمجھوتہ سے عورت اور مرد دونوں کو فائدہ اور سہولت ہوگی ۔ ازدواجی تعلقات خراب ہونے کے بعد عورت اگر طلاق لینے کے بارے میں سوچتی ہے تو آگے کی زندگی کے تعلق سے اس میں غیر یقینی رہتی ہے اور مرد اگر طلاق لینا چاہتا ہے تو اسے غیر مناسب مطالبات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس وجہ سے دونوں اپنی زندگی گھٹ گھٹ کر جیتے ہیں۔ شادی سے پہلے دونوں فریقوں کے درمیان ایک تحریری معاہدہ ہوگا جس میں دونوں طرف کے مختلف طور طریقوں کے علاوہ جائیداد ، قرض، ذمہ داری اورفرائض کی تفصیل ہوگی۔ اس کو متعلقہ افسر کے پاس رجسٹرڈ کرانا ہوگااور اس کی قانونی حیثیت ہوگی ۔ معاہدے میں طلاق ہونے کی صورت میں جائیداد کے مالکانہ حق کی بھی تفصیل ہوگی۔ شادی سے پہلے معاہدے کا نظام مغربی ممالک میں اثر انگیز طریقے سے جاری ہے ۔ ہندوستان میں طلاق کا عمل نہایت پیچیدہ، طویل اور تکلیف دہ ہے جو دونوں فریقوں کے مابین کوئی معاہدہ نہیں ہونے کی وجہ سے کئی برسوں تک چلتا ہے ۔ دونوں فریق ایک دوسرے پر برے اور سخت الزامات لگاتے ہیں جس سے دونوں فریقوں کو ذہنی صدمہ جھیلنا پڑتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر شادی سے پہلے معاہدے کا نظام ہندوستان میں بھی نافذ ہوجائے تو طلاق ہونے پر کئی غیر مناسب حالات کا سامنا کرنے سے بچا جاسکتا ہے ۔ موجودہ حالات میں عدالتیں ایسے کسی بھی معاہدے کو مسترد کردیتی ہیں کیونکہ ہندوستانی قوانین میں انہیں تسلیم شدہ حیثیت حاصل نہیں ہے ۔ ہندوستان میں طلاق کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں طلاق کی شرح فی ہزار پر13ہوگئی ہے ۔ بڑے شہروں میں طلاق کے معاملات میں اضافہ ہورہا ہے ۔ سال2010میں ممبئی میں5254معاملے سامنے آئے تھے جو گزشتہ سال تک11ہزار667تک پہنچ گئے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں