ملک میں برہمنی تہذیب کا تسلط ناقابل قبول - مسلم پرسنل لا بورڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-06

ملک میں برہمنی تہذیب کا تسلط ناقابل قبول - مسلم پرسنل لا بورڈ

ممبئی
یو این آئی
ملک پر برہمی تہذیب کا تسلط ناقابل قبول ہے اور مسلمان دین ایمان و عقیدہ پر ہرگز مفاہمت نہیں کرسکتا ہے ، ان خیالات کا اظہار خیال یہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران بورڈ کے اہم عہدیداران نے کیا ، جس سے بورڈ کے جنرل سیکریٹری و نامور عالم دین مولان ولی رحمانی صاحب، بورڈ کی مجلس عاملہ کے سرگرم رکن مولانا خلیل الرحمن سجا د نعمانی ، دلت رہنما و امن میشرام، عیسائی دانشور ڈولفی ڈیسوزا اور دیگر نے خطاب کیا۔ ممبئی مراٹھی پتر کار سنگھ میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ولی رحمانی نے کہا کہ مرکز میں جب سے بی جے پی حکومت بر سر اقتدار آئی ہے اس کے آنے کے بعد جس طرح ملک کی جمہوریت، آئین اور سیکولرزم کے ساتھ ساتھ مصنفین، اقتلیوں اور دلتوں پر حملے ہورہے ہیں ، اور جس طرح اسکولی بچوں اور بچیوں کو زبردستی ہندو بنایاجارہا ہے اس کا تقاضہ ہے کہ ملک کا ہر انصاف پسند شہری اس کے خلاف اٹھ کھڑا ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کو جو افرادی طاقت اور جو وسائل قدرت نے بخشے ہیں اگر وہ مثبت تعمیری مقاصد کے لئے استعمال ہوں تو بلا شبہ یہ عظیم ملک ہر پہلو سے ترقی کرتے کرتے پوری انسانی برادری کے لئے ایک نمونہ بن سکتا ہے ، مگر اس کے لئے ضروری ہے کہ ملک میں امن و انصاف کا نظام قائم ہو ، اور ایک ایسا ماحول بنے کہ یہاں کے تمام باشندے نفرت و خوف کے بجائے محبت و امن کی فضا میں رہیں اور ایک دوسرے کے عقیدے اور فکر و خیال کا احترام کریں ، اسی حقیقت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہمارے ملک کے قائدین نے ملک کو ایک ایسا سیکولر جمہوری آئین دیا جس کے ذریعہ یہ یقینی بنایاجاسکے کہ ریاست کا کوئی مذہب نہیں ہوگا اور ہر شخص وک مکمل آزادی حاصل رہے گی ۔ مولان ولی رحمانی نے مزید کہا کہ یہ بات نہایت حوصلہ افزا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے ملک کے دانشور اور انصاف پسند طبقات اور افراد کی طرف سے کھل کر اسی موقف کاا ظہار کیاجارہاہے ، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ان سب خواتین و حضرات کے اس موقف کا خیر مقدم کرتا ہے اور ان کی جرات و فکر مندی کی تحسین کرتا ہے ، اور امید کرتا ہے کہ ہم سب کی یہ جدو جہد ضرور کامیاب ہوگی۔اور ملک کو امن و انصاف کے راستے پر لانے کے سلسلہ میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔ بورڈ کی جانب سے قومی سطح پر جاری کی گئی دین و دستور بچاؤ تحریک کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ بورڈ نے ملک گیر سطح پر یہ مہم شروع کی ہے، جس کا مقصد ملک مین فرقہ پرستی کے بڑھتے اثرات کا مقابلہ کرنا اور دستور میں دی گئی مذہبی آزادی کے عمل کو یقینی بنانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں عروس البلاد ممبئی میں بورڈ کی جانب سے ایک نشست کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں ریاست کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے عمائدین اور رہنمائے ملت نے شرکت کی تھی ، اس اجلاس کا مقصد عمائدین ملت کے ذڑیعہ ریاست مہاراشٹرا میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کا پیغام پہونچا نا ہے، کہ دین کی حفاظت ہی دستور کی حفاظت ہے، مولانا سجاد نعمانی نے مزید کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے جون میں اپنی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں اس سلسلے میں ملک کی تمام ہم خیال مذہبی و تہذیبی اور سماجی اکائیوں کو مل جل کر ملک گیر تحریک چلانے کے لئے آواز دینے کا فیصلہ کیا دلت قائد وامن مشیرام نے بھی اس موقع پر کہا کہ آج کے حالات میں ملک کی سالمیت اس کی گنگا جمنی تہذیب اور اس کی اعلیٰ ترین اقدار و قومی یکجہتی کو خطرہ لاحق ہورہا ہے اور ایسے بحرانی دور میں تمام اقلیتیں اور پس ماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد ہی ان حالات کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور تنگ نظر اور نسلی ومذہبی عصبیت کی علمبردار قوتوں کے خلاف برسر پیکار ہوکر انہیں دھول چٹا سکتے ہیں ۔ عیسائی دانشور ڈالفی ڈیسوزا نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ ظلمت پسند طاقتیں چاہتی ہیں کہ سارا ہندوستان بھگوا رنگ میں رنگ جائے جو ناممکن بات ہے نیز کثرت میں وحدت ہی تو اس ملک کا طرہ امتیاز ہے اور مشرق کی تہزیب الگ ، مغرب کی تہذیب الگ ، وہاں کا لباس الگ الگ، زبان اور کھانا پینا الگ، کہیں رام بھگت تو کہیں راون کے پجاری، کہیں گوشت خور تو کہیں سبزی خور ان تمام تر فرق کے باوجود ہم ہیں تو ہندوستانی کیونکہ ہمارا دستور ہم سب کو پہلے ہندوستانی ہونے کی ضمانت دیتا ہے ہم خواہ کسی بھی مذہب کلچر یا زبان کے بولنے والے ہوں ہمارا دستور آئین یکساں حقوق فراہم کرتا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں