بہار میں عظیم اتحاد کی عظیم کامیابی - این ڈی اے کو شرمناک شکست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-09

بہار میں عظیم اتحاد کی عظیم کامیابی - این ڈی اے کو شرمناک شکست

پٹنہ
آئی اے این ایس
ایک ایسے انتخابی فیصلہ میں جس کا قومی سطح پر اثرہوگا چیف منسٹر نتیش کمار اور آر جے ڈی قائد لالو پرساد یادو نے اتوار کے دن بی جے پی کو شکست فاش دی۔ انہوں نے اسمبلی الیکشن نتائج میں وزیر اعظم نریندر مودی کو بڑا دھکا پہنچایا، جنہوں نے اپنی پارٹی کی مہم کی قیادت کی تھی ۔ بیشتر ایگزٹ پولس کی پیش قیاسیوں کے بر خلاف مہا گٹھ بندھن( جنتادل یو، آرجے ڈی، کانگریس) کا243نشستوں میں178نشستیں حاصل کرنا طئے ہے ۔ بی جے پی اور اس کی حلیف59نشستوں کے ساتھ پیچھے رہ گئی ہیں۔ شام تک آڑ جے ڈی اور جنتادل نے فی کس51نشستیں جیتیں اور بالترتیب29اور20میں آگے چل رہی تھیں۔ کانگریس نے20نشستیں جیتیں اور7پر وہ آگے چل رہی تھی ۔ اسی دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹیلی فون کرکے نتیش کمار کو مبارکباد دی۔ ملک بھر کے کئی اپوزیشن قائدین نے بھی مبارکبا ددی۔ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کی شکست رواداری کی جیت ہے اور عدم رواداری کی شکست ہے ۔ مہاراشٹرا میں بی جے پی کی جونیر شیو سینا نے کہا کہ بی جے پی کو شکست کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔ اس نے نتیش کمار کو مہانائک( سوپر ہیرو) قرار دیا اور کہا کہ بہار اسمبلی الیکشن نتائج ملک کے سیاسی مستقبل میں اہم موڑ ثابت ہوں گے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب مہا گٹھ بندھن نے حکومت تشکیل دینے کے لئے اکثریت حاصل کرلی ۔ اس نے شام تک اعلان کردہ171نشستوں کے منجملہ126میں جیت حاصل کی ۔ این ڈی اے کافی پیچھے رہ گیا ہے جسے صرف41نشستیں ملی ہیں، بہار کی243رکنی اسمبلی میں حکومت تشکیل دینے کا جادوئی عدد122ہے۔ دو نشستوں پر آزاد امید وار کامیاب رہے ہیں اور دو نشستیں سی پی آئی ایم ایل( ایل) کے حصہ میں آئی ہیں ۔ نریندر مودی کو2012ء کے گجرات اسمبلی الیکشن اور گزشتہ سال کے عام انتخابات میں جس شخص نے جیت دلائی تھی اسی نے اس بار بہار میں نتیش کمار کی انتخابی حکمت عمل وضع کی ۔ راہول نے اسمبلی انتخابات کو بی جے پی اور آر ایس ایس کے تفرقہ پسند ایجنڈا کی شکست قرار دیا انہوں نے کہا کہ مودی جی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے صرف وعدے ہوئے ہیں، کام شروع کیجئے۔ ایک سال گزر چکا ہے اور آپ کی کار شروع نہیں ہورہی ہے ۔ سنجے راوت ، شیو سینا لیڈر نے کہا کہ نتیش کمار ایک مہا نائیک کے طور پر ابھرے ہیں۔ انہوں نے بہا رمیں بہتر کام کیا ہے ۔ میں شیو سینا کی طرف سے انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ بہار کے نتائج ملک کی سیاست کو نیا رخ دیں گے۔ بی جے پی نے بہار الیکشن وزیر اعظم نریندر مودی کے تحت لڑا ہے ۔ بی جے پی کو اس بات کو قبول کرنا چاہئے۔ یہ شکست ایک لیڈر کے زوال کی کہانی ہے ۔ اگر ابھی مہاراشٹرا میں الیکشن منعقد کروائے جائیں تو بہار ہی کی طرح نتائج آئیں گے۔

لندن سے ایجنسی کے بموجب انتہائی اہم بہار اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے اور ان کے حلیفوں کی بد ترین شکست کو عالمی میڈیا اسے بہت ہی اہم گھریلو دھچکہ سے تعبیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ووٹ جیتنے کی صلاحیت معدوم ہوتی جارہی ہے ۔ بہار انتخابات میں بی جے پی کی ناکامی اس بات کا اشارہ ہے کہ مودی کی ووٹ کے لئے رائے دہندوں سے اپیل رائیگاں گئی، دی گارڈین لندن نے اپنی رپورٹ میں لکھا ۔ جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس ہفتے برطانیہ میں اپنی اعلیٰ سطحی دورے کرنے والے ہیں، بی جے پی کی بہار میں شکست، سب سے بڑا اور اہم دھکچہ ہے ۔ ہندوستان کی حکمراں جماعت ایک علاقائی انتخابات میں شکست ہوئی ، یہ ایک امتحان تھا جو وزیر اعظم کی ووٹ جیتنے کی صلاحیت اور سیاسی حکمت عملی میں ناکامی کو ظاہر کرتا ہے ۔ اس میں لکھا کہ بہار میں جیت حاصل کرنے میں ناکامی کے باعث مودی کو اہم معاشی اصلاحات کو راجیہ سبھا میں پاس کرنے میں بڑی رکاوٹ ہوسکتی ہے کیوں کہ انہیں ایسے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا تھا تاکہ وہ پارلیمنٹ میں مکمل کنٹرول حاصل کرسکتے ۔ ابھی تک معاشی شروعات جس کا مودی نے گزشتہ سال انتخابات میں وعدہ کیا تھا زیر التوا ہیں ۔ بڑے پیمانے پر ، اتوار کے دن بہار میں شکست کو دیکھا جائے جبکہ یہ ریاست جس میں105 ملین آبادی ہے اس بات کا اشارہ کرتی ہے کہ مودی حالاں کہ ایک ہندو قائد ہیں اور انہوں نے اپنے کیرئیر کی شروعات بائیں بازو کی کٹر مذہبی جماعت سے شروع کیا تھا اور اس جماعت کا اثر اب بھی کئی ریاستوں میں باقی ہے تاہم ان کی ووٹروں سے اپیل رائیگاں گئی۔ بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مودی نے گزشتہ سال کے قومی انتخابات میں ایک بڑی کامیابی حاصل کی تھی ، تاہم یہ انتخابات ان کے معاشی پروگرام پر ایک ریفرنڈم ہے ۔ پاکستان کے سرکردہ انگریزی اخبار ڈاننے لکھا کہ بہار میں ایک بڑا فیصلہ وزیر اعظم مودی کی گائے سیاست پر سامنے آیا جو انہوں نے ہندوستان کی ثقافتی رواداری اور غذائی عادتوں کے خلاف جنا تھا جس کے باعث اتوار کے دن بی جے پی کو ریاست میں اپوزیشن میں کم اراکین کے ساتھ بیٹھنا ہوگا۔ آگے لکھا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہندوستان نے مودی کی فرقہ پرست سیاست پر انہیں بہار انتخابات کے ذریعہ ایک اچھا سبق سکھایا جب کہ ہندو نیشنلسٹ پارٹی243نشستوں میں80تک حاصل کرنے میں ناکام رہی ۔ نیویارک ٹائمس نے لکھا کہ وزیر اعظم مودی کو بد ترین سیاسی شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ بہار کے پرجوش رائے دہندے جو ملک کی ایک تہائی آبادی رکھتے ہیں نے بھاری تعداد میں ان کی پارٹی کو ریاستی اسمبلی انتخابات میں مسترد کردیا۔

Grand victory for Grand Alliance in Bihar election

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں