یو این آئی
شیر میسور ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش پر بی جے پی اور دیگر بی جے پی حامی تنظیموں کی کے ذڑیعہ ہنگامہ آرائی کو گندی سیاست سے تعبیر کرتے ہوئے ٹیپو سلطان کے اہل خانہ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ٹیپو سلطان کے خاندان کے ایک اہم فرد شہزادہ انور علی شاہ نے بی جے پی اور وشو ہندو پریشد پر ملک کی شبیہ بین الاقوامی سطح پر خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پارٹیاں اور گروپ ملک میں عدم رواداری کو فروغ دے رہی ہیں ۔ شاہ نے کہا کہ بی جے پی ، وشو ہندو پریشد اور دیگر رجعت پسند ہندو تنظیموں کے ذریعہ ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش کی تقریبات پر ہنگامہ آرائی نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ یہ بد قسمتی ہے کہ ملک کے پہلے مجاہد آزادی اور ملک کے تحفظ کے لیے اپنی جان کی قربانی دینے والے ٹیپو سلطان کے خلاف یہ لوگ گندی سیاست کررہے ہیں ۔ شاہ جوٹالی گنج علاقہ میں رہتے ہیں نے کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی دنیا بھر کا دورہ کررہے ہیں تاکہ ملک میں سرمایہ کاری کا ماحول سازگار کیاجائے تو دوسری طرف ان کی پارٹی اور ان کے ہم خیال و نظریات والی جماعتیں ملک کی تاریخ اور تاریخی شخصیتوں کو داغدار کرکے ملک میں عدم رواداری اور خوف و ہراس کا ماحول بنارہے ہین۔ انور علی شاہ جو ٹیپو سلطان کے سب سے چھوٹے بیٹے غلام محمد کے خانوادے کا ایک فرد ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں جنہیں1806میں انگریزوں نے کلکتہ میں آباد کیا تھا ۔ ٹیپو سلطان کے خوانوادے نے ہی کلکتہ کے دھرتلہ اور ٹالی گنج میں ایک ہی طرح کی دو مسجدیں ٹیپو سلطان مسجد کی تعمیر کی تھی۔ شاہ نے کہا کہ ٹیپو سلطان کو ہندو مخالف ہونے کا کوئی ثبوت ان کے پاس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو صرف ٹیپو سلطان کے معاملے میں ہی نہیں بلکہ یہ غور کرنا چاہئے کہ آخر ملک کے نامور شعرا، ادبا اور فنکار اپنے اپنے قومی ایوارڈس واپس کیوں کررہے ہیں ۔ آخر وہ عدم رواداری میں اضافہ کے خلاف احتجاج کیوں کررہے ہیں ؟
BJP, fringe groups distorting history: Tipu Sultan's descendant
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں