آئندہ سال تک انتظامی مشنری کو آندھرا دارالحکومت امراوتی منتقل کرنے کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-13

آئندہ سال تک انتظامی مشنری کو آندھرا دارالحکومت امراوتی منتقل کرنے کا منصوبہ

حیدرآباد
پی ٹی آئی
حکومت آندھر اپردیش وجئے واڑہ، علاقہ میں امراوتی کی تعمیر کے بعد آئندہ سال تک انتظامی مشنری کو نئے صدر مقام منتقل کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے ۔ تنظیم جدید اے پی ایکٹ کے مطابق سال2023تک حیدرآباد ، دونوں ریاستوں اے پی اور تلنگانہ کا مشترکہ صدر مقام رہے گا۔ شہر حیدرآباد میں واقع سکریٹریٹ سے ہی اے پی کی سرکاری مشنری کام کررہی ہے لیکن چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو ، جتنا جلد ہوسکے سرکاری مشنری کے ساتھ امراوتی منتقل ہونے کے کواہاں ہیں ۔ نائیڈو سرکاری مشنری کو مکمل طور پر نئے صدر مقام منتقل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ مقام ریاست کے عوام کے لئے سہولت کا باعث رہے گا جہاں امراوتی تعمیر کیا جارہا ہے ۔ چیف منسٹر نائیڈو نے گزشتہ چند ماہ قبل حیدرآباد سے وجئے واڑہ منتقل ہوگئے ہیں جب وہ مزید آٹھ سال تک یہاں سے حکومت کرسکتے ہیں ۔ سال2023کے بعد حیدرآباد تلنگانہ کا مکمل حصہ کہلائے گاجب تک یہ شہر دونوں ریاستوں کا مشترکہ صدر مقام ہی رہے گا۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش نائیڈو بہت کم حیدرآباد آرہے ہیں ۔ ہفتہ کے آخری دنوں میں وہ شہر آرہے ہیں ۔ حکومت کے مشیر پرکالا پ ربھا کر نے بتایا کہ اس سے اس بات کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ سرکاری محکموں کو کس قدر تیزی کے ساتھ حیدرآباد سے وجئے واڑہ منتقل کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی، بلدی نظم و نسق، اطلاعات و تعلقات عامہ جسے محکموں کوبڑے پیمانے پر حیدرآباد سے منتقل کیا گیا ہے ۔ملازمین کو بھی جون2016تک امراوتی منتقل کرنے کے بارے میں بات چیت کا عمل جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، امراوتی میں دفاتر اور عملہ کی رہائش کے انتظامات پر توجہ مرکوز کرچکی ہے۔ حکومت کی جانب سے قائم کردہ بیورو کریٹ کمیٹی نے بتایا کہ ماہ ستمبر میں تقریبا12ہزارملازمین کو انتظامی کام کاج کے لئے منتقل کردیا گیا ہے ۔ پربھاکر نے کہا کہ9لاکھ مربع فیٹ اراضی فاتر کے قیام کے لئے ضروری ہے کہ جب کہ ملازمین کے کوارٹرس کے لئے27لاکھ مربع فٹ اراضی کی ضرورت رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سمت میں کام کررہے ہیں اگرچیکہ ہم تمام امور کی تکمیل سے قاصر ہیں لیکن کم سے کم امور کی انجام دینے کی اہلیت رکھتے ہیں ۔ ریاستی حکومت نے آئی ٹی پارک اور میدھا ٹاور کی نشاندہی کی ہے جو وجئے واڑہ ایر پورٹ سے قریب ہے۔ اس کے علاوہ3تا4لاکھ مربع فٹ پر دو یا تین سرکاری عمارتیں تعمیر کا بھی پیشکش کیا گیا ہے ۔ دریں اثناء حکومت کی تمام تر توجہ، بنیادی و ضروری عمارتوں جسے سکریٹریٹ، بشمول ترقیاتی منصوبہ کے پہلے مرحلہ کو سال2018تک مکمل کرنے پر مرکوز ہے ۔ اہم و ضروری عمارتوں کی تعمیر حکومت کے لئے کوئی چیلنج میں ہے کیونکہ تنظیم جدید ایکٹ کے مطابق ان عمارتوں کی تعمیر کے لئے فنڈس مہیا کرانے کی ذمہ داری مرکز کی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں