ملک کو بدنام کرنے کانگریس کی سازش - بی جے پی کا رد عمل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-25

ملک کو بدنام کرنے کانگریس کی سازش - بی جے پی کا رد عمل

ممبئی
پی ٹی آئی
بالی ووڈ اداکار عامر خان پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر شاہنواز حسین نے آج کہا کہ عدم رواداری کے ماحول کا ہوا کھڑاکرتے ہوئے ملک کو بدنام کرنے کانگریس ایک گہری سازش کررہی ہے ۔ عامر اور ان کا خاندان ہندوستان کو چھوڑ کر کہاں جائیں گے ۔ ہندوستان سے بہتر کوئی ملک نہیں ہے اور ایک ہندستانی مسلمان کے ہندو سے زیادہ بہتر کوئی پڑوسی نہیں ہے ۔ بی جے پی کے قومی ترجمان نے سوال کیا کہ اس وقت مسلم ممالک اور یوروپ کا کیا حال ہے ۔ ہر طرف عدم رواداری ہے۔ ہنودستان سب سے زیادہ سیکولر ملک ہے جہاں مسلمانوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں۔ ہمارے ملک میں فنکار کو اس کے مذہب اور نسل سے نہیں بلکہ فن سے پہچانا جاتا ہے۔ حسین نے کہا کہ اگر عامر کا احساس ہے کہ ملک کی صورتحال اتنی ہی خراب ہے کہ انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے تو وہ میں اپنی مجبوری بتائیں۔ ہم اس پر بحث کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ شاہنواز حسین نے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی پر بھی عامر کی تائید پر تنقید کی اور کہا کہ اس سے ملک کو بدنام کرنے کانگریس کی سازش عیاں ہوتی ہے ۔ کانگریس ایک منتخبہ حکومت اور مقبول وزیر اعظم کو برداشت نہیں کرسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس سکھوں کے قتل عام اور کئی فرقہ وارانہ فسادات کی ذمہ دار ہے ۔ وہ ملک کو رواداری اور عدم رواداری نہ سکھائے ۔
نئی دہلی سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ملک میں بڑھتی عدم رواداری پر جاری بحث کو مزید بڑھاتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیمنٹ یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کے دن کہا کہ جو لوگ جانا چاہیں جاسکتے ہیں کیونکہ اس سے ملک کی آبادی کم ہوگی ۔ بالی ووڈ اداکار عامر خان کے ان ریمارکس کے ایک دن بعد کہ ان کی بیوی کرن راؤ نے ملک میں سیکوریٹی صورتحال کے مد نظر ہندستان سے کسی اور ملک منتقل ہوجانے کی بات کی تھی ، گورکھپور کے رکن پارلیمنٹ نے سوال کیا کہ کوئی ملک کو چھوڑنا چاہے تو کیا اسے روک سکتے ہیں؟ کم از کم ہمارے ملک کی آبادی تو کم ہوجائے گی۔ کیا آپ اسے رواداری کہیں گے؟ اسلامک اسٹیٹ کیا کررہی ہے؟ کیا یہ رواداری ہے ؟

مختصر فلمیں بنانے والے الہاس پی آر نے منگل کے دن عامر خان کے خلاف ملک میں بڑھتی پریشانی کے ان کے ریمارکس پر پولیس میں شکایت درج کرائی ۔ شکایت ، نئی دہلی کے نیواشوک نگر پولیس اسٹیشن میں درج ہوئی۔ الہاس نے آئی اے این ایس سے کہا کہ ہماری بنیادی ذمہ داریاں ہیں جو ہم سے ملک میں ہم آہنگی برقرار رکھنے کو کہتی ہیں ۔ جب مشہور شخصیتیں اس طرح کے بیانات دیتی ہیں تو انہیں پہلے بتانا چاہئے کہ وہ کونسے سماج کے بارے میں بات کررہے ہیں جہاں لوگ خوف کی حالت میں جی رہے ہیں۔ فلمساز نے سابق میں اداکار، پروڈیوسر عامر خان کے خلاف ان کی فلم “پی کے” کی ریلیز کے بعد شکایت درج کرائی تھی جس میں پولیس والوں کو ٹھلّا کہا گیا تھا۔ الہاس نے کہا کہ مشہور شخصیتوں کو بیان بازی سے قبل اپنے رتبہ اور فرائض کے بارے میں سوچنا چاہئے ۔ اگر وہ ملک میں امن اور خوشحالی نہیں لاسکتے تو انہیں عدم برداشت اور دیگر مسائل کے بارے میں تبصرے کرکے عوام کو ڈرانا نہیں چاہئے ۔ عامر نے پیر کے دن دارالحکومت میں ایوارڈس کی ایک تقریب میں کہا تھا کہ ہندوستان بڑھتی افسردگی کی حالت سے گزر رہا ہے ۔ جہاں ان کی بیوی کرن راؤ کو اپنے بچہ کے تعلق سے اندیشے ہیں۔ وہ اطراف کے ماحول سے خوفزدہ ہے ۔ روزانہ اخبارات پڑھنے سے انہیں ڈر لگتا ہے ۔ فلم اداکار کے اس بیان پر بی جے پی اور فلم برادری کے بعض ارکان جیسے انوپم کھیر ، پریش راول اور اشوک پنڈت نے تنقید کی تھی تاہم کانگریس اور چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے تائید کی تھی۔

دریں اثنا نئی دہلی سے ایجنسیوں کی اطلاع کے بموجب ملک میں تیزی سے بڑھتی انتہا پسندی کے خلاف آواز اٹھانے پر بالی ووڈ اداکار عامر خان کے گھر پر شیو سینا کارکنوں نے دھاوا بول دیا۔ اداکار کے گھر پر دھاوے کے فوری بعد پولیس اور دیگرقانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آگئے اور حصار بناتے ہوئے انتہا پسندوں کو ان کے گھر پر حملے سے دیا۔ شیو سینا کے کارکنوں کی جانب سے عامر خان کے گھر کے باہر پوسٹر ز کو جلا دیا گیا اور انتہا پسندی کا ایک اور چہرہ دکھاتے ہوئے نعرے بازی بھی کی گئی۔

Intolerance row: BJP calls Rahul Gandhi's support to Aamir

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں