پی ٹی آئی، یو این آئی
اداکار و چیر مین چلڈرن فلم سوسائٹی آف انڈیا( سی ایف ایس آئی) مکیش کھنہ نے آج عدم رواداری کے بڑھتے واقعات پر جاری احتجاج کو غیر ضروری اور غیر درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن، اپنے فائدہ کے لئے یہ سب کرارہا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ دنیا بھر میں ہندوستان ہی روادار ملک ہے۔ کھنہ نے میک ان انڈیا اور سوچھ بھارت جیسے منفرد پروگراموں کا آغاز کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ بات کہنا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن ملک کے لئے نہیں بلکہ اپنے فائدہ کے لئے گزشتہ دس برسوں سے یہ کھیل کھیل رہا ہے ، ہم دنیا بھر میں سب سے زیادہ روادار ہیں اس ملک میں تمام مذاہب کے ماننے والے ہیں ۔ مجھے یہ بتادیں کہ کیا دنیا کے کسی ملک میں ایسی خوبی دیکھنے کو ملتی ہے ؟ یہ مت کہیں کہ ہم روادار نہیں ہیں۔ ہم روادار ہیں ۔ کھنہ نے یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ عدم تحمل کے واقعات پر ایوارڈز کو واپس کرنا تنقید برائے تنقید کے مماثل ہے۔ وہ یہاں عدم تحمل کے واقعات پر ایوارڈ ز واپس کرنے سے متعلق ایک سوال کا جواب دے رہے تھے ۔ یو این آئی کے بموجب چیر مین چلڈرن فلم سوسائٹی آف انڈیا مکیش کھنہ جو شکتی مان کے رول سے مشہور ہیں نے بڑی فلمیں بنانے ولوں پر زور دیا کہ بچوں کے لئے بھی فلم بنانے کے لئے آگے آئیں ۔ حیدرآباد میں19ویں انٹر نیشنل چلڈرنس فلم فیسٹول انڈیا جس کا آغاز کل ہفتہ سے ہورہا ہے ، کے میڈیا سنٹر کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مکیش کھنہ نے کہا کہ باہو بلی جیسے فلمیں بنانے والے فلمسازوں سے خواہش کہ وہ بچوں کے لئے بھی فلمیں بنائیں۔ بچوں کے لئے نصیحت آمیز اور واضح پیغام کے ساتھ فلم بنانے پر کم و بیش 10کروڑ سے بھی کم خرچ آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں بچے، آزادی کے اقدار سے بھی نا آشنا ہیں۔ ہندوستانی تاریخی کہانیوں، تہذیب اور اقدار پر مبنی فلمیں جو بچوں کے لئے ہونی چاہئے، بنانے کی ضرورت ہے اور ان فلموں کا اختتام سانحۃ کے بجائے خوشی پر ہونا چاہئے ۔ شکتی مان کے اداکار نے کہا کہ وہ تقریبا70فلموں میں کام کرچکے ہیں اور25سے زائد فلموں میں کام کرنے سے گریز کرچکے ہیں کیونکہ ان فلموں کی کہانی انتہائی کمزور دکھائی دی۔ انہوں نے اس فیسٹول میں شریک ہونے والے بچوں سے نیک توقعات کا اظہار کیا۔ اس میڈیا سنٹر میں انٹر نیٹ کی سہولت دستیاب کرانے کے علاوہ15کمپیوٹرس بھی فراہم کئے گئے ہیں۔ حکومت تلنگانہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ہم پہلی بار ایسا سافٹ ویر فراہم کررہے ہیں جس کے ذریعہ فلم کی ویڈیو کو آن لائن پر بھی منتقل کیاجاسکے گا ۔ فیسٹول کا عنوان گولڈن ایلیفنٹ دیا گیا ہے ۔ ایک ہفتہ تک چلنے والے اس فیسٹول میں بین الاقوامی سطح پر انعام حاصل کرنے والی کئی فلمیں دکھائی جائیں گی ۔ توقع ہے کہ ان فلموں کو بچوں کی ایک بہت بڑی تعداد دیکھے گی۔ حکومت نے ان فلموں کی نمائش کے لئے شہر میں14تھیٹرس کا انتخاب کیا ہے ۔ تین آئی ماکس تھیٹرس میں بھی بچو ں کی فلمیں دکھائی جائیں گی۔
Stage set for 19th International Children's Film Festival
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں