نہ صرف اس وجہ سے انہوں نے ایک ایسی ہندوستانی بچی کی پرورش کی جو بول نہیں سکتی تھی اور وہ اس کی آواز بنے، بلکہ اس لئے کہ انہوں نے اس کی پرورش میں دھرم یا مذہب جیسی باتوں کو کبھی آڑے نہیں آنے دیا۔
آج دنیا میں نفرت کی فروختگی کا جو کاروبار چل رہا ہے، خاص طور سے مذہب اور سیاست کے اتحاد سے پھیلنے والی بنیاد پرستی، جس نے پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش میں اپنی جڑیں پھیلا لی ہیں ، ایسے ماحول میں ایدھی صاحب بے گیتا کی جس طرح پرورش کی ہے ، اس کے مذہب کا احترام کرتے ہوئے اس کے لیے ایک مختلف کمرے میں ہندو طریقہ سے عبادت کا انتظام کیا ، میں اس پر خدا کے اس نیک بندے کو سلام کرتا ہوں۔
گیتا ان کے پاس جتنی محفوظ تھی اتنی تو اپنی ماں کی گود میں بھی نہیں رہی ہوگی۔ اخباری ذرائع کے مطابق، ایدھی فاؤنڈیشن دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس چلاتا ہے۔ اس کے علاوہ انسانی بھلائی کے کاموں کے صلے میں ایدھی صاحب کو بین الاقوامی اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔ وہ نہایت حلیم و شائستہ شخص ہیں۔
اور مجھے تعجب ہے کہ دنیا میں ایسے لوگ بھی ہو سکتے ہیں! شاید کچھ فرشتے آج راستہ بھول کر اس دنیا میں چلے آئے ہیں، ورنہ یہاں کی نفرت اور دہشت کو دیکھ کر کون ذی ہوش یہاں آنا پسند کرے گا؟ خدا ایدھی صاحب کو لمبی عمر اور بہترین صحت سے نوازے۔ ہماری مادہ پرست دنیا میں ایسے لوگوں کی موجودگی بہت ضروری ہے۔
میں ایک سوال کرنا چاہوں گا ان لوگوں سے جو ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش یا دنیا کے کسی بھی حصے میں رہتے ہوں : کیا آپ جانتے ہیں کہ مذہب کیا ہوتا ہے، سچا دین کیا ہوتا ہے اور عبادت کیا ہوتی ہے؟
اگر سچ مچ جاننے کی خواہش ہے تو پاکستان کے اس شخص کو دیکھئے جس نے ان باتوں کا نہ صرف صحیح مطلب سمجھا، بلکہ انہیں زندگی میں جذب بھی کیا۔
ہم مذہب کے نام پر کسی بے گناہ کو قتل کرنے میں بڑی شان سمجھتے ہیں، اگرچہ ہمارا ملک ہندوستان ہو یا پڑوسی ممالک پاکستان یا بنگلہ دیش ۔۔۔ تینوں جگہ ایک جیسے ہی حالات ہیں اور ان تمام برائیوں کے ذمہ دار صرف ان ممالک میں رہنے والے لوگ ہی ہیں۔
یہ عبادت نہیں ہے، یہ پوجا نہیں ہے، یہ سمجھداری نہیں ہے، یہ سراسر غلط ہے اور ایک بڑا گناہ ہے، اور یاد رہے کہ ہر گناہ کا بدلہ آج نہیں تو کل ہمیں مل کر رہے گا۔ آج ہندوستان میں کچھ لوگ ایسے ملک کا خواب دیکھ رہے ہیں جس میں ایک بھی ایسے شخص کو زندہ رہنے کا حق نہیں ہوگا جو ان کی بات نہ مانے، اور کچھ لوگ ایسے آزاد ملک کا سپنا دیکھ رہے ہیں جس میں ایک بھی کافر زندہ نہیں رہے گا۔
ایسے ہی لوگوں نے ہمارے وطن کو سرکس بنا کر رکھ دیا ہے اور پوری دنیا ہمیں دیکھ کر تفریح کے مزے لوٹ رہی ہے۔ لیکن ایسے لوگ یہ نہ بھولیں کہ ایسے ہی حالات دیکھ کر باہر سے کوئی رنگ ماسٹر بھی اندر آ جاتا ہے اور جس کے چابک سے سرکس کے خونخوار ببر شیر تک پنجرے میں بھیگی بلی بن جاتے ہیں۔ زیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں، صرف 1947 سے پہلے کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیجئے۔
ایسے حالات میں شکر کیجئے محترم ایدھی صاحب کہ ہم نے آپ پر سیاہی نہیں پھینکی، کیونکہ لکھنؤ ہو یا لاہور، ہم سب ایک جیسے ہیں۔
بشکریہ:
शुक्र मनाइए र्इधी साहब कि हमने आप पर स्याही नहीं फेंकी, क्योंकि...
اردو ترجمہ : مکرم نیاز (ٹی این بی)
शुक्र मनाइए र्इधी साहब कि हमने आप पर स्याही नहीं फेंकी, क्योंकि...
اردو ترجمہ : مکرم نیاز (ٹی این بی)
***
Rajeev Sharma, Kolsiya
http://ganvkagurukul.blogspot.com
Rajeev Sharma, Kolsiya
http://ganvkagurukul.blogspot.com
راجیو شرما، کولسیا |
A tribute to Edhi Foundation's Abdu Sattar Edhi. Article: Rajeev Sharma
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں