یو این آئی
ہندوستان نے اقوام متحدہ میں پھر مسئلہ کوشمیر کو اچھالنے پر پاکستان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا کر کے اس کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کا مرتکب ہورہا ہے ۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن کے فرسٹ سکریٹری ابھیشیک سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے ، تھا اور ہمیشہ رہے گا ۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی میں بحث کے دوران کشمیر کا مسئلہ اٹھایا تھا ، جس کے جواب میں ہندوستان نے جنرل اسمبلی کے ایوان میں یہ بیان دیا ۔ ابھیشیک نے کہا کہ یہ بد قسمتی کی بات ہے کہ ایک طرف تو پاکستان کشمیر کا مسئلہ اچھال رہا ہے جب کہ دوسری طرف وہ کشمیر کے ایک حصہ پر غیر قانونی قبضہ کئے بیٹھا ہے۔ انہوں نے کہا اس مسئلہ کو اٹھائے جانے کا کوئی مطلب نہیں ہے اور یہ ہندوستان کے اندرونی معاملات میں پاکستان کی صاف دخل اندازی ہے ۔ اس سے پہلے ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا میں کشیدگی اور عدم استحکام کا باعث بنا ہوا ہے ۔ اس لئے علاقہ میں مستقل امن اور استحکام کے لئے اس مسئلہ پر غوروخوض کرکے اس کو جلد از جلد حل کیاجانا چاہئے ۔ ملیحہ نے کہا کہ کشمیر کے عوام کو خود ارادیت کا حق دینے اور وہاں ریفرنڈم کرانے کی اقوام متحدہ کی تجویز گزشتہ نصف صدی سے زیر التوا ہے لیکن آج تک اس کو نافذ نہیں کیا گیا، وہاں کے لوگوں کو خود ارادیت کا حق دینے کی جگہ ان کا استحصال کیا گیا جسے دیکھتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو پر امن طریقہ سے حل کرنے کی آج زیادہ ضرورت ہے ۔ ہندوستانی مشن نے بعد میں جنرل اسمبلی میں اپنے جواب دینے کے حق کے تحت بحث کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت افسوسناک پہلو ہے کہ پاکستان نے گزشتہ چند ہفتوں میں کئی بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس میں متعدد ہندوستانی شہری ہلاک ہوگئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی فوجی اور نیم فوجی دستوں نے بھی پاکستان کی اس کارروائی کا جواب دیا ۔ سنگھ نے وزیر سشما سوراج کے پاکستان کے تعلق سے کئے گئے اس تبصرہ کی یاددہانی کرائی کہ2008کے ممبئی حملے ہندوستان کو غیر مستحکم کرنے اور ہندوستان، پاکستان کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہے لیکن دہشت گردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔ لودھی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے گزشتہ ماہ جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر میں چار نکاتی ایجنڈہ پیش کیا تھا جو اچھی شروعات ہوسکتی تھی لیکن ہندوستان نے اس پر پہل نہیں کی۔ لودھی کے اس بیان پر ہندوستانی سفارتکار نے سشما سوراج کا وہ بیان دیا دلایاکہ دونوں ممالک کو چار نکاتی نہیں بلکہ ایک نکاتی ایجنڈہ کی ضرورت ہے اور وہ یہ ہے کہ پاکستان دہشت گردی کی راہ چھوڑ دے ۔
Pakistan raising Kashmir issue at UN is ‘clear interference in internal affairs’: India
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں