عدم رواداری اور غنڈہ گردی سے ملک کی شبیہ متاثر - ارون جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-21

عدم رواداری اور غنڈہ گردی سے ملک کی شبیہ متاثر - ارون جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی ، یو این آئی
مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے ملک میں شدت پسند انہ گڑ بڑ کرنے کے رواج کی سختی کے ساتھ مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے احتجاج کو درج کرانے پر مہذب طریقہ سے بات چیت اور مباحثہ کے ذریعہ مسائل کوحل کیاجانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام درست فکر کے حامل افراد کو اس طریقہ کار سے اپنے آپ کو دور رکھنا چاہئے۔ اس طرح کی حرکتوں سے سیاسی نظام کی ساکھ متاثر ہورہی اور ملک کی امیج بھی خراب ہورہی ہے ۔ جیٹلی نے یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ یہ سب کررہے ہیں انہیں اپنا محاسبہ کرنا چاہئے کہ آیا وہ جمہوری بحث کے معیار کو بڑھارہے ہیں یا جمہوری ملک کے بطور ہندوستان کی ساکھ کو مجروح کررہے ہیں۔ ان کا یہ بیان ملک میں رونما ہونے والے عدم ادراوں اور اپنے نظریات دوسروں پر تھوپنے کے متعدد واقعات کے پیش نظر منظر میں سامنے آیا ہے ۔ جس میں بیف کھانے کے شبہ میں ایک شخص کے قتل، معقولیت پسندوں کی جان لینے،50کے قریب ادیبوں کے احتجاج میں اپنے اعزازات لوٹانے،پاکستانی وزیر محمود قصوری کی میزبانی کی وجہ سے بی جے پی لیڈر سدھیندر کلکرنی اور کشمیر کے ایم ایل اے انجینئر عبدالرشید پر سیاہی ڈالنے اور شیو سینکوں کے ذریعہ کرکٹ بورڈ کی میٹنگ میں رکاوٹ ڈالنے کے واقعات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چند روز میں انتہائی پریشان کن رجحانات سامنے آئے ہیں۔ بعض لوگوں نے اپنے خیالات کے اظہار کے لئے غنڈہ گردی کے طریقے اپنالئے ہیں۔ اتنا ہی نہیں ان حرکتون کا بہت پرچار ہورہا ہے جس سے اس طرح کے عناصر کی خوب حوصلہ افزائی ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ اس طرح کی حرکتوں میں ملوث لوگوں پر سخت نکتہ چینی کی جائے۔ تمام صحیح سوچ رکھنے والے لوگوں کو اس طرح کے اظہار خیال سے دور رہنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مخالفت کرنے کا حق سب کو حاصل ہے لیکن یہ مہذب انداز میں ہونا چاہئے۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ہر معاملے پر اپنی رائے واضح کی ہے۔ انہوں نے سماجی خیر سگالی کو تباہ کرنے والوں کی مذمت کی ہے اور ساتھ ہی الگ الگ فرقوں کے درمیان رشتوں کو مضبوط کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ ہر ایک کو حساس امور پر بیان بازی سے گریز کرنا چاہئے ۔ جیٹلی نے کہا کہ یہ امور انتہائی سنگین ہیں کیونکہ ان کا تعلق فرقوں کے باہمی تعلقات اور جموں و کشمیر سے ہے اس لئے ان پر مناسب اور مہذب طریقے سے بحث ہونی چاہئے ۔ ہندوستان جیسے وسیع ملک میں مختلف رنگ و نسل کے لوگ آباد ہیں جن کے نظریات مختلف ہیں ہر کسی کو اپنی ناراضگی ظاہر کرنے کا حق ہے مگر یہ مہذب طریقہ سے ہونا چاہئے ۔ گائے کے گوشت کو حالیہ تنازعہ اور اس سلسلہ میں قتل کے بارے میں بعض بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کے غصہ میں دئیے گئے بیانات پر وزیر فینانس نے کہا کہ پارٹی صدر امیت شاہ نے ان وزیروں سے بات کی ہے اور وزیر اعظم خود بھی اپنے خیالات ظاہر کرچکے ہیں۔ جیٹلی کے بیان سے ایک روز قبل صدر پرنب مکرجی نے دوسری مرتبہ ملک میں بڑھتی عدم رواداری پر تشویش ظاہر کی ہے ۔ مکھرجی نے کل ایک تقریب میں کہا کہ ہندوستانی تہذیب اپنی رواداری کی وجہ سے ہی پانچ ہزار سال سے زندہ ہے۔ ہندوستانی تہذیب سے ہمیشہ ہی اختلاف رائے اور اختلافات کو قبول کیا ہے اور ہمارا ایک آئین ہے جس میں ہر طرح کے اختلافات و نظریات کے لئے گنجائش رکھی گئی ہے ۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے8اکتوبر کو حالیہ واقعات پر اپنی خاموشی توڑی تھی جب انہوں نے بہار میں ہوئے جلسہ کے دوران صدر کے فرقہ وارانہ یکجہتی کے بارے میں دئیے گئے بیان کا حوالہ دیا تھا۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندو اور مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑنے کے بجائے غریبی سے لڑنا چاہئے ۔

Engage in debate, not vandalism: Arun Jaitley's message against rising intolerance

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں