بیف پر پابندی اور سیلاب کے مسئلہ پر کشمیر اسمبلی میں زبردست ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-06

بیف پر پابندی اور سیلاب کے مسئلہ پر کشمیر اسمبلی میں زبردست ہنگامہ

سری نگر
یو این آئی
جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کو اسپیکر کویندر گپتا نے اپوزیشن کی جانب سے مسلسل احتجاج کے نتیجہ میں دن بھر کے لئے ملتوی کردیا ۔ تاہم وقفہ سوالات کے دوران دو سوالات پیش کئے گئے اور ریاستی ویجلنس کمیشن کی سالانہ رپورٹ بھی ایوان میں پیش کی گئی اگرچہ اپوزیشن ارکان کے شوروغل سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی ۔اپویشن نے گزشتہ سال ستمبر میں آئے سیلاب اور بیف امتناع پر مباحث کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے دو ارکان کو مارشلس کے ذریعہ باہر نکال دیا گیا ۔ وہ ایوان کے وسط میں مسلسل احتجاج کررہے تھے اور کرسی صدارت کی جانب بڑھنے کی کوشش کررہے تھے۔ ایوان آج صبح جیسے ہی شروع ہوا تمام اپوزیشن بشمول نیشنل کانفرنس، کانگریس، سی پی آئی ایم، پیپلز ڈیمو کریٹک فرنٹ اور آزاد رکن شیخ عبدالرشید کھڑے ہوگئے اور مخالف حکومت نعرے لگانے لگے۔ اسپیکر نے تاہم جب نعرہ بازی کے باوجود پہلا سوال پیش شروع کیا تو اپوزیشن ارکان ایوان کے وسط میں پہنچ گئے ۔ ایوان میں سرحدی ضلع کپواڑہ کے حلقہ لانگیٹ سے نمائندگی کرنے والے انجینئر عبدالرشید وزیر آبپاشی و عوامی صحت سکھ نندن کی جانب بڑھتے تاکہ انہیں رویندر راعنا کے سوال کا جواب دینے سے روکیں تاہم واچ اینڈ وارڈ کے حملہ نے انہیں روک دیا ۔ کانگریس کے ارکان بھی کرسی صدارت کی جانب بڑھے لیکن انہیں بھی واچ اینڈ وارڈ عملہ نے روک دیا ۔ بعد میں چند کانگریسی ارکان معتمد مقننہ کی میز پر چڑھ گئے اور چند دستاویزات پھاڑ دئیے ۔ کانگریس کے ایک رکن کو میز پر رقص کرتے ہوئے دیکھا گیا۔اسپیکر گپتا نے ایوان کو تیس منٹ کے لئے ملتوی کردیا۔ دوبارہ ایوان شروع ہونے پر اپوزیشن کا یہی رویہ برقرا ررہا ۔ انہوں نے مفتی۔ مودی ہائے ہائے ۔ آر ایس ایس کا ایجنڈہ نہیں چلے گا ۔ ناگپور کا ایجنڈا نہیں چلے گا کے نعرے لگائے ۔ اپوزیشن نے الزام لگایا کہ حکومت کو ناگپور سے آر ایس ایس کنٹرول کررہی ہے ۔ اسپیکر نے دوسرا سوال اٹھایا لیکن شوروغل میں کچھ سنائی نہیں دیا۔ انہوں نے دوبارہ ایک گھنٹہ کے لئے کارروائی ملتوی کردی اور بالآخر یہی صورتحال برقرار رہنے پر ایوان کو دن بھر کے لئے ملتوی کرنے کا اعلان کرنا پڑا۔

Uproar in J-K Assembly over beef ban, rehabilitation of flood

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں