دادری کیس میں اقوام متحدہ سے مداخلت کا مطالبہ - اعظم خان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-06

دادری کیس میں اقوام متحدہ سے مداخلت کا مطالبہ - اعظم خان

لکھنو
آئی اے این ایس
اتر پردیش کے وزیر محمد اعظم خان نے پیر کے دن کہا کہ وہ ہندوستان میں بڑھتے فرقہ وارانہ تشدد کا مسئلہ، اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے ۔ مسلمان کو جان سے مار ڈالنے کا حوالہ دیتے ہوئے اعظم خان نے کہا کہ اقلیتوں کے خلاف سلسلہ وار واقعات پر وہ دکھی ہیں۔ وہ اقوام متحدہ سے خواہش کریں گے کہ وہ حکومت ہند سے یہ معاملہ اٹھائے ۔ انہوں نے کہا کہ سنیوکت راشٹر، بہت بڑی ٹھیکہ دار بنتی ہے تو اب دیکھتے ہیں وہ کیا کرتی ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آر ایس ایس نے اتر پردیش کو جلا دینے اور ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کا ذہن بنالیا ہے۔ وزیر اقلیتی امور نے کہا کہ ملک کے18فیصد مسلمان، ایسی کسی کوشش کو ناکام نہیں بناسکتے ۔ اعظم خان نے وزیر اعظم مودی سے اس مسئلہ پر کچھ کہنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مسلمانوں سے کہیں کہ آیا انہیں مستقبل میں کوئی حقوق حاصل ہوں گے یا نہیں۔ انہیں ہندوستان میں رہنے دیا جائے گا یا نہیں؟ خان نے عوام سے خواہش کی کہ وہ بیف سربراہ کرنے والی فائیو اسٹار ہوٹلوں کو نشانہ بنائیں جیسا کہ آپ لوگوں نے بابری مسجد ڈھائی تھی۔ بی جے پی کے ریاست یونٹ نے خان کے بیان پر اعتراض کیا اور کہا کہ وہ فرقہ وارانہ آگ میں تیل چھڑک رہے ہیں ۔ بی جے پی قائد وجئے بہادر پاٹھک نے کہا کہ یوپی کی سماج وادی پارٹی حکومت ایسے واقعات کی روک تھام میں ناکام رہی اور اب اپنی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کررہی ہے ۔ یو این آئی کے بموجب جنرل سکریٹری سماج وادی پارٹی اور اتر پردیش کے وزیر اقلیتی امور محمد اعظم خان نے آج اقوام متحدہ کو مکتوب لکھا اور الزام عائد کیا کہ بابری مسجد کے بعد فرقہ پرست طاقتیں اب دادری کو نشانہ بنارہی ہیں۔ نریندر مودی حکومت، ملک کو ہندو مذہبی مملکت بنانے کی کوشش کررہی ہے ۔خان نے سکریٹری جنرل اقوام متحدہ بان کیمون سے وقت مانگا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قوم دشمن اقدام نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ1925میں قائم آر ایس ایس اور اس کی تنظیمیں کھلے عام کہہ چکی ہیں کہ وہ ہندوستان کو اکثریتی مذہبی مملکت بنانے کا نشانہ رکھتی ہیں ۔ یہ تنظیم2025میں اپنے قیام کے100 سال مکمل کرے گی۔ اس کی جارحیت کئی گنا بڑھ گئی ہے کیونکہ وہ2022-23کے آس پاس ہندوستان کو اقلیت سے پاک کرنا چاہتی ہے ۔ سکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے نام چار صفحات کے مکتوب میں جو لکھنو میں میڈیا کو جاری کیا گیا، یو پی کے وزیر نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان میں اقلیتوں کے مصائب پر نظرڈالے اور حکومت ہند پر زور دے کہ وہ بین الاقوامی معاہدہ کی پابند رہے اور ملک میں سیکولر ازم اور تکثیریت کو پھلنے پھولنے دے ۔ ہندوستان کو مذہبی ہندو اکثریتی مملکت میں بدلنے ماورائے دستور اتھاریٹیز کے ایجنڈہ کو آگے نہ بڑھائے ۔خان نے مکتوب میں محمد اخلاق کے قتل کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ بابری مسجد ڈھانے کے بعد فرقہ پرست طاقتوں نے اب دادری کو نشانہ بنایا ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے باہر سکھوں کے حالیہ مظاہرہ کی ویڈیو کلپنگ کا بھی حوالہ دیا اور الزام عائد کیا کہ مودی، ہندوستان کو2020تک ہندو ملک بنانے کا منصوبہ رکھتے ہیں ۔ بعد ازاں اخباری نمائندوں سے بات چیت میں اعظم خان نے الزام عائد کیا کہ دادری مسئلہ، بہار اسمبلی الیکشن اور یوپی اسمبلی الیکشن 2017کے لئے رائے دہندوں کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کی آر ایس ایس ، بی جے پی کی بڑی سازش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت کا دہرہ چہرہ سامنے آیا ہے ۔ ایک طرف وزیر خارجہ سشما سوراج اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں سیکولر ازم کا درس دیتی ہیں اور دوسری طرف داردری مٰں ان کے کارکن ایک غریب مسلمان کوبیف کھانے کی افواہ پر مار ڈالتے ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اکثریتی فرقہ کے ملکیتی تمام مسالخ بند کردئیے جائیں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی ، سیاسی قائدین اور حکومت اتر پردیش کے درمیان گول میز کانفرنس کابھی مطالبہ کیا تاکہ دادری جیسے واقعات کا مستقبل میں اعادہ نہ ہو۔ انہوں نے ان کے اور چیف منسٹر اکھلیش یادو کے دادری کا دورہ نہ کرنے کی مدافعت کی اور کہا کہ ہم وہان گئے ہوتے تو صورتحال خراب ہوجاتی لہذا ہم نے ارکان خاندان کو لکھنو بلایا اور معاوضہ کا اعلان کیا۔

Dadri lynching: Azam Khan writes to UN, seeks intervention

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں