رائٹر، اے ایف پی
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں کل شام ایک فلسطینی نوجوان کے یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں دو یہودی ربی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی میں حملہ آور کو بھی شہید کردیا گیا ہے ۔ عبرانی نیوز ویب پورٹل، روٹرونیٹ ، نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ القدس میں ایک فلسطینی نوجوان کی فائرنگ میں ہلاک دو یہودی ربیوں میں سے ایک فوج میں ملازم تھا ۔ فوجی ربی کی شناخت اہارون بنیتا کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر24سال بیان کی جاتی ہے اور وہ بیت المقدس میں بیتار عیلیت میں رہائش پذیر تھا ۔ فائرنگ سے ہلاک دوسرے یہودی ربی کا نام نحمیا لیفی بتایاجاتا ہے جس کی عمر41سال ہے ۔ اس کا تعلق بیت المقدس میں اسرائیل کے انتہا پسند یہودی ربیوں کے گروپ سے بتایاجاتا ہے ۔ دریں اثناء اسرائیلی سیکوریٹی فورسیس اور یہودی آباد کاروں کے ساتھ فلسطینیوں کی جھڑپوں میں گزشتہ24گھنٹوں کے دوران77فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں ۔ ریڈ کریسنٹ نے یہ اطلاع دی ۔ بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی حملہ آور نے پہلے یہودی ربیوں پر چاقو سے حملہ کیا اور ایک یہودی ربی کو زخم کر کے اس کی بندوق چھین لی اور اسی بندوق سے دو یہودی آباد کاروں پر گولیاں چلائیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ قدیم بیت المقدس میں باب الاسباط کے مقام پر پیش آیا ۔ فائرنگ سے دو یہودی موقع پر ہلاک ہوگئے جب کہ چار افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ زخمیوں میں میاں بیوی اور ان کا ایک بیٹا بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کی عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ فلسطینی حملہ آور کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک یہودی آباد کار اسپتال پہنچنے کے بعد دم توڑگیا۔ جب کہ اس کی زخمی بیوی اسپتال میں داخل ہے اور اس کی حالت بھی تشویشناک بیان کی جاتی ہے ۔ اخباری رپورٹ کے مطابق ایک بائیس سالہ زخمی لڑکی کو بھی اسپتال لایا گیا ہے اس کی حالت بھی تشویشناک ہے۔ پولیس کی فائرنگ سے زخمی حملہ آور فلسطینی کو بھی اسپتال لایا گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گیا ۔ پولیس نے فلسطینی حملہ آور کی شناخت مہند شفیق حلبی کے نام سے کی ہے جس کی عمر انیس سال اور تعلق مغربی کنارے کے وسطی شہر رملہ سے بتایاجاتا ہے ۔ خیال رہے کہ فلسطین میں ایک ہفتے کے دوران یہودی اباد کاروں پر یہ دوسرا جان لیوا حملہ ہے۔ قبل ازیں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں بیت فوریک کے مقام پر فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوج کے ایک افسر اور اس کی بیوی کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔ اس دوران اسرائیلی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینیوں کو دوروز کے لئے یروشلم کے قدیم حصے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے ۔ اس فیصلے سے مشرقی یروشلم سے باہر رہنے والے فلسطینی متاثر ہوں گے ۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق اب قدیم علاقے میں صرف وہاں رہائش رکھنے والے یہودی اور فلسطینی ، غیر ملکی سیاح ، بازاروں میں کاروبار کرنے والے اور اسکولوں کے طلباء ہی کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی ۔ اسی طرح مسجد الاقصیٰ میں پچاس برس کی عمر سے زائد کے فلسطینی اور عرب مسلمان نماز کی ادائیگی کے لئے صرف ایک مقررہ دروازے سے ہی داخل ہوسکیں گے ۔ امریکہ نے یروشلم میں اسرائیلیوں پر فلسطینی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں غرب اردن اور یروشلم میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش ہے ۔ ہم تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ حالات معمول پر لانے کے لئے مثبت اقدام اٹھائیں اور صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچائیں ۔
Two Jews Killed Before Palestinian Assailant Shot in Jerusalem
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں