پی ٹی آئی
ٹرک ڈرائیورس کی ہڑتال آج چوتھے دن میں داخل ہوگئی ہے جس سے ملک کے مختلف حصوں میں اشیائے ضروریہ کی سپلائی بری طرح متاثر ہوئی۔ حکومت اور ٹرانسپورٹرس کے درمیان بات چیت کل بھی ناکام ہوگئی جس کے بعد ٹرک مالکین نے ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس نے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔ تنظیم نے ٹول سسٹم برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ٹرک مالکین کی ایک اور تنظیم اے آئی ٹی ڈبلیو اے نے ہڑتال سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ٹرانسپورٹ کانگریس کے صدر بھیم ودوا نے کہا کہ جب تک ہندوستان کو ٹول ٹیکس آزاد نہیں کردیاجاتا اس وقت تک ہڑتال جاری رکھی جائے گی ۔ ہم وزیر حمل و نقل و قومی شاہرائیں نتن گڈ کری سے کل ملاقات کریں گے ۔ وہ جو کچھ پیشکش کرتے ہیں اس کی بنیاد پر مستقبل کا لائحہ عمل طئے کیاجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ہڑتال جاری رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کرنے کیلئے عاملہ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا اور وزیر سے ہونیو الی بات چیت پر غور کرتے ہوئے فیصلہ کیا جائے گا۔ اے آئی ایم ٹی سی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اس مسئلہ میں مداخلت کا مطالبہ کیا ہے اور معتمد زمینی حمل و نقل و قومی شاہرائیں وجئے چیبر سے بھی کل ملاقات کی ۔ حکومت اور ٹرانسپورٹرس دونوں ہی مسئلہ کو حل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ حکومت نے الکٹرانک ٹول کلکشن سسٹم کی پیشکش کی ہے ۔لیکن ٹرانسپورٹرس نے الزام لگایا کہ یہ حل عملی طور پر قابل قبول نہیں ہے کیونکہ اس سلسلہ میں حکومت کا آزمائشی پراجکٹ کامیاب نہیں ہوسکا ۔ اے آئی ٹی ایم سی نے موجودہ ٹول وصولی نظام کو ٹرکرس کے لئے ہراسانی کا ٹول قرار دیا ہے ۔ وہ چاہتی ہے کہ یکبارگی محصول ادائیگی کا نظام رائج کیاجائے اور ٹی ڈی ایس طریقہ کار کو آسان بنایاجائے۔ نتن گڈ کری کا کہنا ہے کہ حکومت ٹول ٹیکس کو ختم نہیں کرسکی کیونکہ تقریبا325محصول وصولی چوکیوں میں سے نصف خانگی کمپنیوں کے زیر انتظام ہیں جو ان کی برخاستگی پر حکومت سے2تا3لاکھ کروڑ تک کے ہرجانہ کا دعویٰ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے ٹرانسپورٹرس سے ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی اور وعدہ کیا کہ دسمبر سے الکٹرانک ٹول وصولی نظام شروع کیاجائے گا جس سے ٹریفک کا بہاؤ آسان ہوجائے گا تاہم ٹرکرس نے اسے ناقابل عمل حل قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے ۔ اس دوران ملک کے مختلف حصوں میں اشیائے ضروریہ کی سپلائی متاثر ہورہی ہے ۔ ہڑتالی ٹرکرس نے دودھ، ترکاریوں اور ادویہ جیسی بنیادی ضرورت کی اشیاء کو ہڑتال کے دائرہ سے باہرر کھا ہے ۔ اے آئی ٹی ایم سی کا کہنا ہے کہ چار دن کی ہڑتال سے ٹرک مالکین کو تقریبا چھ ہزار کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے جب کہ حکومت کو یہ نقصان40ہزار کروڑ سے زائد ہوسکتا ہے ۔
Truckers strike against toll system enters fourth day
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں