ٹرک مالکین کی ملک گیر غیر معینہ ہڑتال کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-02

ٹرک مالکین کی ملک گیر غیر معینہ ہڑتال کا آغاز

نئی دہلی
آئی اے این ایس
آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس( اے آئی ایم ٹی سی) کی اپیل پر آج ٹرانسپورٹ مالکین نے ملک گیر ہڑتال کی اور لاکھوں ٹرک سڑکوں سے ہٹا لیئے گئے تاکہ ٹول سسٹم کی مخالفت کی جاسکے ۔ بیشتر ریاستوں میں سامان کی سربراہی متاثر ہوگئی۔ دودھ ، سبزیوں اور دواؤں جیسی اشیائے ضروریہ کی سربراہی کو ہڑتال سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔ تجارتی ذرائع نے بتایا کہ اس ہڑتال سے تاجر برادری ، ٹرک مالکین اور حکومت کو کروڑ رہا روپے کا نقصان ہوسکتا ہے ۔ اے آئی ٹی سی اور وزارت ٹرانسپورٹ کے مابین بات چیت اس وقت ناکام ہوگئی جب ٹرک مالکین نے دسمبر سے ای ٹول(الیکٹرانک ٹول) سسٹم کے نفاذ کی حکومت کی پیشکش کو مسترد کردیا ۔ حکومت نے ٹول سسٹم منسوخ کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ اے آئی ایم ٹی سی کا دعویٰ ہے کہ ٹول پلازا، کرپشن، ہراسانی اور جبری وصولی کے اڈے بن گئے ہیں ۔ ٹرک مالکین کی غیر معینہ مدت کی ہڑتال کے ایک حصہ کے طور پر تلنگانہ اور آندھر اپردیش میں سولہ لاکھ ٹرک سڑکوں سے ہٹا لیئے گئے۔ حیدرآباد ، وشاکھا پٹنم، وجئے واڑہ، اور گنٹور اور دیگر اہم ٹاؤنس میں سربراہی متاثر ہوگئی ۔ اے آئی ایم ٹی سی کا مطالبہ ہے کہ ٹی ڈی ایس کو سہل بنایاجائے اور ایک ہی مرتبہ ٹیکس وصول کیاجائے ۔ دونوں تلگو ریاستوں میں ٹرک مالکین منقسم آندھرا پردیش کے پیش نظر پرمٹ سسٹم کا بھی مطالبہ کررہے ہیں ۔ وہ چاہتے ہیں کہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش واحد پرمٹ معاہدہ کریں تاکہ مقررہ ٹیکس کی ادائیگی پر دونوں ریاستوں کے درمیان گاڑیاں چلائی جاسکیں ۔ پنجاب، ہریانہ، اور ہماچل پردیش میں بھی ٹرک مالکین ہڑتال میں شامل ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے اشیاء کی حمل و نقل متاثر ہوگئی ہے ۔ مدھیہ پردیش میں شیائے ضروریہ کی سربراہی متاثر ہوئی ہے ۔ ٹرک اسوسی ایشن کے صدر پرم ویر سنگھ نے بتایا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ٹول سسٹم کو منسوخ کیاجائے اور آلودگی و سلامتی قوانین2015کو کالعدم کیاجائے۔ اس ریاست میں چالیس ہزار ٹرکس ہیں اور ہمارے مطالبات کی تکمیل تک انہیں نہیں چلایاجائے گا۔ اے آئی ایم ٹی سی کے صدر بھیم وادھوا نے کہا کہ ہڑتال کی وجہ سے ٹرک مالکین کو1500کروڑ روپے کا نقصان ہوسکتا ہے ۔ جب کہ حکومت کو یومیہ اساس پر زائد از10ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوسکتا ہے ۔ اے آئی ایم ٹی سی کا دعویٰ کہ وہ87لاکھ ٹرکس،20لاکھ بس اور ٹیمپو مالکین کی نمائندگی کرتی ہے۔ ایک اور اسوسی ایشن آل انڈیا ٹرانسپورٹ ویلفیئر نے ہڑتال میں شامل ہونے سے انکار کردیا۔ ایک اور اطلاع کے مطابق اوڈیشہ میں تقریبا1۔70لاکھ ٹرک مالکین ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ملک بھر میں تقریبا87لاکھ ٹرکس سڑکوں سے ہٹا لئے گئے ۔ اوڈیشہ ترکس اونرس فیڈریشن کے جنرل سکریٹری روی نارائن ستپتھی نے بتایا کہ مرکزی حکومت کے ساتھ دو مرتبہ بات چیت کی ناکامی کے بعد ہم یہ ہڑتال کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ہمارے سامنے کوئی اور راستہ نہیں بچا تھا۔

Truck Owners Nationwide Indefinite Strike Over Toll Tax

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں