بہار اسمبلی الکشن کے تیسرے مرحلے کا اختتام - 53 فیصد رائے دہی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-29

بہار اسمبلی الکشن کے تیسرے مرحلے کا اختتام - 53 فیصد رائے دہی

بہار اسمبلی الیکشن کے تیسرے مرحلہ میں آج50حلقوں میں ایک کروڑ45لاکھ رائے دہندوں کی53فیصد تعداد نے ووٹ ڈالا ۔ بکسر میں سب سے زیادہ56.8فیصد پولنگ ہوئی جب کہ پٹنہ میں سب سے کم51.82فیصد رائے دہی ہوئی۔ الیکشن آفیسر لکشمنن نے یہ بات بتائی۔ نالندہ میں رائے دہی کا تناسب54.11بھوجپور میں53.33اور سارن میں52.5فیصد رہا۔ آخری اطلاعات آنے تک رائے دہندوں کی طویل قطار کئی بوتھس پر اپنی باری کی منتظر تھی ۔ بہار اسمبلی الیکشن کے تیسرے مرحلہ میں چہار شنبہ کی شام تک تقریبا70لاکھ افراد نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔243حلقوں کے منجملہ 50ھلقوں میں آج رائے دہی ہوئی۔ چار بجے تک14.5ملین رائے دہندوں کی45.59فیصد تعداد نے ووٹ ڈالا۔ انتخابی عہدیداروں نے یہ بات بتائی ۔ قطعی تناسب میں اضافہ کا امکا ہے ۔ ماوسٹوں کے گڑھ میں واقع دس حلقوں میں پولنگ چار بجے ختم ہوگئی ۔ چھوٹی جھڑپوں کو چھوڑ کر پولنگ بڑی حد تک پر امن رہی ۔ پولیس نے یہ بات بتائی ۔ اضلاع، پٹنہ، سارن، ویشالی، نالندہ، بھوجپور اور بکسر میں پولنگ صبح سات بجے شروع ہوئی۔ بالی ووڈ ایکٹر سے بی جے پی رکن پارلی پارلیمنٹ بنے شتروگھن سنہا نے پٹنہ میں ووٹ ڈالا ۔ صحافیوں نے جب ان سے پوچھا کہ ان کے خیال میں کون جیتے گا، بی جے پی زیر قیادت چار رکنی اتحاد یا چیف منسٹر نتیش کمار کامہا گٹھ بندھن تو انہوں نے جواب میں کہا"خاموش"۔ آر جے ڈی قائد لالو پرساد یادو ان کے خاندان بشمول بیوی و سابق چیف منسٹر رابڑی دیوی ، لڑکی میسا بھارتی اور لڑکے تیج پرتاپ نے پٹنہ میں ووٹ ڈالا۔ ووٹ ڈالنے کے بعد لالو پرساد نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی اور کہا کہ مودی تحفظات کے مسئلہ پر فرقہ وارانہ کارڈ کھیل رہے ہیں ۔ ملک کے عوام کو وزیر اعظم سے ایسے الفاظ کی توقع نہیں تھی ۔ وہ مودی کے اس بیان کا حوالہ دے رہے تھے کہ مہا گٹھ بندھن دلتوں کا کوٹہ چھین کر نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کی کوشش میں ہے ۔ سینئر بی جے پی قائد اور سابق ڈپٹی چیف منسٹر سشیل کمار مودی نے بھی پٹنہ میں ووٹ ڈالا۔ چیف منسٹر نتیش کمار نے پٹنہ ضلع کے حلقہ بختیار پور میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ بہار پولیس کے سربراہ پی کے ٹھاکر نے میڈیا کو بتایا کہ پولنگ بڑی حد تک پر امن رہی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ پٹنہ، ریشالی، بھوجپور ، سارن اور نالندی میں بارہ سے زائد مواضعات میں دیہاتیوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا اور ترقی کے فقدان پر نعرہ بازی کی۔ بہار اسمبلی الیکشن5نومبر کو اختتام پذیر ہوگا ۔ نتائج کا اعلان تین دن بعد ہوگا۔12اور16اکتوبر کو پہللے اور دوسرے مرحلہ میں49اور32حلقوں میں پولنگ ہوئی تھی ۔ چوتھا مرحلہ یکم نومبر کو مقرر ہے ۔

Third phase polling ends in Bihar, 53 percent voting recorded

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں