کولسیا (راجستھان) کے 27 سالہ راجیو شرما نے گذشتہ سال دسمبر میں 112 صفحات پر مشتمل ایک کتاب بعنوان "پیغمبر رو پیغام (پیغمبر کا پیغام)" تحریر کی تھی اور اس کی پی ڈی ایف فائل تیار کر کے قارئین کے مفت مطالعے کی خاطر انٹرنیٹ پر اپ لوڈ بھی کیا۔ بعد ازاں انہیں اپنا ای میل بلاک کر دینا پڑا کیوں کہ انہیں ہندو مذہب چھوڑ کر دوسرے مذہب کے متعلق لکھنے پر سینکڑوں تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
ایک ای-میل میں لکھا تھا کہ سوچو کہ کیوں (اقلیتی فرقہ) تمہاری تعریف کئے جا رہا ہے؟ کشمیر میں ہندوؤوں کے قتل عام پر لکھو اور پھر ان کا رد عمل دیکھو۔
ایک اور شخص نے شرما سے سوال کیا کہ کیا وہ اورنگ زیب کے ہندوؤں پر ظلم و ستم کو بھول گئے ہیں اور شرما نے کیسے ہمت کی کہ فیس بک اکاؤنٹ کھولتے ہوئے لوگوں کو "سچائی بتانے" کی کوشش کرے؟
واضح رہے کہ راجیو شرما کی اس کتاب کی مسلم مماملک میں کافی پذیرائی کی گئی ہے اور ان کی کوششو ں کو سراہا گیا ہے۔ راجیو شرما نے کہا کہ جتنے لوگ میرے کام کی مذمت کر رہے ہیں ان سے کہیں زیادہ ان لوگوں کی تعداد ہے جنہوں نے میرے کام کی ستائش کی اور جس سے میری بےپناہ حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
راجیو شرما نے قبل ازیں ہنومان چالیسا کو مارواڑی زبان میں تحریر کیا تھا اور اب ان کا ارادہ قرآن کریم کو مرواڑی زبان میں ترجمہ کرنے کا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ امن اور ہم آہنگی کی تعلیم دینے کے معاملے میں قرآن سے بہتر کوئی دوسری کتاب نہیں ہے۔
وہ مزید کہتے ہیں کہ میں ہندوستان کے تمام گاؤں میں کتب خانے قائم کرنا چاہتا ہوں۔ کتابیں ہی کسی شخص کے لیے سب سے بہترین تحفہ ہیں۔ اسی طرح بچوں میں مطالعے کی عادت ڈالنے پر زور دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ ایک حادثے کے بعد راجیو شرما اپنا گاؤں چھوڑ کر جےپور منتقل ہوئے اور اس دوران انہیں اپنے گاؤں کی لائبریری "گاؤں کا گروکل" کو بند کر دینا پڑا جس میں تقریباً 1500 کتابوں کا ذخیرہ تھا۔ اب وہ ان کتب کا الکٹرانک ورژن تیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
راجیو شرما کی کتاب "پیغمبر رو پیغام" کا آن لائن مطالعہ یہاں کیا جا سکتا ہے :
पैगम्बर रो पैगाम
Rajeev Sharma has written Prophet Muhammad’s Biography in Marwari.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں