پی ٹی آئی
پاکستان سے کرکٹ تعلقات کو دوبارہ قائم کرنے کے مسئلہ پراحتجاج کرتے ہوئے ممبئی میں ہندوستانی کرکٹ بورڈ( بی سی سی آئی( کے ہیڈ کوارٹر میں گھس کر شیو سینا کارکنوں کی ہنگامہ آرائی پر ملک بھر میں شیو سینا کی مذمت کی جارہی ہے ۔ شیو سینا کی حلیف بی جے پی نے اس واقعہ پر کہا کہ ملک میں غنڈہ گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔ جب کہ کانگریس نے اسے قابل نفرت حرکت قرار دیا ۔ تاہم تنقیدوں سے لاپرواہ شیو سینا نے اسی طرح غزل سنگر غلام علی اور سدھیندر کلکرنی کے واقعہ پر بھی اپنے کارکنوں کے احتجاج کی مدافعت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ صرف ملک کے عوام کی جذبات کی عکاسی کررہے ہیں جو پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمہ تک کسی بھی قسم کے تعلقات کے خلاف ہیں۔ بی جے پی کے قائد نقوی نے کہا کہ ہمارا ملک جمہوریہ ہے اور یہاں ہر کسی کو کسی بھی مسئلہ پر احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے، لیکن جمہوری احتجاج اور غنڈہ گردی میں فرق ہوتا ہے ۔ کوئی بھی اس قسم کے احتجاج کو قبول نہیں کرسکتا ۔ کانگریس کے قائد منشی تیواری نے اس واقعہ کو قابل نفرت حرکت قرار دیتے ہوئے مہاراشٹرااور ممبئی میں لا اینڈ آرڈر مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے ۔ انہوں نے صدر جمہوریہ ہند سے اس واقعہ پر خود سے کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ این سی پی لیڈر راہول نرویکر نے کہا کہ شیو سینا طویل عرصہ سے اس طرح کی واقعات میں ملوث رہی ہے، اپنے خیالات کو ظاہر کرنے کا یہ طریقہ کار نہیں ہے ۔ احتجاج کے لئے آپ کو حاصل دستوری سہولتوں پر عمل آوری کرنا چاہئے ۔ این سی پی لیڈر نے شیو سینا سے سوال کیا کہ جب آپ حکمراں جماعت کے حلیف ہیں ، کیا ایسی حرکت کرنا منصفانہ ہوگا ۔ آپ دستور کو ہی بالائے طاق رکھ دیں، آپ کر کیا رہے ہیں ۔ اگر ہم حالیہ دنوں کے مثالوں پر بات چیت کریں وہ تمام غیر دستور ہیں۔ اپنی پارٹی کے کارکنوں کی ہنگامہ آرائی کو منصفانہ قرار دیتے ہوئے شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ ہم نے احتجاج کرتے ہوئے کوئی جرم نہیں کیا ہے ۔ہم پاکستان کی مخالفت کررہے ہیں اور ان کے خلاف ہمارا موقف نیا نہیں ہے ۔ یہ کوئی سیاسی احتجاج نہیں ہے ، ہم صرف وہ ہی کررہے ہیں جو ملک کی عوام چاہتی ہے ۔ ہمارے لئے ملک کے عوام کے احساسات اہم ہیں ۔ شیوسینا کی حالیہ واقعات اور بی سی سی آئی میں آج کی گئی ہنگامہ آرائی پر عام آدمی پارٹی( عاپ) نے مطالبہ کیا کہ شیو سینا کی مسلمہ حیثیت کو ختم کردیاجائے ۔ عاپ نے کہا کہ گزشتہ پچاس برسوں سے یہ علاقائی پارٹی صرف سیاسی نفرت اور غنڈہ گردی کرتی آئی ہے ۔ یہی اس ملک کو شیو سینا کی حصہ داری ہے۔ عاپ کے ترجمان پیرتی شرما مینن نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں میں شیو سینا نے دھمکیاں دیں، پاکستانی گلو کار غلام علی کے کنسرٹ کو نہ ہونے دیا اور سابق پاکستانی وزیر کی کتاب کے اجراء کے موقع پر آرگنائزر پر حملہ کیا ہے۔ آج اس نے بی سی سی آئی کے دفتر پر حملہ کردیا جس سے ہند۔ پاکستان کرکٹ میٹنگ رد کرنی پڑی ۔ اس نے کہا یہ پوری طرح ناقابل قبول ہے ۔ سماج کو اس کے لئے آگے آنا چاہئے اور شیو سینا پر پابندی کا مطالبہ کرنا چاہئے کیوں کہ وہ نہ سمجھتی ہے اور نہ ہمارے آئین یا جمہوریت کا پاس رکھتی ہے ۔ اس کے برخلاف وہ ہمیشہ ہمسایہ ملک کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ کرنے کو تیار رہتی ہے ۔ پارٹی نے مزید کہا کہ عاپ مطالبہ کرتی ہے کہ الیکشن کمیشن شیوسینا کی غیر قانونی اور خطرناک حرکتوں پر توجہ دے اور اس کی منظوری ختم کردے۔
Political Parties Condemn Shiv Sena's Protest Against BCCI
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں