جموں و کشمیر میں عوام کے جمہوری اور اخلاقی حق کو سلب کر لیا گیا - حریت کانفرنس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-18

جموں و کشمیر میں عوام کے جمہوری اور اخلاقی حق کو سلب کر لیا گیا - حریت کانفرنس

سری نگر
یو این آئی
وادی کشمیر میں علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کی قیادت والی حریت کانفرنس نے پولیس کی جانب سے جمعہ کے روز مبینہ طور پر ایک9سالہ بچے کو گرفتار کرنے ، اس کے چہرے پر پٹی باندھنے اور میڈ فوٹو گرافروں کے ساتھ بد تمیزی کرنے اور انہیں شوٹ کرنے کی دھمکی دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری نگر کی سڑکیں یروشلم اور غزہ کا نقشہ پیش کررہی ہیں اور سرکاری فورسز اسرائیلی فوج کے طرز پر عام شہریوں اور خاص کر بچوں کے خلاف تشد د کا استعمال کررہی ہیں۔ حریت نے کہا کہ دنیا کے متنازعہ علاقوں میں لوگ اپنی ناراضگی ظاہر کرنے کے لئے سڑکوں پر آکر احتجاج کرتے ہیں، البتہ جموں و کشمیر میں لوگوں کے اس جمہوری اور اخلاقی حق کو سلب کرلیا گیا ہے اور یہاں عملا مارشل لاء جیسی صورتحال پیدا کردی گئی ہے۔ اپنے ایک بیان میں حریت ترجمان ایاز اکبر نے ایک تصویر جس میں پولیس ایک کم سن طالب علم کو اس کے چہرے اور آنکھوں پر پٹی باندھ کر گرفتار کر کے لے جارہی ہیں، کے لینے والے فوٹو گرافر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ کشمیر کی اصل صورتحال کی عکاسی کرنے والی تصویر ہے اور اس سے اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ جموں و کشمیر میں سرکاری فورسز لوگوں کی آواز دبانے کے لئے کس درجے کی دہشت گردی کا ارتکاب کررہی ہے اور اس حوالے سے تیسری اور چوتھی جماعت میں زیر تعلیم بچوں کو بھی بخشا نہیں جاتا ہے ۔ حریت بیان کے مطابق معصوم بچوں کو صرف گرفتار ہی نہیں کیا جاتا، بلکہ انہیں حراستی تشدد کا نشانہ بھی بنایاجاتا ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کئے جاتے ہیں ۔ بعد میں عدالت میں چالان پیش کر کے ان کے خلاف مقدمات چلائے جاتے ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر کشمیری بچوں کے تعلیمی کیرئیر کوبھی مخدوش بنارہی ہے اور اس کی وجہ سے وہ آگے بڑھ کئی طرح کے نفسیاتی مسائل کے شکار بھی ہوجاتے ہیں ۔ حریت ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ یہ بات پولیس اور دیگر سرکاری فورسز کو بھی سمجھنی اور ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ کشمیر کوئی لا ء اینڈ آرڈر کی پرابلم نہیں ہے ، جس کو طاقت کے استعمال سے ٹھیک کیاجاسکتا ہے ۔ یہ68سالہ پرانا ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک انسانی ایشو بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر احتجاج کرنے والے جوانوں اور بچوں کو آپ جیل میں ڈال دیں گے تو یہ اس پرابلم کا حل نہیں ہے۔ نئے چہرے اور نئے لوگ سامنے آئیں گے اور جب تک کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق اس مسئلے کا حل نہیں نکالا جاتا، یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

Hurriyat (G) condemns police behaviour towards 9 year old child

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں