یو این آئی
پنجاب میں فرید کوٹ ضلع کے بار گڑھی گاؤں میں گوروگرنتھ صاحب کی توہین اور اس کی مخالفت میں کوٹک پورہ میں مظاہرے اور تشدد میں دو افراد کی موت سے بھڑکا سکھوں کا غصہ ابھی کم نہیں ہواتھا کہ ریاست کے ترن تارن اور فیرز پور اضلاع میں کل پھر اس مقدس کتاب کی توہین کی تازہ واقعات سامنے آنے کے بعد آج حالات پھر سے کشیدہ ہوگئے ۔ ریاست کے ترن تارن ضلع کے باٹھ گاؤں میں کل گرو گرنتھ صاحب کے صفحات بکھرے پائے جانے سے بھڑکا سکھوں کا احتجاج آج بھی جاری رہا۔ فیروز پور کے اجیت سنگھ والا گاؤں میں بھی کل اس کتاب کو جلانے کی کوشش کے مبینہ واقعہ کے خلاف احتجاج ہوا ۔ ان واقعات کی وجہ سے ریاست کے دیگر حصوں میں بھی آج چوتھے دن بھی دھرنا ، مظاہرہ اور تشدد کے واقعات جاری رہے۔ سکھوں کے سڑکوں پر اترنے اور دھرنا اور مظاہرہ کرکے اہم راستوں کو بند کئے جانے سے عام زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔ کل کے واقعہ کے خلاف ترن تارن ضلع میں آج بند کا اعلان کیا گیا۔ سکھوں نے باٹھ گاؤں میں احتجاجی مظاہرے کئے اور اہم شاہراہ کو بند کردیا ۔ برنالا کے قریب ہانڈیا گاؤں میں سکھ مظاہرین نے ڈیرہ سچا سودا کے حامی کے گھر کو آگ لگانے کی کوشش کی ، تاہم مکان کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ موقع سے تیل کی ایک بوتل برآمد ہوئی ہے۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو میں کرکے مظاہرین کو منتشر کردیا ۔ ادھر ڈیرہ کے حامیوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر پولیس نے اس واقعہ کے قصور واروں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف کارروائی نہیں کی تو وہ بھی سڑکوں پر اتریں گے اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے لئے انتظامیہ ذمہ دار ہوگی ۔
'Desecration of holy book': Protests rock Punjab
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں