برطانیہ میں مودی کے دورہ کی تیاریاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-07

برطانیہ میں مودی کے دورہ کی تیاریاں

لندن
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کے استقبال اور اگلے ماہ برطانیہ کے ان کے مجوزہ دورہ کو تاریخی بنانے کے لئے یہاں مختلف سطحوں پر پورے زوروشور سے تیاریاں جاری ہیں اور اس دورہ سے دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے باب کا اضافہ ہونے کی امید کی جارہی ہے ۔ لندن کے دورہ پر آئے ہوئے ہندستان کے مختلف علاقائی زبانوں کے اخبارات کے نمائندوں سے آج یہاں فارن اور کامن ویلتھ دفتر میں بات کرتے ہوئے برطانوی محکمہ خارجہ کے ایک ذرائع نے بتایا کہ برطانیہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اس دورہ کو کافی اہم سمجھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گو کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں کافی خوشگوار تعلقات ہیں تاہم ان کو مزید وسعت دینے اور مستحکم کرنے کے کافی امکانات ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کے اس دورہ سے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں کافی مدد ملے گی ۔ گو کہ وزیر اعظم مودی کے دورہ کی حتمی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی ہے تاہم11تا13نومبر کو برطانیہ کا دورہ کرنے کا امکان ہے اور اس مرتبہ وہ دیوالی لندن میں مناسکتے ہیں ۔ جب ہم نے اس سلسلہ میں برطانوی وزارت خارجہ کے ذرائع سے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جب بھی آئیں یہاں ان کا شاندار خیر مقدم کیاجائے گا ۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم مودی اپنے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ کیمرون کے ساتھ باہمی تبادلہ خیال اور وفد کی سطح پر بات چیت کے علاوہ مشہور ویمیلی گراؤنڈ میں ایک بڑے جلسہ عام سے بھی خطاب کریں گے ۔ اس میدان میں60ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے تاہم70 ہزار سے زیادہ لوگوں کی شرکت کا امکان ہے اس کے لئے ابھی سے انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں برطانوی وزارت خارجہ کے ذرائع نے بتایا کہ برطانیہ ہندوستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کرسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان وزیر اعظم مودی کے میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا، کلین انڈیا ، اسمارٹ سٹی جیسے مہم کو کامیاب بنانے میں برطانیہ اور برطانوی کمپنیوں کی مہارت اور تجربہ سے فائدہ اٹھا سکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اسمارٹ سٹی کے قیام کے سلسلہ میں برطانیہ کو کافی تجربہ حاصل ہے اور اس سے ہندوستان فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان نے جن99شہروں کو اسمارٹ سٹی کے لئے منتخب کیا ہے ان میں تین شہروں کو برطانیہ کی مدد سے اسمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کا معاملہ تقریبا طے ہوچکا ہے ۔ ایک دیگر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیول نیو کلیائی تعاون کے سلسلہ میں ابھی دونوں ممالک کے درمیان بات چیت چل رہی ہے اور دونوں کسی حتمی نتیجہ پر نہیں پہنچے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ ہندوستان کے ساتھ دفاعی شعبے میں اپنے تعاون کو بڑھانا چاہتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک نے ماحولیاتی تبدیلی ، کلین انرجی جسے دنیا کو در پیش بڑے مسائل پر مشترکہ تحقیق کا فیصلہ کیا ہے اور برطانیہ اس مد میں160ملین پونڈ خرچ کرے گا ۔ برطانویی وزارت خارجہ کے ذرائع نے کہا کہ گوکہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی اقتصادی رشتے کافی اچھے ہیں اور جی20کا کوئی ملک ہندوستان میں اتنی سرمایہ کاری نہیں کرتا ہے جتنا کہ برطانیہ کررہا ہے ۔ برطانیہ ہنودستان میں جتنی سرمایہ کاری کررہا ہے وہ یوروپی یونین کے27ممالک میں مجموعی سرمایہ کاری سے زیادہ ہے ۔دوسری طرف آج اس ملک میں سب سے بڑی مینو فیکچرنگ کمپنی ایک ہندوستانی ٹاٹا کی ملکیت ہے اور ہندوستان کی راست سرمایہ کاری کے سبب پچھلے سال برطانیہ میں8000نئی ملازمیں شروع ہوئیں لیکن ترقی کے لئے اب بھی بہت زیادہ امکانات موجود ہیں، اب بھی ایسے بہت سارے مواقع موجود ہیں جن کے ذریعہ دونوں ممالک کے عوام قریبی سیاسی اور اقتصادی تعلقات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔ برطانوی وزارت خارجہ کے ذرائع نے تاہم کہا کہ برطانوی کمپنیاں اور تاجر چاہتے ہیں کہ ہندوستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور قوانین کو دور کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ نریندر مودی حکومت کی اقتصادی اصلاحات کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ متنازعہ آراضی تحویل بل ہندستان کا داخلی معاملہ ہے ۔ خیال رہے کہ حالیہ عرصہ میں ہندوستانی طلبہ کو تعلیم کے حصول کے لئے برطانیہ آنے میں کئی طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جب برطانوی وزارت خارجہ کے ذرائع کی توجہ اس جانب مبذول کرائی گئی تو انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ ہندوستانی طلبہ کے ساتھ کسی طرح کا امتیاز برتا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ اعلیٰ تعلیم کا اہم مرکز ہے اور یہاں ہر ملک کے طالب علموں کا خیر مقدم کیاجاتا ہے ۔ انہوں نے تاہم تسلیم کیا کہ بعض قانونی اور دیگر اسباب کی بنا پر ملازمت کے لئے آنے والوں کو تھوڑی دقت ضرور ہورہی ہے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر ہندوستان پاک مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کرتا ہے تو کیا برطانیہ ہندوستان کی تائید کرے گا تو انہوں نے کہا کہ برطانیہ دہشت گردی کو ایک بڑی لعنت سمجھتا ہے اور وہ دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ مل کر اس کے خلاف کارروائی کے حق میں ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو دہشت گردی کے مسئلہ کو آس میں ہی حل کرنا چاہئے ۔

Britain prepares red carpet for Modi - India Inc

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں