افغانستان میں 5 ہزار فوجیوں کو برقرار رکھنے کی تجویز زیر غور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-07

افغانستان میں 5 ہزار فوجیوں کو برقرار رکھنے کی تجویز زیر غور

واشنگٹن
پی ٹی آئی
صدر بارک اوباما افغانستان میں 2016کے بعد بھی5000بری افواج کو تعینات رکھنے کی ایک تجویز پر غور کررہے ہیں ۔ واشنگٹن پوسٹ نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ تجویز پر عمل کے ساتھ ہی اوباما کا یہ پلان ختم ہوجائے گا کہ20جنوری2017کو سبکدوشی سے قبل تمام امریکی فوجیوں کو وطن واپس بلا لیاجائے گا۔ وائٹ ہاؤز نے تاہم یہ وضاحت کردی کہ اب تک اس تجویز پر غور ہورہا ہے اور ہنوز قطعی فیصلہ باقی ہے ۔ وائٹ ہاؤزپریس سکریٹری جوش ارنسٹ نے روزانہ نیوز کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ صدر بارک اوباما ایسی پالیسیوں پر قطعی فیصلہ سے قبل تمام زمینی حالات و حقائق کا بغور جائزہ لیتے ہیں اور اپنے فوجی مشیروں سے مشورہ بھی حاصل کرتے ہیں ۔ خصوصی طور پر ان فوجی مشیروں سے مشورہ لیتے ہیں جو صف اول میں تعینات اور بر سر خدمات ہیں۔ رپورٹس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ارنسٹ نے بتایا کہ اوباما پر اس بات کی بھی ذمہ داری عائد ہے کہ وہ اس فیصلہ سے قبل تمام متعلقہ حالات اور فیصلہ کے اثرات کا بخوبی جائزہ لیں۔ لہذا صدر افغانستان میں ہماری طویل مدتی سر گرمیوں پر نظر رکھنے کے علاوہ حالیہ برسوں میں حاصل تجربات پر بھی توجہ مرکوز رکھنے کے خواہاں ہیں ۔ وہ اس بات کے بھی خواہاں ہیں کہ افغانستان میں امریکہ کی قومی سکیوریٹی مفادات کو بھی دھیان میں رکھا جائے ۔ظاہر ہے کہ اس مشن کے حصول کے لئے افغانستان میں سیکوریٹی کی صورتحال کو بہت ربنانا ضروری ہوگا ۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ امریکہ افغان سیکوریٹی فورسس کے ساتھ مسلسل مشترکہ امور انجام دے رہا ہے جب کہ وہ خود بھی اپنی سیکوریٹی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں ۔ افغانستان میں امریکی فوجی عملہ موجود ہے جو امریکی عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ انسداد دہشت گردی کاروائیوں میں بھی سر گرم ہے ۔ علاوہ ازیں مقامی کمانڈرس کو تربیت و مشاورت سے بھی نوازا جارہا ہے ۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ تجویز اگست میں جنرل مارٹن ڈمپسی نے پیش کی تھی ۔ وہ ان دنوں جوائنٹ چیف آف اسٹاف ہوا کرتے تھے ۔ ڈمپسی کی تجویز کے مطابق امریکہ کو افغانستان میں دو یا تین فوجی اڈے برقرار رکھنے چاہئیں ، جو امریکہ کے خلاف خطرہ بننے والوں پر حملوں کے لئے لیلی پیاڈس کے طور پر بروئے کار لائے جاسکیں ۔ لیلی پیاڈاڈوں میں امریکی ڈرونس اور جنگی جیٹس رکھے جائیں اور ان کے علاوہ انسداد دہشت گردی مین سر گرم ممتاز فوجیوں کو بھی یہیں تعینات رکھا جائے ۔ اس کام کے لئے کابل کے شمالی صوبہ بگرام کا اڈہ ہمارے لئے انتہائی مفید و کارآمد ثابت ہوگا ۔ علاوہ ازیں دو یا تین مزید ایر فیلڈس قائم کئے جائیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں