شام پر داغے گئے 4 میزائل ایران میں جا گرے - امریکہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-10

شام پر داغے گئے 4 میزائل ایران میں جا گرے - امریکہ

بروسلز
یو این آئی
امریکہ کے ایک عہدیدار نے جمعرات کے روز بتایا کہ روس سے شامی اہداف پر داغے جانے والے چار بین بر اعظمی میزائل ایران میں جاگر کر تباہ ہوگئے ۔ دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے امریکی موقف کی تردید کتے ہوئے بتایاکہ بحیرہ کیسپنن میں موجود جہاز سے داغے جانے والے میزائل شام میں اپنے اہداف پر گرے ۔ دریں اثناء معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم ناٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ ان کا فوجی اتحاد ترکی جنوبی سرحد پر در پیش خطرے سے نمٹنے کے لئے فوجی دستے بھیجنے کو تیار ہے ۔ انہوں نے بروسلز میں ناٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی اتحاد ترکی سمیت تمام اتحادیوں کو در پیش کسی بھی خطرے کی صورت میں ان کے دفاع کے لئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترکی سمیت جنوب میں خطرے سے نمٹنے کے لئے ناٹو نے پہلے ہی اپنی صلاحیت میں اضافہ کردیا ہے اور فوجی تیاریوں سے لے کر فورسس کی تعیناتی تک رد عمل ظاہر کیا ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ روس کے فضائی اور کروز میزائلوں کے حملے ان کے لئے تشویش کا سبب ہیں۔ سکریٹری جنرل نے صحافیوں کو مزید بتایا کہ افغانستان میں ناٹو فوجیوں کی تعداد کے تعین کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ واضح رہے کہ روس کے لڑاکا طیاروں نے شام میں بشار الاسد کی حکومت کے مخالف باغی گروپوں کے خلاف کارروائی کے دوران اسی ہفتہ دو مرتبہ ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے ۔ روس نے گزشتہ ہفتہ کے روز در اندازی کے پہلے واقعہ کے حوالے سے کہا تھا کہ اس کا ایک طیارہ خراب موسمی حالات کی وجہ سے مختصر وقت کے لئے ترکی کی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا لیکن ناٹو نے روس کی اس وضاحت کو مسترد کردیا تھا۔ اور اپنے رکن ملک ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی تھی ۔ ناٹو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اتحادی ترکی کی خود مختار فضائی حدود کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اور وہ ناٹو کی فضائی حدود میں در اندازی کی مذمت کرتے ہیں ۔ اتحادیوں نے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ طرز عمل سے لاحق سنگین خطرے کو بھی نوٹ کیا ہے ۔ روس کے لڑاکا طیارے 30ستمبر سے شام میں مبینہ طور پر داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کررہے ہیں جب کہ ترکی اور امریکہ کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد میں شامل ممالک اس فضائی مہم کی مخالفت کررہے ہیں ۔ ان ممالک کا کہنا ہے کہ روسی طیارے اپنے فضائی حملوں میں داعش کو ہدف بنانے کے بجائے شامی اپوزیشن سے وابستہ باغی گروپوں کے ٹھکانوں اور عام شہریوں پر بمباری کررہے ہیں ۔


--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں