اردو نیوز (سعودی عرب)
سعودی سیکوریٹی فورسز نے1436ھ کے دوران مملکت کے مختلف علاقوں سے33ممالک کے2088افراد گرفتار کرلئے ہیں۔ کئی ہلاک ہوئے ۔ مطلوبین کے ساتھ محاذ آرائی کے دوران متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ داعش سے تعلق رکھنے والوں کے قبضے سے آتشیں ہتھیار، دھماکہ خیز اشیاء اور ایسی دستاویز ات ضبط کی گئیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیم داعش سے تعلق استوارکئے ہوئے تھے ۔ گرفتار شدگان میں1551سعودی تھے۔ دوسرا نمبر یمنیوں کا ہے ان کی تعداد161پائی گئی۔ تیسرے نمب پر شامی73ہیں۔ چوتھا نمبر پاکستانیوں کا ہے ۔ ان کا تعداد27ہے ۔ پھر مصر کے26، سوڈان کے13اردن کے10، فلسطین کے9، ہندوستان کے9، ایتھوپیا کے7، بحرین کے6، چاڈ کے6، صومالیہ اور بنگلہ دیش کے4,4عراق فلپائن اور ملائشیا کے تین تین ، مالی ، لبنان اور قطر کے دو دو، فرانس امریکہ، افغانستان، کرغیزستان ، ٹرینیڈاڈ ، توپاگو ، لیبیا، چین، الجزائر، نائیجیریا، نیپال، مراکش اور نائیجیز کے ایک ایک شہری پکڑے گئے ۔ گیارہ کا تعلق ایسے شہریوں سے ہے جن کی قومیت نامعلوم ہے ۔ اس سلسلے میں سب سے بڑا آپریشن1436ھ کے آغاز مین الشرقیہ ریجن کے الدلوہ قریہ میں کیا گیا تھا۔ پھر لبن مقام پر سیکوریٹی کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ تین ہفتے بعد مشرقی ریاض میں سیکوریٹی گشتی دستے پر حملہ کیا گیا تھا جس میں دو اہلکار شہید ہوئے تھے۔ داعش کے جنگجوؤں نے ریاض کے جنوبی علاقے میں سیکوریٹی اہلکارکو ڈیوٹی کے دوران ہلاک کرکے نذر آتش کردیا تھا ۔ اس کے بعد مشرقی ریاض کی مسجد القدیح پر حملہ کرکے داعش والوں نے21سعودیوں کو شہید اور90کو زخمی کیا تھا ۔ پولیس اہلکاروں نے ریاض اور دمام میں پیشگی کارروائی کر کے3دہشت گردوں کو گرفتار کیا ۔ سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر احمد السالم نے بتایا کہ سعودی عرب دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔ مملکت طویل عرصہ سے دہشت گردوں سے دوچار ہے ، اور سب سے زیادہ متاثر ہے ۔ یہاں دہشت گردوں نے124حملے کر کے100سعودی اور غیر ملکیوں کو شہید کیا،569کو زخمی کیا۔ ان میں سیکوریٹی کے71افراد شہید اور 407کو زخمی ہوئے۔167دہشت گرد مارے گئے ۔ 2013ء سے اب تک250سے زیادہ دہشت گردانہ سازشیں ناکام بنائی گئیں۔ انہوں نے جنیوا میں کرانس مونٹانا فورم کی17ویں سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے دہشت گردانہ جرائم اور مالی اعانت کے سد باب کے لئے سخت قوانین جاری کئے ہیں ۔
2088 ISIS 33 countries members arrested during 1436
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں