جی ایس ٹی بل کی منظوری کا معاملہ - پارلیمنٹ سرمائی سیشن کی قبل از وقت طلبی ممکن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-11

جی ایس ٹی بل کی منظوری کا معاملہ - پارلیمنٹ سرمائی سیشن کی قبل از وقت طلبی ممکن

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت نے جس نے قبل ازیں جی ایس ٹی بل کی منظوری کے لئے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کی توسیع کے اپنے منصوبہ سے دستبرداری اختیار کرلی تھی ، آج کہا کہ اہم اصلاحی اقدامات کی منظوری کے لئے بہار انتخابات کے فوری بعد سرمایہ سیشن کی قبل از وقت طلبی ممکن ہے ۔ کانگریس سے جس نے خصوصی سیشن کی طلبی کے حکومت کے منصوبہ کو عملا ویٹو کردیا، منفی سیاست ترک کردینے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ جی ایس ٹی بل کو مہلت سے قبل منظور کروانے کا اب بھی موقع ہے اور سرمائی سیشن کے قبل از وقت انعقاد پر آمادگی ظاہر کی جو عام طور پر نومبر کے تیسرے ہفتہ میں شروع ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا مجھے بے حد افسوس ہے کہ جی ایس ٹی جیسے اہم بل کے لئے جووقت کی ضرورت ہے ، ہم سیشن میں توسیع نہیں دے سکے۔ لیکن میں نے امید کا دامن نہیں چھوڑا ہے ۔ ایک سوال پر کہ آیا اپریل2016سے جی ایس ٹی بل کے نفاذ کے بارے میں حکومت اب بھی پر امید ہے ، نائیڈو نے اثبات میں جواب دیا اور کہا کہ انہیں ہنوز اس کی امید ہے ۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ حکومت8نومبر کو بہار انتخابات کے تکمیل کے فوری بعد سرمایہ سیشن منعقد کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے ۔ جیسے ہی بہار کے انتخابات ختم ہوں ہم ایک اور کوشش کرسکتے ہیں ۔ ہمیں سرمایہ سیشن منعقد کرنا ہے جسے قبل از وقت منعقد کیاجاسکتا ہے ۔ ابھی مہلت ختم ہونے کے لئے وقت ہے۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ عوامی رائے جی ایس ٹی بل کے حق میں مضبوط ہے، نائیڈو نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ کانگریس اس مسئلہ پر اپنے موقف پر نظر ثانی کرے گی۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا حکومت18فیصد تک ٹیکس تحدید کے بشمول تین ترمیمات کو قبول کرنے اور اشیا و خدمات ٹیکس( جی ایس ٹی) کے مسئلہ پر ریگولیٹری میکانزم قائم کرنے تیار ہے؟ نائیدو نے کہا کہ ان مسائل پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے ۔ حکومت ایکم اپریل2016سے جی ایس ٹی نافذ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے جس کے ذریعہ تمام بالواسطہ محاصلکو ایک ہی یکساں محصول سے بدلنے کی تجویز ہے ۔ جی ایس ٹی سے ہندوستان کے جی ڈی پی میں ایک تا دو فیصد اضافہ کا تخمینہ کیا گیا ہے ۔ نائیڈو نے ایک اور سوال پر کہا کہ سیشن کی طلبی پر عدم تعاون کا کانگریس کا ارادہ بالکل غیر واجبی ہے یہ مکمل طور سے سیاسی لگتا ہے ۔ وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ یہ سمجھتے ہوئے کہ وہ نریندر مودی کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں ، وہ در حقیقت ملک کی ترقی روکنا چاہتے ہیں لیکن مودی کم از کم2019تک اقتدار پر برقرار رہیں گے۔ یو این آئی کے بموجب حکومت کا کہنا ہے کہ کانگریس پارلیمنت کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالٹی رہی ہے جس کی وجہ سے جی ایس ٹی سمیت اہم بل منظور نہیں ہوپارہے ہیں ۔ واضح رہے کہ کانگریس نے للت مودی کیس میں وزیر خارجہ سشما سوراج اور راجسھتان کی وزیر راعلیٰ وسندھرا راجے اور ویاپم گھوٹالے میں مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کا اہم کردار ہونے کا الزام لگاتے ہوئے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں بھاری ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے پارلیمنٹ کی کاروائی نہیں چل پائی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موسم سرما سیشن کے دوران کانگریس اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کرے گی اور مانسون اجلاس کی طرح رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔ حکومت کا ارادہ جی ایس ٹی کو یکم اپریل2016سے نافذ کرنے کا ہے اور اس کے لئے طویل قانون سازی کے عمل سے گزرنا پڑے گا۔

Winter session could be advanced to pass GST Bill

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں