اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطینی پرچم لہرانے کی قرار داد منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-12

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطینی پرچم لہرانے کی قرار داد منظور

اقوا م متحدہ
رائٹر
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اکثریتی ووٹوں سے ایک فلسطینی قرار داد کو منظور کرلیا گیا ، جس میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں فلسطین کا پرچم لہرانے کی اجازت دی گئی ہے۔ فلسطینی پرچم لہرانے کو قانونی حیثیت دینے کی اس کوشش پر اسرائیل سخت خفا ہے ، جبکہ فلسطینیوں نے اس کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی سمت میں ایک اہم قدم قرار دیا ہے ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے193ارکان میں سے ہندوستان سمیت119ارکان نے اس قرار داد کے حق میں ووٹ دیا ۔ فلسطینیوں کی طرف سے پیش کردہ اس قرار داد کی مخالفت میں صرف8ممالک نے ووٹ دیا ۔ جن میں امریکہ اور اسرائیل شامل ہیں ۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ غیر کنی مبصر ممالک، جیسے فلسطین اور ویٹیکن کے پرچم کو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر اور دیگر دفاتر پر رکن ممالک کے جھنڈے کے بعد لہرایاجاناچاہئے ۔ یوروپی یونین کے28ارکان میں سے بیشتر ممالک سمیت45ملکوں نے اس قرار داد پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ۔ جب کہ فرانس سمیت نصف درجن سے زیادہ یوروپی ملکوں نے اس فلسطینی قرار داد کے حق میں ووٹ دیا ۔ فلسطینی وزیر اعظم رامی حمد اللہ نے پیرس میں نامہ نگاروں سے کہا کہ فلسطینی قرار داد کی منظوری اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کی مکمل رکنیت کی سمت میں اہم قدم ہے ۔ فلسطین کے علاوہ ویٹیکن بھی اقوام متحدہ کا غیر رکنی مبصر ممبر ملک ہے ، لیکن اس نے اس فلسطینی قرار داد میں شمولیت سے انکار کردیا تھا اور اس کے مسودے سے اپنا نام ہٹانے کی درخواست کی تھی ۔ فلسطینی سفارتکاروں نے توقع ظاہر کی کہ 30ستمبر تک فلسطینی پرچم اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر پر لہرادیاجائے گا۔ کل اس قرار داد کی منظوری کے بعد عالمی ادارہ میں امریکی خاتون سفیر سمانتھا پاور نے کہا، جھنڈا لہرانا نہ تو مذاکرات کا کوئی نعم البدل ہے اور نہ ہی اس طرح اسرائیل اور فلسطینیوں کو ایک دوسرے کے قریب لایاجاسکتا ہے ۔ اسی طرح اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر رون پروسور نے الزام لگایا، فلسطینی اقوام متحدہ میں سیاسی پوائنٹ اسکور کرنے کے لئے سنکی طریقہ سے چالباری کررہے ہیں ۔ اسرائیلی سفیر نے مزید کہا کہ کسی بھی طرح کی ووٹنگ ایک خالی علامتی فیصلے کو ایک ریاست میں نہیں بدل سکتی ۔
دریں اثنا اقوام متحدہ سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب ہندوستان ان199ممالک میں شامل ہے جنہوں نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی ایک قرار داد کی تائید میں ووٹ ڈالے جس کی رو سے غیر رکن مبصر مملکت فلسطین اور ویٹیکن کو اقوا م متحدہ کے ہیڈ کواٹرس پر رکن ممالک کے پرچموں کے ساتھ اپنے پرچم لہرانے کی اجازت دی گئی ہے ۔ قرار داد کی تائید میں119ووٹ اور مخالفت میں8ووٹ ڈالے گئے ، جب کہ45مندوبین غیر حاضر رہے ، مخالفت میں ووٹ ڈالنے والوں میں آسٹریلیا ، کینڈا اور امریکہ اور اسرائیل شامل ہیں ۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے تاریخی ووٹنگ کی ستائش کی اور اسے فلسطینی عوام سے تقریبا سات دہے قبل کئے گئے آزادی کے وعدہ کی تکمیل کی سمت ایک اور قدم قرار دیا ۔ فلسطین 2012ء میں مبصر مملکت بنا جب کہ ویٹیکن1964سے غیر کن مبصر مملکت ہے ۔

UN strongly approves Palestinian proposal to raise flag

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں