یو این آئی
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ایک اور ہند۔ پاک جنگ کے امکان کا راگ الاپا ہے ۔1965کی ہند۔ پاک جنگ کے پچاس سال مکمل ہونے پر منعقدہ ایک تقریب میں جنرل راحیل شریف نے اعلان کیا کہ پاکستانی فوج کسی بھی قسم کی جارحیت سے نمٹنے کی اہل ہے ، چاہے وہ اندرونی ہو یا بیرونی ۔ انہوں نے ہندوستانی فوج کو دھمکی دی کہ پاکستان کو چیلنج کرنا یا اس کے خلاف جنگ چھیڑنا ہندوستان کے لئے بھاری تباہی لائے گا۔ جنرل نے افغانستان کو تیقن دیا کہ قیام امن کے لئے اس کی مدد کی جائے گی ۔ پی ٹی آئی کے بموجب جنگ کی صورت میں ہندوستان کو ناقابل برداشت نقصان کا انتباہ دیتے ہوئے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ان کی فوجیں دشمن کی کسی بھی طویل کا مختصر حماقت سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی بات دہرانے دیجئے کہ ہماری مسلح افواج، ہر طرح کی بیرونی جارحیت کو شکست دینے کے لئے پوری طرح تیار ہے ۔ انہوں نے1965میں ہندوستان کے ساتھ جنگ کے پچاس سال مکمل ہونے پر فوج کی جانب سے اس کے ہیڈ کوارٹرس اور راولپنڈی میں منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب میں کہا کہ اگر دشمن کوئی حماقت کرتا ہے چاہے وہ بڑی ہو، چھوٹی ہو، طویل ہو یا مختصر اسے ناقابل برداشت قیمت چکانی پڑے گی ۔ ان کے یہ ریمارکس، ہندوستانی فوجی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ کے بیان کا دو ٹوک جواب تھے جنہوں نے گزشتہ ہفتہ کہا تھاکہ ہندوستانی فوج ، تیز اور مختصر نوعیت کی مستقبل کی جنگوں کے لئے تیار ہے۔ جنرل راحیل نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہر قسم کے اندورنی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کی اہل ہیں چاہے وہ روایتی ہوں یا غیر روایتی ۔ چاہے ان کا آغاز آہستہ ہو یا تیزی سے ۔ ہم تیار ہیں۔ کشمیر کو بٹوارہ کا نامکمل ایجنڈہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسے اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کیاجانا چاہئے جس میں مستقبل کے فیصلہ کے لئے استصواب عامہ کی بات کہی گئی ہے۔ راحیل نے اپنے ملک میں عسکریت پسندوں کا پورا نیٹ ورک تباہ کردینے کا بھی وعدہ کیا۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
بی جے پی اور کانگریس نے آج پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف کو ہندوستان کے خلاف ان کے اشتعال انگیز ریمارکس کے لئے نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ اس سے پڑوسی ملک کی نادانی کا پتہ چلتا ہے کیونکہ وہ ماضی میں شکست کے باوجود دن میں خواب دیکھ رہا ہے ۔ بی جے پی سکریٹری سری کانت شرما نے کہا کہ یہ جنرل راحیل کا کھوکھلا دعویٰ ہے ۔ ان کے اشتعال انگیز ریمارکس داخلی بحران کے باعث پاکستان کی مایوسی کا نتیجہ ہے ۔ علاوہ ازیں ہندوستان میں دہشت گردی میں اس کا رول بے نقاب ہوچکا ہے۔ جنرل راحیل کے ریمارکس کو نامعقول قرار دیتے ہوئے کانگریس ترجمان ابھیشک سنگھوی نے کہا کہ دنیا کے سامنے نامکمل ایجنڈہ صرف یہ ہے کہ پاکستان عالمی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سیاسی اور معاشی لحاظ سے اندرون و بیرون پھٹتا جارہا ہے۔ ہندوستان کے ساتھ پچھلی جنگوں میں پاکستان کو اس کی شرمناک شکست یاد دلاتے ہوئے بی جے پی سکریٹری سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا کہ1965میں اس کی فوج کی حماقت کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔1971ء اور بعد ازاں کارگل جنگ میں بھی اسے شگست ہوئی ۔ پاکستانی فوج کے سربراہ آج بھی دن میں خواب دیکھنا چاہتے ہیں تو اس سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان، ہندوستان سے معاملت میں بالغ النظر نہیں ہوا ہے ۔ شرما نے کہا کہ جہاں تک ہندوستان کا تعلق ہے ، ہماری فوج نے ماضی میں پاکستانی فوج کے اشتعال کا پوری طاقت سے جواب دیا ہے ۔ جنگ بندی کی جاریہ خلاف ورزیوں کا بھی جواب دیاجارہا ہے اور مستقبل کی کسی حماقت کا بھی جواب دیاجائے گا۔
Pakistan army chief Raheel Sharif warns India of 'unbearable cost' in case of war
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں