فوج کی عزت اور وقار کو اولین ترجیح - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-07

فوج کی عزت اور وقار کو اولین ترجیح - وزیراعظم مودی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریند ر مودی نے ون رینک ون پنشن کے سلسلے میں اپوزیشن پر جوانوں کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے آج کہا کہ فوج کی عزت ووقارحکومت کے لئے اولین ترجیح ہے اور جو گزشتہ42سالوں سے اسے نافذ نہیں کرپائے انہیں اس پر سوال اٹھانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ مودی نے ریلی سے متصل فرید آباد میں بدر پور ۔ فرید آباد میٹرو ریل لائن کا افتتاح کرنے کے بعد ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کا نام لئے بغیر اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ فوج کے جوانوں کے لئے ایک رتبہ ایک وظیفہ کا معاملہ گزشتہ 42برسوں سے زیر التوا تھا اور کوئی بھی حکومت اسے نافذ کرنے کا حوصلہ نہیں کرپارہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہر حکومت اس کا ذکر تو کرتی تھی لیکن ٹھوس اقدام نہیں اٹھاتی تھی ۔ وزیر اعظم نے اپنی ریواڑی انتخابی ریالی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں جوانوں سے ون رینک ون پنشن نافذ کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا اور حکومت نے اسے پورا کردیا ہے ۔ انہوں نے سابقہ حکومتوں پر اس سلسلے میں کوتاہی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس کے لئے بجٹ کا تخمینہ نہیں لگایا گیا تھا ۔ اس کے لئے300کروڑ روپے سے بات شروع کی گئی اور 500کروڑ روپے پر ٹھہر گئی ۔ حکومت نے جب اسے سنجیدگی سے نافذ کرنا چاہا تو پتہ چلا کہ یہ رقم خاطر خواہ نہیں ہے ۔ اس لئے حکومت نے اس کے لئے8ہزار کروڑ روپے سے لے کر دس ہزار کروڑ روپے کی تجویز پیش کی ہے ۔ مودی نے کہا کہ اس اسکیم کا فائدہ تمام سابق فوجیوں کو ملے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کا فائدہ ان جوانوں کو بھی یکساں طور پر ملے گا جو مجبوری میں فوجی خدمت چھوڑ دیتے ہیں ۔ ایک رینک ایک پنشن نافذ کرنے میں خامیوںکو دور کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ تشکیل شدہ کمیٹی اجرت کمیشن ہی نہیں ہے بلکہ چھوٹی موٹی غلطیوں کو بھی دور کرنے کے لئے ہے۔ حکومت ہمیشہ فوجہوں کے ساتھ ہے اور اس کا فائدہ چھوٹے سطح کے فوجیوں کو زیادہ ملنے والا ہے ۔ مودی نے کہا کہ او آر او پی کا فائدہ فوج کے ان جوانوں کو بھی ملے گا جو وقت سے پہلے فوجی سرویس چھوڑ دیتے ہیں ۔ اس کے لئے اس کا فائدہ ان جوانوں کو سب سے زیادہ ملے گا جو15سے 17برس کی سرویس کے بعد فوج سے سبکدوش ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے لئے فوجیوں کے احترام سے زیادہ بڑا کچھ نہیں ہے اور حکومت ہمیشہ جوانوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔ وین رینک ون پنشن کا احترام ہوگا اور حب الوطنی کو فروغ حاصل ہوگا ۔ وزیر اعظم نے اپوزیشن پر ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت کے15ماہ کے کام کے اثرات دکھائی دینے لگے ہیں۔ حکومت ترقی کے لئے پابند عہد ہے اور اس کے لئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے ۔ حکومت کا ارادہ غریبوں کو ترقی دینا ہے اور اس کے لئے روزگار اور تعلیم کے مواقع پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد تمام غریبوں کو رہائش گاہ فراہم کرنا ہے ۔ موروثی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک سیاست سے نہیں بلکہ قومی پالیسی سے چلتا ہے اور آگے بڑھنے کے لئے جمہوری نظام ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ارادہ ہندوستانی شہریوں کا چہرہ بدلنے کا ہے اور میٹرو سے ہریانہ میں سیاحت میں اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ میٹر و ریل لائن کو بلبھ گڑھ تک بڑھایاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ فوج میں ہر دس میں سے ایک ہریانہ کا جوان ہے ۔ او آر او پی نافذ ہونے سے ہزاروں کروڑ روپے ریاست میں آئیگا تو یہاں کی اقتصادی سرگرمیاں بڑھیں گی ۔ اس حکومت نے دیش بھکتی سے متاثر ہوکر بہت بڑا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ حکومت ملک کے جوانوں کے ساتھ ہر وقت کھڑی رہے گی ۔ مودی کا یہاں کچھ سابق فوجیوں نے گلاب کا پھول پیش کرکے او آر او پی کی مطالبہ پورا کئے جانے پر شکریہ ادا کیا۔

ایک رینک ایک پنشن اسکیم پر عمل آوری کرنے حکومت کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے سابق فوجیوں نے آج بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ تاہم انہوں نے اس وقت احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا جب تک چند مسائل کو حل نہیں کرلیاجاتا ۔ سابق فوجیوں نے کہا ہے کہ وظیفہ پر نظر ثانی حکومت کی جانب سے ہر پانچ سال میں ایک بار کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ جو کہ ان کے لئے قابل قبول نہیں ہیں ۔ ایک رینک، ایک پنشن کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے ایک رکنی جوڈیشیل کمیشن قائم کرنا بھی ضروری ہے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احتجاجی سابق فوجیوں کے سربراہ میجر جنرل ستبیر سنگھ ریٹائرڈ نے کہا کہ احتجاجی اہم پہلوؤں کی یکسوئی تک جاری رہے گا۔ جملہ چار اہم نکات سابق فوجیوں کی جانب سے پیش کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے رضاکارانہ سبکدوشی کے سلسلہ میں کی گئی وضاحت کے بعد مرن برت اوربھوک ہڑتال کرنیو الے فوجیوں کو احتجاج ختم کرنے کا مشورہ دیاگیا ہے۔ تاہم دیگر مطالبات پر احتجاج جاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا چار نکات کی یکسوئی نہ ہونے کی صورت میں سابق فوجی دوبارہ زنجیری ہڑتال شروع کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنے انتخابی وعدہ کی تکمیل کی اور فوجیوں کے دیرینہ مسئلہ کی یکسوئی کی ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 40برسوں سے او آر او پی کا معاملہ التوا کا شکار تھا۔

Sonia, Rahul leading misinformation campaign on OROP: BJP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں