لندن میں مسلمانوں کے خلاف جرائم میں 70 فیصد اضافہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-08

لندن میں مسلمانوں کے خلاف جرائم میں 70 فیصد اضافہ

لندن
رائٹر
لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق لندن میں مسلمانوں کے خلاف پر تشدد جرائم میں گزشتہ ایک سال میں70فیصد اضافہ ہوا ہے۔ لندن پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے گزشتہ12مہینوں میں اسلاموفوبیا کی816وارداتیں ہوئی ہیں ، جب کہ اس سے قبل اسی مدت میں478وارداتیں ہوئی تھیں ۔ مسلمانوں کے خلاف پر تشدد حملوں پر نظر رکھنے والی تنظیم ٹیل ماما کے مطابق خواتین اس قسم کے تشدد کا زیادہ نشانہ بنی ہیں ۔ تنظیم نے ان سائد آؤٹ لندن کو بتایا کہ نقاب یا برقعہ پہننے والی خواتین کے خلاف زیادہ شدید واقعات پیش آئے ہیں ۔ لندن پولیس کے مطابق یہ وہ جرائم ہیں جو کسی کے مسلمان ہونے یا اسے مسلمان سمجھے جانے کی وجہ سے کئے جاتے ہیں ۔ ان وارداتوں میں سائبربلیننگ (انٹرنیٹ دھمکی) سے لے کر جارحانہ حملے شامل ہیں۔اس قسم کے جرائم میں سب سے زیادہ اضافہ والے علاقوں میں جنوب مغربی لندن کا میرٹن علاقہ شامل ہے جہاں جولائی2014میں آٹھ واقعات درج کئے گئے تھے جب کہ اس کے بعد وہاں29وارداتیں درج کی گئیں۔ یہ اضافہ263فیصد ہے جب کہ اسکاٹ لینڈ کے اعداد و شمار کے مطابق ویسٹ منسٹر میں سب سے زیادہ اسلام مخالف54واقعات پیش آئے ہیں۔ ٹیل ماما نے بتایا کہ خواتین اس قسم کے جرائم کا تقریبا60فیصد شکار ہوتی ہٰں۔ ٹیل ماما کی ڈائرکٹر فیاض مغل کے مطابق ہم نے محسوس کیا کہ گلی محلہ کی سطح پر جو مسلم خاتون حجاب یا دوپٹہ میں نظر آتی ہے اس کو زیادہ نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ اس ادارے نے کہا کہ جو خواتین اس قسم کے جرائم کا شکار ہوئی ہیں وہ پولیس سے بھی روابطہ کرنے سے گریز کرتی ہیں کیونکہ انہیں یہ ڈر ہوتا ہے کہ اس سے حالات مزید خراب ہوجائیں گے ۔ منافرت کے متعلق جرائم کی سربراہ میک کرشٹی نے کہا کہ مسلم مردوں کے مقابلے مٰں مسلم خواتین کو زیادہ نشانہ بنائے جانے کی کئی وجوہات ہیں ۔ ان کے لباس واضح طور پر ان کے مسلم ہونے کی دلیل ہوتے ہیں اور وہ عام طور پر بچوں کے ساتھ ہوتی ہیں اور حملہ کرنے والوں کی یہ بزدلانہ سوچ ہوتی ہے کہ بچوں کے ہمراہ خواتین کو نشانہ بنانا مردوں کے مقابلہ آسان ہے ۔ تبدیلی مذہب کے بعد مسلمان ہونے والی دو بچوں کی ماں جونی کلارک نے کہا کہ اس کی وجہ سے انہیں اپنا گھر تک تبدیل کرنا پڑ رہا تھا اور مجھے ان کی حفاظت کی فکر تھی ، اس لئے میرے پاس گھر تبدیل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا ۔ برطانیہ کی تقریبا6,5کروڑ کی آبادی میں سے تقریبا27لاکھ مسلمان ہیں ، جن میں تقریبا37فیصد لندن میں رہتے ہیں ۔

Hate crimes against Muslims in London 'up by 70%', police figures show

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں