یو این آئی
سعودی عرب کے مقد س شہر مکہ کی مسجد الحرام میں ایک وزنی کرن گرنے سے ہونے والے حادثہ میں جاں بھق ہونے والوں کی تعداد122تک پہنچ گئی ہے جب کہ 238افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ شاہ سلمان اور گورنر مکہ خالد الفیصل نے مقام حادثہ کا معائنہ کرنے کے بعد اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ سعودی عرب کے سول ڈیفنس اتھاریٹی کے ڈائرکٹر جنرل جنرل سلیمان نے ہلاکتوں کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے الاخبار یہ ٹیلی ویژن کو بتایا کہ جائے حادثہ پر کوئی نعش یا زخمی موجود نہیں ۔ تمام متوفیون اور زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا ہے ۔ الامر کے مطابق علاقہ میں تیز ہوا اور بارش کی وجہ سے یہ کرین ٹوٹ گیا ۔ اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ مکہ مکرمہ میں چلنے والی تیز رفتار ہواؤں اور ریت کے ایک بڑے طوفان کے دوران پیش آیا ۔ جب مسجد الحرام میں نصب کردہ ایک بہت بڑی کرین اچانک گر پڑی اور مسجد کے احاطہ میں موجود ہزاروں افراد میں سے بہت سے اس کئی فیٹ بلند فولادی ڈھانچہ کی زد میں آگئے۔ مکہ اور مدینہ میں مساجد کی انتظامیہ کے ترجمان نے کہا کہ کعبہ کا طواف کرنے والے حاجیوں پر کرین کا حصہ گر کر مسجد کی چھت توڑتے ہوئے اندر گھس گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری تصاویر میں مسجد کے اس حصہ میں خون سے آلودہ کئی نعشیں دکھائی دے رہی ہیں جس حصہ میں کرین گری تھی ۔ مکہ میں فی الحال دس دن بعد شروع ہونے والے حج کی تیاریاں چل رہی تھیں ۔ یہ حادثہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان اس ماہ کے آخر میں شروع ہونے والے حج کے لئے مکہ آرہے ہیں ۔ مکہ میں2011ء سے مسجد کی توسیع کا کام چل رہا ہے ۔ اس کے لئے بہت سی بڑین کرین لگائی گئی ہیں۔ جمعہ کو آئی تیز آندھی کی وجہ سے ان میں سے ایک بھاری بھرکم کرین گر پڑی ۔ تعمیراتی کام کی وجہ سے ہی سعودی حکومت نے2013ء سے ہر ملک کے عازمین حج کے کوٹہ میں بیس فیصد کی کمی کردی تھی ۔ مکہ اور اس کے بعد مدینہ منورہ دونوں ہی دنیا بھر میں مسلمانوں کے دو سب سے زیادہ مقدس مقامات ہیں جہاں مختلف ملکوں سے مسلمان ہر سال لاکھوں کی تعداد میں جاتے ہیں ۔ اس سال بھی حج کی ادائیگی کے لئے مجموعی طور پر تقریبا تین ملین مسلمان مکہ کا رخ کریں گے اور ان کی اکثریت آئندہ چند دنوں میں مکہ پہنچنا شروع ہوجائے گی ۔ دریں اثناء مقدس شہر مکہ مکرمہ میں جمعہ کو اب تک کی سب سے زیادہ بارش دیکھی گئی ہے ۔ مقامی عہدہداروں نے بتایا کہ گزشتہ کئی دہوں میں ہونے والے شدید ترین بارش کی وجہ سے مکہ کی سڑکیں پانی سے بھر گئیں اور سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ۔ بارش کے ساتھ طوفانی آندھی اور بجلیوں کی کڑک بھی شامل تھی ۔ بارش کی وجہ سے درجہ حرارت میں خاطر خواہ کمی آئی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق بارش کے پانی میں کئی گاڑیاں بہہ گئیں اور درخت اکھڑ گئے جس کی وجہ سے سڑکوں پر رکاوٹیں پیدا ہوگئیں ۔ سیول ڈیفنس اور ٹریفک پولیس کی ٹیموں نے رات بھر مختلف مقامات کا دورہ کرتے ہوئے پانی کی نکاسی کا انتظام کیا اور گرے ہوئے درختوں کو ہٹاتے ہوئے راستے صاف کئے ۔
مکہ مکرمہ
ایجنسییاں
سعودی عرب کے شاہ سلمان نے مسجد الحرام میں کرین سانحہ میں جاں بحق ہونیو الوں کے افراد خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ۔ شاہ سلمان نے سانحہ کے مقام کے دورہ کے بعد کہا کہ حادثہ کی وجہ معلوم کرنے کے لئے تحقیقات جاری ہیں۔ اور بہت جلد اس کے نتائج سامنے آئیں گے ۔ مکہ مکرمہ کا دورہ کرتے ہوئے شاہ سلمان نے نور ہاسپٹل میں زخمیوں کی مزاج پرسی کی ۔
نئی دہلی
یو این آئی
مکہ معظمہ میں کل شام کرین گرنے کے سانحہ میں دو ہندوستانی عازمین حج جاں بحق ہوئے جب کہ تقریبا پندرہ دیگر زخمی ہوگئے ہیں ۔ جاں بحق ہونے والے ہندوستانی عازمین میں سے ایک کی شناخت کیرالا کی مومینہ اسماعیل کے طور پر کی گئی ہے جو کہ خانگی ٹور آپریٹر کے ذریعہ سفر حج پر گئی تھیں ۔ جان بحق ہونے والے وسرے عازمین حج کی شناخت مغربی بنگال کی منیزہ بیگم کے طور پر کی گئی ہے جن کا کور نمبر ڈبلیو بی ایف1751بتایا گیا ہے ۔ دہلی حج کمیٹی نے بتایا کہ زخمی ہندوستانی عازمین کے نام صابرہ بیگم انصاری اور توصل حسین انصاری ابوالفضل انکلیواوکھلا، دہلی، غلام سرور پنجاب ، عبدالعزیز مدھیہ پردیش ، عبدالمجید جلیل الرحمن جبلپور،مدھیہ پردیش۔ انور نیاز بنارس یوپی ، مجیب شیخ تلنگانہ ، محمد رفیق اور یاسمین بی مہاراشٹرا ، اور عبدالسلام عثمانی اور فرحانہ پروین بہار، محمد حسن علی مغربی بنگال ، صغری بی اور محمد یونس حیدرآبادبتائے گئے ہیں ۔
Crane collapse kills at least 107 in Mecca Grand Mosque
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں