تارکین وطن کی میزبانی کرنے پر آسٹریا اور جرمنی کا اتفاق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-06

تارکین وطن کی میزبانی کرنے پر آسٹریا اور جرمنی کا اتفاق

وائنا، بداپسٹ
اے ایف پی
آسٹریا اور جرمنی نے ہنگری کی سرحد پار کرکے آنے والے رفیوجیوں کی میزبانی سے اتفاق کرلیا ہے ۔ آسٹریائی چانسلر وارنر فیمین نے اے پی اے ایجنسی کے ساتھ بات چیت کے دوران وضاحت کی کہ ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اورہن کو جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے ساتھ مشاورت کے بعدفیصلہ سے آگاہ کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ ہنگری کے سرحد پر حالیہ ہنگامی حالات کے سبب ہم یہ فیصلہ لینے پر مجبور ہوئے ۔ یہاں یہ تذکرہ ضروری ہوگا کہ ہنگری نے کل مایوس رفیوجیوں کو جو آسٹریائی سرحد پیدل پار کرکے آئے تھے انہیں بدا پسٹ ریلوے اسٹیشن پر کئی دنوں قیام کے بعد بسوں اور کشتیوں کے ذریعہ روانہ کرنا شروع کردیا ہے۔ دریں اثنا ہنگری کے دارالحکومت میں پھنسے رفیوجیوں سے بھری پہلی بس جرمنی اور آسٹریا کے لیے روانہ ہوئی ۔ یوروپی یونین میں اس کے سرحدات پر بحران میں اضافہ سے نمٹنے سے متعلق ملک بھر میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا تھا ۔ ہنگری کے حکام نے کیلیٹی ریلوے اسٹیشن سے رفیوجیوں سے بھری ایک بس کو روانہ کردیا۔ یہ لوگ کئی دنوں سے عارضی رفیوجی کیمپس میں پناہ گزیں تھے ۔ ہنگری کی سرکاری نیوز ایجنسی نے بتایا کہ اس سے چند لمحے قبل1200افرادکو لے کر بسیں روانہ ہوئیں جو175کلو میٹر طویل سفر پیدل طے کرنے کے لئے روانہ ہوچکے تھے ۔ پیدل سفر کا فیصلہ، شامی بچے ایان کردی نے جنگ زدہ آبائی وطن کو بانے میں اپنے خاندان کی تدفین کے بعد لوگوں کو حالات سے آگاہ کیا۔ ایلان کردی کہ غرقابی نے پوری دنیا کو صدمہ سے دوچار کردیا ہے ۔ جرمنی نے اقوام کے درمیان ، الزام اور جوابی الزام تراشی کا سلسلہ ختم کرنے کی درخواست کی جب کہ برطانیہ نے بتایا کہ وہ مزید ہزاروں شامی رفیوجیوں کو پناہ دینے تیار ہیں ۔ برطانیہ نے تاہمیہ شرط بھی عائد کردی کہ ان رفیوجی کی آمد راست طور پر رفیوجی کیمپس سے ہونا چاہئے ۔ وہ ان لوگوں کو قبول نہیں کرے گا جو ہنگری، یونان اور اٹلی میں پھیل چکے ہیں اور یوروپی یونین میں اپنے حلیفوں سے مزید تعاون کی درخواست کررہے ہیں ۔ ہنگری ہزاروں تارکین وطن کی جانب سے مغربی یوروپ میں داخل ہونے کی کوششوں کے بعد مرکز توجہ بن گیا ہے ۔ خصوصی طور پر جرمنی نے کہا کہ وہ مزید شامی رفیوجی کو واپس روانہ کرنے سے گریز کرے گا ، حتی کہ رواں سال کے دوران آٹھ لاکھ رفیوجیوں کا خیر مقدم کرے گا ۔ گزشتہ شام ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اورہن کے چیف آف اسٹاف جنیوس لیزار نے وضاحت کی تھی کہ بداپسٹ سے100بسیں رفیوجیوں کو لے کر آسٹریلیائی سرحدوں تک پہنچیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اعلیٰ ترین ترجیحات میں یہ بھی شامل ہوگی کہ ملک کا ٹرانسپورٹ نظام مفلوج نہ ہونے پائے ۔ آسٹریائی چانسلروارنر فیمین نے اعلان کیا کہ وائنا اوربرلن نے ہنگری سرحد پر آنے والے تارکین وطن کا خیر مقدم کرنے سے اتفاق کرلیا ہے ۔

Austria and Germany Agree to Take All Immigrants from Hungary

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں