تانڈور میں تور دال - چکن - پیاز کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-23

تانڈور میں تور دال - چکن - پیاز کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

نہ کوئی بندہ رہا اور ناں کوئی بندہ نواز !!
تانڈور میں تور دال اور مرغ کے گوشت کی قیمت 140؍روپئے فی کلو، پیاز کی قیمت بھی عوام کو رُلارہی ہے

کبھی کہا جاتا تھا کہ مرغ کا گوشت امیر طبقہ کی پہنچ میں ہی ہوتا ہے اور غریب و متوسط طبقہ دال پر اکتفاء کرلیتا ہے یہ الگ بات کہ اب چکن بھی عام طبقہ کی پہلی پسند بن گیا ہے مگر بھلا ہو حکومتوں کی پالیسیوں ، منافع خوروں، سود خوروں اورجمع خوروں کی دھاندلیوں اورانکی بے لگامی کو کہ اب تانڈور میں( شاید ریاست اور ملک بھر میں بھی ) تور کی دال فی کلو 140؍روپئے فروخت ہورہی ہے جو کہ اب تک کا ایک ریکارڈ ہے تور دال کی قیمت آج تک کبھی بھی اتنی نہیں رہی تو دوسری جانب چکن ( مرغ کا گوشت ) بھی 140؍روپئے فی کلو فروخت ہورہا ہے ضلع رنگاریڈی کا تانڈور تور دال کی پیداوار اس کے ذائقہ اور معیارمیں ملک بھر میں اپنی ایک پہچان رکھتا ہے اور یہاں سے تور دال باقاعدہ ملک کے کونے کونے میں اور کئی ممالک کو درآمد کیجاتی ہے گزشتہ سال انہی دنوں میں یہاں یہی تور کی دال 80؍روپئے فی کلو فروخت ہوئی تھی تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث پہلے جہاں غریب اور متوسط طبقہ پریشان رہا کرتا تھا اب اس مہنگائی کی چکی میں تمام طبقات یکساں پس رہے ہیں برسوں گزرگئے ان سرخیوں کو اخبارات میں دیکھے ہوئے کہ "ملک کے مختلف شہروں میں سرکاری عہدیداروں کے دھاوے چاول، دالیں اور پیاز کے غیر قانونی ذخیرے ضبط " جس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ "سب" مزے میں ہیں صرف انکی پیداوار کرنے والا کسان طبقہ اور عوام ہی پریشان ہیں!ایسا بھی نہیں ہیکہ جب کبھی دالوں ، چاول اور پیاز کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوجاتا ہے تو اس کا فائدہ کسان کو ملتا ہواس کا سیدھا فائدہ تو منافع خوروں ،جمع خوروں اور سود خوروں کی تجوریوں میں جاتا ہے اور انتخابات کے مواقع پر ان میں سے کچھ حصہ چندذی اثرسیاسی جماعتوں کو بطور انتخابی فنڈ دیا جاتا ہے!! گزشتہ سال اور ان دنوں موجودہ دالوں اور چاول کی قیمتوں پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہیکہ اس میں دوگنا اضافہ ہوا ہے شاید اسی کو " اچھے دن" کہا جاتا ہے ! دوسری جانب پیاز کی قیمت بھی عوام کو خریدنے سے پہلے ہی رلارہی ہے پیاز یہاں فی کلو 50؍تا 60؍روپئے فروخت ہورہی ہے جبکہ پیاز ہر ہانڈی کا ضروری جز مانا جاتا ہے اور تمام طبقات اسے استعمال کرتے ہیں اب پیاز تو غریب اور متوسط طبقہ کی پہنچ سے دور ہوگئی ہے ! بیوپاریوں کا کہنا ہیکہ بازار میں زیر کاشت تور کی کھیپ پہنچنے تک یہی قیمت برقرار رہیگی ۔ عوامی مطالبہ ہیکہ دالوں، چاول اور پیاز کی قیمتوں میں کمی لانے کی غرض سے حکومت فوری حرکت میں آئے اور جمع خوروں و منافع خوروں کے گوداموں اور خفیہ مقامات پر دھاوؤں کی سرکاری عہدیداروں کو ہدایت دے یا پھر اسکے لئے خصوصی ایماندار عہدیداروں کی ٹیمیں تشکیل دی جائیں ۔

staggering increase in prices of onions, chicken, daal in Tandur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں