یوروزون نے یونان کے لئے نیا امدادی پیکیج منظور کر لیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-16

یوروزون نے یونان کے لئے نیا امدادی پیکیج منظور کر لیا

بروسلز،ایتھنز
رائٹر
یوروزون کے وزرائے فینانس نے کل رات گئے یونان کے لئے86بلین یورو کا تیسراامدادی پیاکیج منظور کرلیا ۔ اس طرح یویان یوروزون ہی میں رہے گا تاہم اسے اس پیاکیج کے حصول کے لئے سخت بچت اقدامات کرنے ہوں گے ۔ ذرائع کے مطابق یوروپی حکام اور ایتھنز حکومت کے درمیان طے پائے نئے معاہدہ میں یونان نے ان معاملات پر بھی اتفاق کیا ہے جنہیں اس نے ماضی قریب میں مسترد کردیا تھا ۔ کل صبح یونانی پارلیمنٹ نے رات بھر جاری رہنے والی تندو وتیز بچت کے بعد یوروزون کے تجویز کردہ منصوبہ کی منظور دی تھی ۔ یوروپی کمیشن کے مطابق اس معاہدہ کے تحت یونان کوآئندہ تین برسوں میں86بلین یورو کے قرض فراہم کئے جائیں گے ۔ کمیشن کے مطابق اس سلسلہ میں یونانی اور یورپی حکام کے درمیان کل بھی چھ گھنٹے تک مذاکرات ہوئے ۔ اس معاہدہ کے تناظر میں یونانیوں کی روز مرہ کی زندگی پر غیر معمولی اثرات پڑیں گے ۔ یوروپی کمیشن کے صدر جین کلاؤڈ جنکر نے معاہدہ کے بعد ایک بیان میں کہا کہ آج میں خوشی سے کہہ رہا ہوںکہ فریقین نے ایک دوسرے کی بات کو سمجھا ۔ یونان نے بڑی اصلاحات کی یقین دہانی کرائی ہے یہ ایک واضح پیام ہے کہ یونان یوروزین کا رکن ہے اور رہے گا ۔ اس معاہدہ کے تحت یوروپی مرکزی بینک یونان کو20اگست کو13بلین یورو دے گا جس وہ اپنے قرضہ جات ادا کرے گا ۔ یہ بات اہم ہے کہ یونان میں رواں برس جنوری میں انتہائی بائیں بازو کی جماعت برسر اقتدارآئی تھی اور اس جماعت کے سربراہ اور یونانی وزیر اعظم الیکسس سپراس نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہوہ بیل آؤٹ پیاکیج کے لئے سابق حکومتوں کی جانب سے سخت ترین بچت اصلاحات کو تبدیل کریں گے ۔ ماضی میں یونانی حکومتوں نے ملک میں بچتی اصلاحات کی شرائط پر240بلین یورو کے قرض حاصل کئے تھے۔ سپراس نے کہا کہ بچت اقدامات ملکی اقتصادیات کو دوبارہ پٹری پر نہیں لاسکتے ۔ اس دوران یونانی وزیر فینانس یوکلیڈ ساکو لوٹوس نے اس امید کا اظہار کیا کہ یونانی عوام بچت اقدامات کے ذریعہ ملکی اقتصادیات کوایک مرتبہ پھر بہتری کی جانب لے جائیں گے اور اس معاہدہ میں موجود منفی اثرات سے اچھی طرح سے نمٹ لیں گے ۔

eurozone ministers to support Greece with a new aid programme

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں