فلاحی اسکیمات پر عمل آوری میں تلنگانہ ملک بھر میں سرفہرست - وزیراعلیٰ کے سی آر کا ادعا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-16

فلاحی اسکیمات پر عمل آوری میں تلنگانہ ملک بھر میں سرفہرست - وزیراعلیٰ کے سی آر کا ادعا

حیدرآباد
آئی اے این ایس
چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج کہا کہ عوامی بہبود اسکیمات روبہ عمل لانے میں تلنگانہ کو ملک کی دیگر ریاستوں پر فوقیت حاصل ہے ۔ حکومت نے عوام کے مختلف طبقات کی بہبود کی اسکیمات پر عمل آوری کے لئے جاریہ مالیاتی سال28ہزار کروڑ روپے مختص کئے ہیں ۔ چیف منسٹر نے یوم آزادی تقاریب کے سلسلہ میں تاریخی قلعہ گولکنڈہ میں ترنگا لہرانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایس سی، ایس ٹی ، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی بہبود و ترقی کے لئے کئی اسکیمات کو روبہ عمل لارہی ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران متعارف کردہ اسکیمات کا تذکرہ کتے ہوئے چیف منسٹرنے کہا کہ مواضعات کی ترقی کے لئے17اگستسے گرام جیوتی پروگرام شروع کیاجارہا ہے ۔ حکومت نے اس پروگرام کے تحت آئندہ پانچ برسوں تک پچیس ہزار کروڑ روپے مختص کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ چیف منسٹر نے جو کے سی آر کے نام سے بھی مقبول ہیں، کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد اس نئی ریاست تلنگانہ میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے دوران کئی رکاوٹیں کھڑی کی گئیں ۔ اس کے باوجود حکومت ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کررہی ہے جس کی نہ صرف ملک بلکہ بیرون ملک سے حکومت کی ستائش کی جارہی ہے ۔ ریاست کو برقی شعبہ میں خود مکتفی بنانے کے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے برقی پراجکٹسکی تعمیر کے لئے91,500کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ ان پراجکٹس کی تعمیر کے بعد ریاست برقی شعبہ میں خود مکتفی ہوجائے گی اور پچیس ہزار میگا واٹ فاضل برقی پیدا کی جاسکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی بہبود کے عہد کی پابند ہے۔ حکومت نے فصل قرض کی معافی کے لئے سترہ ہزار کروڑ روپے مختص کئے ہیں جب کہ دو مرحلوں کے دوران اب تک8,600کروڑ روپے جاری کئے جاچکے ہیں۔ حکومت تلنگانہ کو ریاست میں صنعتوں کے قیام کی منطوری اندورن دو ہفتہ دینے کا بھی اعزاز حاصل ہے اس کے لئے سنگل ونڈو سسٹم قائم کیا گیا جس کے تحت اب تک دو مرحلوں میں36صنعتوں کے قیام کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کو دنیا کا ترقی یافتہ شہر بنانے اور یہاں انفراسٹرکچر کے فروغ کے لئے21,000کروڑ مالیتی ایک جامع منصوبہ کو قطعیت دیا گیا ہے ۔ نمائندہ منصف کے بموجب چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ آئندہ دنوں میں شہر حیدرآباد کی آبادی1۔42کروڑ تک پہونچ جائے گی ۔ اس کثیر آبادی کو پینے کے پانی کی سربراہی کے لئے صرف دو ذخائر آب عثمان ساگر اور حمایت ساگر ہیں۔ ان دو ذخائر اب کو نظام حیدرآباد نے تعمیر کرایا تھا۔ شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں ںے شہر کے شمال اور جنوب میں ایک ایک ذخیرہ آب تعمیر کرنے کا اعلان کیا ۔ ان دو ذخائر آب میں تیس ٹی ایم سی پانی کے ذخیرہ کی گنجائش رہے گی۔ سابق متحدہ ریاست کے حکمرانوں پر شدیدتنقید کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ ان حکمرانوں نے شہریوں کی بنیادی ضروریات پر توجہ نہیں دی ۔ ٹی آر ایس حکومت نے آبرسانی نظام کو بہتر بنانے کے لئے جل ہارم(واٹر گرڈ) پر توجہ دی ہے جس کے آئندہ دنوں میں مثبت نتائج برآمد ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس واٹر گرڈپروگرام کے تحت ہر گھر کو نل کنکشن فراہم کیاجائے گا جب کہ مرکزی حکومت نے بھی اس پروگرام کی ستائش کی ۔ مشن کاکتیہ ،حکومت کے منفرد پروگرام مشن کاکتیہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت ریاستکے46ہزارذخائر آب اور چھوٹے تالابوں کی مرمت کی جائے گی ۔ یہ کام مرحلہ دوراساس پر انجام دیاجائے گا۔ ہر سال 9ہزار تالابوں کی مرمت کی جائے گی۔ جاریہ سال آٹھ ہزار تالابوں کو منتخب کیا گیا ہے ۔ انہوں نے سابق حکومتوں پر تلنگانہ کے وسائل تباہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ کسانوں کو9گھنٹہ برقی کی مفت سربراہی: چیف منسٹر نے کہا کہ نئی ریاست تلنگانہ میں برقی بحران ، سنگین مسئلہ تھا ۔ عوام بھی اس بارے میں تذبذب کا شکار تھی کہ حکومت، آخر کار کس طرح اس بحران کو حل کرے گی لیکن اب اس مسئلہ پر قابو پالیا گیا ۔ فی الوقت ریاست میں برقی کٹوتی نہیں کی جارہی ہے ۔

KCR Independence day Speech Golconda fort

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں