اعتماز نیوز
نہروزو والوجیکل پارک میں آج اس وقت سراسیمگی پھیل گئی جب ایک شیر ایک انکلوژر سے دوسرے انکلوژر میں منتقلی کے دوران چھوٹ کر پنجرہ سے باہر نکل آیا اور آزاد ہوگیا ۔ شیر کے آزاد ہونے کی اطلاع کے ساتھ ہی زو کا مشاہدہ کرنے آئے ہوئے لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی ۔ زو حکام میں بھی بد حواسی دیکھ یگئی تاہم انہوں نے لوگوں سے خوفزدہ نہ ہونے اور تیزی سے اس حصہ سے دور ہٹنے کی اپیل کی ۔ بعد میں احتیاطی طور پر لوگوں کو زو سے باہر بھیج دیا ۔ اس دوران شیرکی نگرانی کرنے والے عملہ نے اسے قابو میں کرنے کی کوششیں شروع کردیں ۔ اطلاعات کے مطابق شیر تقریبا ایک گھنٹہ آزاد رہا لیکن پنجرہ کے قریب ہی گھومتا رہا اور کسی کو نقصان نہیں پہنچایا ۔ عملہ نے پولیس کے تعاون سے ڈاٹ گن کے ذریعہ بے ہوشی کی دوا ٹرنکولائزر کا استعمال کرتے ہوئے شیر کو قابو میں کرلیا اور اسے انکلوژر میں منتقل کردیا ۔ زومیں شیر کے آزاد ہوجانے کی اطلاع جنگل کی آگ کی طرح اطراف و اکناف کے علاقہ میں پھیل گئی اور زو کے باہر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے۔ سوشیل میڈیا نے بھی اس خبر کو پھیلانے میں اہم رول ادا کیا ۔ اس سلسلہ میں زو کے عملہ پر لاپرواہی کا الزام لگایاجارہا ہے جس نے شیر کو انکلوژر سے منتقلی کا کام ایسے وقت کیا جب کہ زو میں عوام کی بڑی تعداد میں موجود تھے ۔ زو حکام کے مطابق جس مقام پر شیر آزاد ہوگیا تھا ۔ وہ ممنوعہ علاقہ ہے جہاں سیاحوں کو داخلہ کی اجازت نہیں رہتی ۔ حکام کا کہنا ہے کہ آج تقریبا چار بجے رائل بنگال ٹائیگر کو اس کے پنجرہ سے نکال کر سمر ہاوز لے جایا گیا وہاں سے اسے بریڈنگ کے لئے ایک مادہ شیر کے ساتھ چھوڑا گیا تھا، کچھ دیر بعد بنگال ٹائیگر12فٹ حصار سے چھلانگ لگا کر اپنے پرانے مقام پر واپس ہوگیا۔ بتایا گیا ہے کہ سمر ہاوز کے آگے ایک مقام پر سی سی ایم بی کے ماہرین کی جانب سے جانوروں پر ریسرچ کی جاتی ہے اس کے لئے جانوروں کو اپنے پنجرہ سے نکال کر وہاں لے جایاجاتا ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ رائل بنگال ٹائیگر کو سال2013ء میں بریڈنگ کے مقصد سے ہی حیدرآباد زو منتقل کیا گیا تھا حکام کے مطابق شیر تقریبا ایک گھنٹہ باہر رہا لیکن کسی کو بھی نقصان نہیں پہنچایا۔
Panic in Hyderabad Zoo as Tiger Escapes its Enclosure
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں