مصر میں اخوان المسلمون کے قائد محمد بدیع کو سزائے عمر قید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-23

مصر میں اخوان المسلمون کے قائد محمد بدیع کو سزائے عمر قید

قاہرہ
پی ٹی آئی، رائٹر
مصر کے اخوان المسلمین تنظیم کے اعلیٰ قائد محمد بدیع ، جن پر پہلے ہی موت کی سزا کے تنازعہ ہے ،آج چھٹی مرتبہ ان کو تنظیم کے دیگر دو سینئر قائدین اور90کے ہمراہ عمر قید کی سزا سنائی گئی جن پر2013میں پولیس اسٹیشن میں گھسنے کا الزام ہے ۔ 72سالہ بدیع کے ساتھ جو ممنوعہ گروپ کے اعلیٰ قائد ہیں مصر کی فوجداری عدالت میں صفوت حجازی اور محمد البلتاجی کو بھی عمر قید کی سزاسنائی جو مصر میں25سال کے لئے ہوتی ہے جب کہ دیگر92ارکان کو بھی سزائیں سنائی گئیں دیگر28مدعی علیہان کو10سال قید جب کہ68کو بری کردیا گیا ۔ مدعی علیہان پر الزام تھا کہ وہ اخوان المسلمین کے ارکان کو اکساتے ہوئے پورٹ سعید کے علاقہ میں واقع العرب پولیس اسٹیشن میں گھس پڑے تھے تاکہ وہاں کے پولیس عہدیداروں کو قتل کرکے ہتھیاروں کاسرقہ کیاجائے اور محروسین کو آزاد کرایاجاسکے ۔ یہ واقعہ اگست2013میں پیش آیا تھا جس میں پانچ شہریوں کی موت بھی واقع ہوئی اور کئی پولیس ملازمین زخمی ہوگئے ۔ سیکوریٹی افواج کی جانب سے اسلام نواز صدر محمد مرسی کے حامیوںکو کچل دینے کی کارروائی کے دو یوم بعد جس میں سینکڑوں افراد مارے گئے تھے۔ مرسی کو معزول کرنے کے بعد سے مصری حکومت اخوان المسلمین کو کچلنے کی کاروائی کررہی ہے۔ جون میں مرسی اور100دیگر حامیوں کو موت کی سزا دی گئی جو2011میں جیل توڑ کر فرار ہوگئے تھے۔ بدیع اور مرسی کو بھی عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی جن پر جاسوسی کا الزام عائد کیا گیا تھا ۔ اعلیٰ قائد بدیع کو اپریل میں موت جب کہ دیگر کو عمر قید کی سزا دی جاچکی ہے ۔ رائٹر کے بموجب مصر کے اخوان المسلمین کے لیڈر محمد بدیع اور دیگر کئی اسلام نواز افراد کو آج قتل و تشدد کے سلسلہ میں عمر قید کی سزائیں سنائی گئی ۔ عدالتی ذرائع نے یہ بات بتائی جو غیر قانونی گروپ کے خلاف جاریہ کارروائی کا حصہ ہے۔ بدیع نے کئی بار مقدمات کا سامنا کیا ہے اور انہیں دو مرتبہ موت کی سزا اور پانچ مرتبہ عمر قید کی سزا علیحدہ علیحدہ مقدمات میں سنائی جاچکی ہے۔ جن کے خلاف اپیل کی جاسکتی ہے ۔ آج جو سزا سنائی گئی ہے اس کا تعلق2013میں پورٹ سعید کے پولیس اسٹیشن پر کئے گئے حملہ کے سلسلہ میں ہے جس میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ حملہ اس تشدد کی لہر کا ایک حصہ تھا مصر جس کی لپیٹ میں اس وقت آیا تھا جب فوج نے منتخب اسلام نواز صدر محمد مرسی کو جولائی2013میں ان کی حکمرانی کے خلاف ہونے والے بڑے پیمانہ پر احتجاج کے بعد معزول کردیا تھا ۔ اخوان المسلمین کے سینئر قائد محمد البلتاجی ، عالم دین صفوت حجازی اور 16دیگر کو بھی عمر قید کی سزا سنائی گئی جب کہ28کو 10سال سزائے قید سنائی گئی اور68ملزمین کو بری کردیا گیا مزید76افراد کو ان کی غیر حاضر ی میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ۔ الزامات قتل سے لے کر تشدد ہتھیاروں کا سرقہ اور سرکاری اور خانگی املاک کو تباہ کرنے سے متعلق ہے ۔ سزا سننے کے بعد مدعی علیہان نے سرکشانہ انداز میں اپنے انگلیوں کو اٹھاتے ہوئے تنظیم( اخوان المسلمین) کی علامت کا اظہار کیا جس میں اور فوجی حکومت کے خلاف کمرہ عدالت میں پنجرہ کے اندر سے نعرے لگائے ۔ مرسی کو بے دخل کرنے کے بعد سے حکام نے بڑے پیمانہ پر مقدمات کا اخوان المسلمون کے خلاف آغاز کیا جن میں سینکڑوں افراد کو سزائے موت سنائی گئی یا پھر ان کے خلاف طویل مدتی سزائے قید سنائی گئی ۔ مرسی کو جون کے مہینے میں سزائے موت سنائی گئی جب ان پر بڑے پیمانہ پر جیل توڑنے کا الزام عائد کیا گیا تھا اس سزا پر کارکنوں اور دائیں گروپ کی جانب سے تنقیدوں کا سلسلہ ملک اور بیرون ملک شروع ہوگیا ۔ مصر کی حکومت کا کہنا ہے کہ عدلیہ بالکل آزاد ہے اور وہ اس کے کام کاج میں مداخلت نہیں کرتی ۔ حکومت ، اخوان المسلمین کو دہشت گرد گروپ قرار دیتی ہے ۔ اخوان المسلمین مصر کی سب سے قدیم اپوزیشن تحریک ہے جو کئی دہوں سے احتجاج کرتی آئی ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ پر امن احتجاج کا عزم کرچکی ہے ۔ صدر عبدالفتاح السیسی ، اس ماہ انسداد دہشت گردی قانون کو منظوری دی تھی جس کے لئے خصوصی عدالتیں قائم کی گئیں ۔ انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ قانون ، سیکوریٹی خطرہ کو استعمال کررہا ہہے اور اس تناظرمیں سیاسی آزادی 2011میں انقلاب کے ذریعہ حاصل ہوئی۔

Egyptian Brotherhood leader handed sixth life prison sentence

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں