موجودہ ہائی کورٹ پر تلنگانہ کا حق - لوک سبھا میں مرکزی وزیر قانون کا بیان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-06

موجودہ ہائی کورٹ پر تلنگانہ کا حق - لوک سبھا میں مرکزی وزیر قانون کا بیان

نئی دہلی
یو این آئی، آئی اے این ایس
مرکزی حکومت نے آج کہا کہ وہ قانونی پروسیس کی تکمیل کے بعد تلنگانہ میں علیحدہ ہائی کورٹ کے قیام کی تائید کرے گی لیکن آندھرا پردیش کو خصوصی موقف دینے کا وعدہ نہیں کرسکتی جیسا کہ دونوں ریاستوں کے لوک سبھا ارکان کی جانب سے یہ مطالبات سامنے آئے ہیں ۔ مرکزی وزیر قانون ڈی وی سدانند گوڑا نے کہا کہ حکومت تلنگانہ میں علیحدہ ہائی کورٹکے مسئلہ کے حل میں مصروف ہے ۔ ایک ایسے وقت جب کہ کانگریس اور دیگر پارٹیوں کے ارکان25معطل شدہ ارکان پارلیمنٹ کی حمایت میں ایوان سے غیر حاضر رہے ، تلنگانہ ایم پیز نے اپنی ریاست کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ کا پرزورمطالبہ کیا جب کہ وائے ایس آر کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے آندھرا پردیش کے لئے خصوصی موقف دینے کے لئے دباؤ ڈالا۔ زیرو اوور کے تلنگانہ رکن پارلیمنٹ اے پی جتندر ریڈی کی جانب سے علیحدہ ہائی کورٹ کے اٹھائے گئے مطالبہ کے جواب میں مسٹر نائیدو نے کہا کہ جب آپ کے پاس ایک علیحدہ ریاست ہو تو ہر ریاست مین ایک علیحدہ ہائی کورٹ کا قیام ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مین آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ مرکزی وزیر قانون اس مسئلہ کو حل کریں گے ۔ اصولی طور پر مرکزی حکومت بھی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ دونوں ریاستوں کے لئے دو علیحدہ ہائی کورت ضروری ہیں۔ ادھرآئی اے این ایس کے مطابق مرکزی وزیر سدانند گوڑانے لوک سبھا میں بتایا کہ آندھرا پردیش تنظیم نو ایکٹ کے تحت موجودہ ہائی کورٹ تلنگانہ کی ہائی کورٹ متصور ہوگی اور آندھرا پردیش کے لئے ایک علیحدہ ہائی کورٹ قائم کی جائے گی لیکن یہ اسی وقت ہوگا جب ریاستی حکومت کی جانب سے انفراسٹرکچر فراہم کیاجائے ۔ گوڑا نے کہا کہ انفراسٹرکچر کی فراہمی کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہے۔ مرکزی وزیرکے اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹی آر ایس ایم پی جتیندر ریڈی نے کہا کہ گوڑ کے بیان میں نیا کچھ نہیں ہے ۔ مرکزی حکومت اس پر فوری فیصلہ لے سکتی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں