اسٹاک مارکٹ - ایک دن میں سات لاکھ کروڑ کی گراوٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-25

اسٹاک مارکٹ - ایک دن میں سات لاکھ کروڑ کی گراوٹ

ممبئی
پی ٹی آئی، یو این آئی
چین کی معیشت میں جاری شدید مندی سے پیدا صورتحال کے درمیان شیئر بازار میں اب تک کی ریکارڈ گراوٹ کی وجہ سے بامبے اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کے7لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ڈوب گئے ہیں۔ سنسکس میں آج1624.51پوائنٹس یعنی5۔94فیصد کی گراوٹ رہی جواب تک کی ریکارڈ گراوٹ ہے ۔ گزشتہ ہفتہ آخری کاروباری دن جب بازار بند ہوا تھا تو بی ایس ای میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کا کل بازار سرمایہ10232792.24کروڑ روپے تھا ، جو پیر کو بازار بند ہونے کے وقت گھٹ کر9528535.53کروڑ روپے رہ گیا جو17دسمبر 2014ء کے بعد سب سے نچلی سطح ہے ۔ اسٹارک مارکٹس میں بھاری کمی کے درمیان بینکوں کی ڈالر خریدے سے آج انٹربینکنگ کرنسی مارکٹ میں روپیہ دو سال کی سب سے بڑی(82پیسے یعنی1.25فیصد) گراوٹ کے ساتھ دو سال کی ہی نچلی سطح66.65روپے فی ڈالر پر بند ہوا ۔ گزشتہ تین سیشن میں روپیہ138پیسے نیچے گر گیا ۔ گزشتہ سیشن میں یہ28پیسے کی گراوٹ کے ساتھ65.83روپے فی ڈالر پر رہ اتھا ۔ چینی معیشت کی وجہ سے دنیا بھر کے حصص بازاروں میں اتھل پتھل سے روپیہ گزشتہ سیشن کے مقابلہ57پیسے نیچے66.40روپے فی ڈالر پر کھلا۔ابتدائی کاروبار میں تھوڑا سا سنبھلتے ہوئے 66.30روپے فی ڈالر کے دن کے سب سے زیادہ سطح وبھی روپے نے چھوا ، لیکن اس کے بعد اس میں دوبارہ کمی شروع ہوگئی ۔ اسٹاک مارکٹ میں آئی سو نامی کے درمیان غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے2299.32کروڑ روپے(34.93ملین ڈالر) کے حصص اور235.13کروڑ روپے(3.57ملین ڈالر) کے ڈیپنچرس کی فروخت کی ۔ سیشن کے دوران66.74روپے فی ڈالر کے دن کی نچلی سطح پر اترنے کے بعد کاروبار کے اختتام پر گزشتہ سیشن کے مقابلے82پیسے ٹوٹ کر4ستمبر2013ء کے بعد کے حقیقی66.65روپے فی ڈالر پر رہا۔ اگرچہ دنیا کی دیگر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہوا ہے،لیکن وہ بھی روپے کے کام نہ آسکا ۔ اسی دوران بالواسطہ محاصل کی ادائیگیوں میں اضافہ سے پر جوش وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ معیشت بحالی کی طرف مائل ہے اور امید ظاہر کی کہ شرح ترقی2015-16میں8فیصد سے تجاوز کر جائے گی۔ وزیر فینانس نے کسٹمس ، سنٹرل اکسائز اور سرویس ٹیکس محکمہ جات کے ڈائرکٹر جنرلس اور چیف کمشنرس کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مالی خسارہ قابو میں ہے ، افراط زر بہت زیادہ کنٹرول میں ہے۔ ہم شرح ترقی کے اسی نشانہ پر قائم ہیں جو سال کے آغاز میں ہم نے بتایا تھا اور بالواسطہ محاصل سے حاصل ہونے والی رقومات کا اس مین اہم رول ہے۔ جیٹلی نے فروری میں جو معاشی سروے پیش کیا تھا اس میں رواں مالی سال کے لئے8.1تا8.5فیصد شرح ترقی ظاہر کی تھی ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ بالواسطہ محاصل سے حاصل ہونے والی رقم میں اپریل اور جولائی کے درمیان14.6فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستانی معیشت عالمی تبدیلیوں کی وجہ سے در پیش چیالنجس کے باوجود بحالی کی طرف مائل ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ عالمی محاذ پر رونماتبدیلیاں جیسے امریکی وفاقی ریزرو کا تخفیف شرح ، یوروپ کا بحران اور چینی کرنسی کی قدر میں گراوٹ کا ہندوستان پر اثر پڑے گا ۔ انہوں نے آج کے اسٹاک مارکٹ زوال کے لئے خارجی عناصر کو اصل سبب بتایا اور کہا کہ ہندوستان میں داخلی طور پر ایک بھی ایساعنصر نہیں ہے جس کا اسٹاک مارکٹ پر منفی اثر پڑا ہو۔ وزیر فینانس نے تاہم کہا کہ عالمی ماحول کا ہندوستانی معیشت پر اثر عارضی ہے ۔ انہوں نے عالمی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لئے معیشت کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

Markets' crash wipes out Rs 7 lakh crore in investor wealth

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں